1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’اللہ مالک ہے‘

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از سموکر, ‏23 جون 2006۔

  1. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ’اللہ مالک ہے‘[​IMG]
    پاکستان میں ادرک کی پیداوار بہت زیادہ نہیں ہے۔ چنانچہ جب چین ، بھارت، بنگلہ دیش، ماینمار اور سنگاپور سے ادرک امپورٹ کی جاتی ہے تو اسے صاف کرنے، جاذبِ نظر بنانے اور چار گنا تک وزن بڑھانے کے لئے سلفیورک ایسڈ اور سوڈا ملے پانی سے صاف کیا جاتا ہے۔ یہ ادرک جنرل مشرف کے کچن سے لے کر محمد حسین پان فروش کے گھر تک ہر جگہ کھانے میں استعمال ہوتی ہے اور منہ اور معدے کے السر اور سرطان کے پھیلاؤ میں خاصی مفید ہے۔ یہ انکشاف حکومت کے کسی تنخواہ دار فوڈ انسپکٹر نے نہیں بلکہ ایک مقامی اخبار نے کیا ہے۔
    بھنڈی اور بند گوبھی کو تازہ دکھانے کے لئے اسے ایک رات پہلے بلیچنگ پاؤڈر اور لیموں ملے پانی میں بھگویا جاتا ہے اور پھر خوانچہ فروش کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ سبز پتوں والی سبزیوں کی مٹی اتارنے کے لئے اسے گٹر کے پانی سے صاف کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اتنی زیادہ مقدار میں صاف پانی نہ تو دستیاب ہے اور اگر ہے بھی تو اس کا استعمال مہنگا پڑتا ہے اور منافع کم ہوجاتا ہے۔

    بڑے بڑے شہروں کے صنعتی علاقوں کے نزدیک جو سبزیاں اگائی جاتی ہیں ان کی آبیاری صنعتی کیمیکل سے آلودہ پانی سے ہوتی ہے اور پھر یہ زہر لذیذ پکوان کی شکل میں ہمارے جسموں میں اتر جاتا ہے۔ چنے اور دالوں کو جاذبِ نظر اور اعلی کوالٹی کا دکھانے کے لئے انہیں رنگا جاتا ہے۔ کس کیمیکل سے رنگا جاتا ہے یہ رنگنے والا جانتا ہے۔

    دو چار بڑی بڑی بریڈ کمپنیوں کو چھوڑ کر جو بیکریاں بریڈ یا کنفیکشنری تیار کرتی ہیں ان کا میدہ اتنی مقدار میں ہوتا ہے کہ ہاتھوں سے گوندھنا مشکل ہے لہذا اسے پاؤں سے گوندھا جاتا ہے۔

    آپ تندور پر بنیان اور دھوتی میں بیٹھے نانبائی سے روٹی لینے جائیں۔ جو روٹی وہ دے گا اس میں ماتھے اور بازؤں کا نمکین ٹپکتا ہوا پسینہ بھی شامل ہوگا۔

    یہ بات آج تک سمجھ میں نہیں آئی کہ عام طور پر ’بار بی کیو‘ اور سالن ریسٹورنٹ کے اندر تیار کرنے کی بجائے سڑک کے عین کنارے کیوں تیار ہوتا ہے اور اس میں جب خاکروب کی جھاڑو سے اٹھنے والی دھول میں شامل سڑک کا سارا فضلہ شامل ہوتا ہے تو وہ پکانے اور کھانے والے کو کیوں نظر نہیں آتا۔

    قیمے کا آرڈر دینے والا یہ کیوں نہیں سوچتا کہ ہوسکتا ہے کہ قیمے کے نام پر اسکی پلیٹ میں گوشت کے ساتھ ساتھ اوجڑی، آنتیں اور چھیچھڑے بھی کوٹ دیے گئے ہوں۔

    کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ جو ایک کیلو بیف خریدتے ہیں اس کے وزن میں ایک پاؤ پانی بھی شامل ہو سکتا ہے۔ اس کی ترکیب یہ ہے کہ گائے اور بھینس کو ذبح کرتے ہوئے اس کے نرخرے میں پانی کا پائپ گھسا دیا جاتا ہے تاکہ جانور کے جسم سے جتنا خون خارج ہو اس کی جگہ پانی گرم گرم گوشت میں جزب ہوجائے اور گوشت کا وزن کم نہ ہو۔

    کچھ عرصے پہلے پاکستان کی سائنٹفک ریسرچ کونسل نے ملک میں فروخت ہونے والے منرل واٹر کی کوالٹی کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی تھی جس کے مطابق دو تین برانڈز کو چھوڑ کر باقی برانڈز غیر معیاری تھے۔ اس رپورٹ کے بعد سے منرل واٹر کے بیسیوں مزید برانڈ مارکیٹ میں آ چکے ہیں۔ ان کی مانگ میں مسلسل اضافے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ اب نلکے کا صاف پانی بھی بہت کم دستیاب ہے۔ صرف اس سال اب تک حیدرآباد، کراچی، فیصل آباد، لاہور اور پشاور کےصاف پانی میں گٹر ملا پانی شامل ہونے سے سو کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    اس سب کے باوجود مملکتِ خداداد میں نہ صرف اکثریت زندہ بلکہ بے پرواہ ہونے کی حد تک مطمئن بھی ہے۔ اس کا راز یہ ہے کہ جو کام ہم خود نہیں کرنا چاہتے اس کے لئے کہتے ہیں اللہ مالک ہے۔

    ماخوذ از بی بی سی
     
  2. ڈی این اے سحر
    آف لائن

    ڈی این اے سحر ممبر

    شمولیت:
    ‏29 مئی 2006
    پیغامات:
    191
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    واہ اچھا انداز ہے ؛؛مُردہ قومی احساس کو زندہ؛؛ کرنے کا مگر کون سی قوم؟ کیسا احساس ؟
     
  3. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    وہی جو آپ میں نہیں
     
  4. ڈی این اے سحر
    آف لائن

    ڈی این اے سحر ممبر

    شمولیت:
    ‏29 مئی 2006
    پیغامات:
    191
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اوہ اچھا اچھا !!!

    اوہ اچھا اچھا !!! یعنی آپ میں ہے ؛؛ ٹو اِن وَن ؛؛
    اگر ایسی بات بھی ہے تو یہاں بتانے کی کیا ضرورت تھی ؟ کوئی کاروباری وجہ ؟
     
  5. موٹروے پولیس
    آف لائن

    موٹروے پولیس ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2006
    پیغامات:
    1,041
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    کاروباری وجہ :?:
     
  6. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    یہ تو ہماری فطرت ہے
    اپنی ہر خامی قدرت پر ڈالنا​
     
  7. پومی کیوپڈ
    آف لائن

    پومی کیوپڈ ممبر

    شمولیت:
    ‏26 اگست 2006
    پیغامات:
    77
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بھائی آپ نے تو میرے دل گردے پکڑ کر ہلا دیئے ہیں۔ اتنا گہرا مضمون۔ جس بندے نے بھی یہ لکھا ہے اسے شاباش ملنی چاہیے۔

    [’اللہ مالک ہے‘
     
  8. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    میری طرف سے سموکر کو اتنا اچھا مضمون شائع کرنے پر مبارک باد
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مضمون نگار نے بہت بڑی معاشرتی خامی کو واضح کیا ہے

    ہم نے قومی و انفرادی سطح پر یہی وطیرہ اپنا رکھا ہے کہ اپنی لاپرواہی و کاہلی کو توکل کے کھاتے میں‌ڈال دیتے ہیں۔ سال ڈیڑھ سال قبل آنے والے زلزلہ میں ہماری کارکردگی اسکا بیّن ثبوت ہے
    اللہ تعالی ہمارے حال پر لطف و کرم فرمائے۔ آمین
     
  10. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    اچھا مضمون ہے۔

    ویسے توکل اور لا پرواہی میں حدِّ فاصل کیا ہے؟
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سیدنا علی :as: سے کسی نے ایک دفعہ تقدیر اور اختیار میں فرق پوچھا تھا تو آپ نے فرمایا : “اپنی ایک تانگ اٹھا لو“
    اس نے ایک ٹانگ اٹھا لی۔
    فرمایا “اب اپنی دوسری ٹانگ اٹھا لو “ اس نے کہا یہ تو نہیں اٹھا سکتا ۔ اگر اٹھائی تو گر جاؤں گا۔
    آپ نے فرمایا۔ “سمجھ لو ! پہلا تمہارا اختیار تھا۔ دوسرا تقدیر “
     
  12. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مگر ہم پہلا قدم اٹھانے سے پہلے تقدیر کا شکوہ کرنے لگتے ہیں
     
  14. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    شاید اسی لیے ہم دنیا بھر میں ذلت و پستی کی زندگی گذار رہے ہیں۔ :84:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں