1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’چوگوری‘ کو سر کر لیا

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏29 جولائی 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو پہلی بار سنہ 1954 میں اٹلی کے کوہ پیماؤں نے سر کیا تھا۔
    [​IMG]
     
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اطالوی کوہ پیماؤں کے چوٹی سر کرنے کی 60 ویں سالگرہ کے موقعے پر پاکستانی کوہ پیماؤں کی جانب سے یہ کوشش کی اور کامیاب رہے۔
    [​IMG]
     
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم میں حسن جان، علی درانی، رحمت اللہ بیگ، غلام مہدی، علی اور محمد صادق شامل ہیں۔
    [​IMG]
     
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ایورسٹ کے بعد کےٹو دنیا کی دوسری سب سے اونچی چوٹی ہے لیکن کوہ پیماؤں کے نزدیک اس کا سرکرنا مشکل ترین ہے۔
    [​IMG]
     
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اس کو سرکرنے کی کوشش میں کئی کوہ پیما اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ چوٹی سر کرنا آدھی کامیابی ہوتی ہے کیونکہ چوٹی سے نیچے اترتے وقت بھی کئی کوہ پیما جان گنوا چکے ہیں۔
    [​IMG]
     
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اِس مہم کے دوران اہم کام یہ کیا گیا کہ کوہ پیماؤں کو اِس کام کی بھی تربیت دی گئی کہ کس طرح جی پی ایس کی مدد سے کے ٹو کی چوٹی کی پیمائش دوبارہ سے کرنی ہے۔ کوہ پیماؤں کو پیمائش کی تربیت آزاد کشمیر یونیورسٹی اور ایک اطالوی یونیورسٹی کے اشتراک سے دی گئی۔
    [​IMG]
     
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کےٹو کی اونچائی 8611 میٹر ہے اور یہ پاکستان کی سب اونچی چوٹی ہے جو پاکستان چین کی سرحد پر قراقرم کے بڑے کوہستانی سلسلے میں واقع ہے۔
    [​IMG]
     
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کے ٹو سر کرنے کی مہم میں تکنیکی مدد دینے والے اطالوی مچل سوچی خود اپنی بنائی گئی تصویر یا ’سیلفی‘ میں۔
    [​IMG]
     
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کےٹو کو بلتی زبان میں ’چوگوری‘ بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب پہاڑوں کا راجہ ہوتا ہے۔ چھ ہزار میٹر تک تو اس پہاڑ پر چٹانیں ہیں اور اس کے بعد برف کا ایک سمندر ہے۔
    [​IMG]
     
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    سنہ 1954 میں اطالوی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم کےٹو کو سر کرنے کی خاطر اپنی قسمت آزمانے پاکستان آئی تھی۔ اس ٹیم میں 12 کوہ پیما کے علاوہ چار سائنسداں اور ایک ماہر کوہ پیما پروفیسر آرڈیٹو ڈیسیؤ بھی شامل تھے۔ وہ دوسری جنگ عظیم سے قبل بھی ایک اطالوی ٹیم کے ساتھ آ چکے تھے۔
    [​IMG]
     
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان میں اِس مہم کے رابطہ کار اور اطالوی ادارے ایورسٹ کے ٹو سی این آر کے نمائندے منیر احمد نے بتایا کہ دراصل کے ٹو سر کرنے والی ٹیم میں موجود ممبران اِس سے قبل کوہ پیما نہیں بلکہ پورٹرز تھے جو سیاحوں یا کوہ پیماؤں کا سامان اُٹھا کر کیمپ فور تک جاتے تھے۔
    [​IMG]
     
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اِس مہم پر جانے سے قبل آگسٹینو دا پولینزا کی سربراہی میں چلنے والے اطالوی ادارے ایورسٹ کے ٹو سی این آر نے اِن پورٹرز کو روپنگ یعنی رسیوں کی مدد سے راستہ طے کرنے اور دیگر مہارتوں کی تربیت دی اور مہم جوئی کے لیے ضروری سامان مہیا کیا۔
    [​IMG]
     
  13. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اُنیس سو نو میں اٹلی کے شہزادے ابروزی نے کے ٹو سر کرنے کی کوشش کی تھی تاہم ناکامی کے بعد اُنھوں نے قراقرم کے پہاڑی سلسلے اور خاص کر کے ٹو کے بارے میں دیومالائی داستانوں کا مطالعہ کیا اور واپس جا کر اِس علاقے کے بارے میں تحقیق کی۔
    [​IMG]
     
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کوہ پیمائی کی اس مہم کے دوران کے ٹو پر ایک کلائمیٹ آبزرویٹری یعنی موسم کی تبدیلیوں کا پتہ دینے والا مقام بنایا گیا جس میں حکومت پاکستان کے متعلقہ ادارے بھی شامل ہوں تاکہ اُس سے موصول ہونے والی معلومات سے واپڈا اور محکمہ موسمیات کو یہ سمجھنے میں آسانی ہو کہ قراقرم کے علاقے میں کون سی موسمیاتی تبدیلی آرہی ہے۔
    [​IMG]
     
  15. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    چند دن بعد جب یہ کوہ پیما واپس آئیں گے تو اُن کی پیمائیشوں کی بنیاد پر دنیا کو یہ معلوم ہو سکے گا کہ کے ٹو کی آج کی تاریخ میں اصل پیمائش کیا ہے۔
    [​IMG]
    (بہت شکریہ بی بی سی اردو )
     

اس صفحے کو مشتہر کریں