1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’براہمداغ کے کیمپ بند کرانے میں افغان مدد

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏5 مارچ 2012۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    ’براہمداغ کے کیمپ بند کرانے میں افغان مدد

    پاکستان نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے اس کی درخواست پر افغانستان کی سرزمین پر بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی کے عسکری تربیتی کیمپ بند کرانے میں مدد کی۔
    پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’جب براہمداغ بگتی صاحب کابل میں تھے تو اس وقت ہماری اطلاعات تھیں کہ ان کے پانچ ہزار سے زیادہ حمایتی قندھار میں ہیں۔ جس جگہ ان کی تربیت ہوتی تھی، جو تین گھر لیے گئے تھے، ہمیں ان کی بھی خبر تھی۔ ہم نے ان کی پوری اطلاعات (افغانستان کے) صدر کرزئی کو دیں اور میں ان کا شکر گزار ہوں کہ انھوں نے ان (تربیتی کیمپوں) کو ختم کرایا اور پھر ہمیں اطلاع بھی دی‘۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی حکومت نے دنیا کے ساتھ مذاکرات کیے اور انہیں یہ باور کرایا کہ یہ معاملہ ہمارے لیے مسئلہ کیوں ہے کہ براہمداغ بگٹی کابل میں بیٹھے ہیں اور انہیں کہیں اور لے جایا جائے۔
    نامہ نگار ذوالفقار علی کے مطابق وزیرِداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کا یہ موقف سمجھا گیا اور براہمداغ بگٹی نے جس ملک میں بھی جانے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی تو اقوامِ عالم نے مدد کر کے انہیں وہیں بھیجا۔
    خیال رہے کہ بلوچ قوم پرست رہنماء اس وقت سوئٹزرلینڈ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    براہمداغ سوئٹزرلینڈ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں
    پاکستان کے وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے کہا ’جب سے وہ (براہمداغ بگٹی) تشریف لے گئے ہیں ان کی سرگرمیوں میں کافی کمی آئی ہے‘۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جس نے بھی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے یا کروانے کا منصوبہ بنایا ہے وہ اتنی جلدی اپنی سرگرمیاں ترک نہیں کرے گا۔
    رحمان ملک نے یہ نہیں بتایا کہ کس نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے البتہ ان کا کہنا تھا کہ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے حکومت، پاکستان کی افواج، خفیہ ادارے اور دیگر متعلقہ ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔
    وزیرِ داخلہ نے بلوچستان کی پاکستان سے علیحدگی کی خواہاں بلوچ تنظیموں اور رہنماؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سب کی نگرانی کی جارہی ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں