1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

۔ 32منزلہ قبرستان

Discussion in 'متفرقات' started by intelligent086, Jan 13, 2020.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر

    Joined:
    Apr 28, 2013
    Messages:
    7,273
    Likes Received:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ۔ 32منزلہ قبرستان

    امجد محمود چشتی
    دنیا کی آبادی خوفناک حد تک بڑھتی جا رہی ہے۔ یہاں نہ صرف زندہ لوگوں کے لئے رہائش کم پڑتی نظر آرہی ہے بلکہ مرنے کے بعد مناسب ابدی آرام گاہ کا حصول بھی مشکل ہوتا جارہا ہے۔ موت ایک اٹل حقیقت ہے اور تمام بنی نوع انسانیت نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ لہٰذا بعد از مرگ جسدِ خاکی کے ساتھ دفنا کر یا جلا کر معاملات کئے جاتے ہیں۔ کچھ معاشروںمیں جلا کر لاش کو ٹھکانے لگایا جاتا ہے جبکہ الہامی مذاہب میں میت کو دفن کرتے ہیں۔ آبادی بڑھنے کے باعث قبریں اور زمین کم پڑتی جا رہی ہیں اور شہری علاقوں میں قبر کا حصول جوئے شیر لانے سے کم نہیں اور کہیں کہیں دو منزلہ قبور بھی بنائی جاتی ہیں۔ اس گمبھیر صورت حال میں بعض ممالک میں زمینی گورستان کی بجائے عمارت کی شکل میں عمودی قبرستانوں کا رواج بڑھ رہا ہے۔ قبروں کیلئے زمین کی دستیابی اور آبادی کے تناسب کے پیش نظر برازیل کے شہر سینٹوس میں 1983ء میں ایک بلند و بالا عمارت کی تعمیر شروع ہوئی، جو اب دنیا کی سب سے اونچی قبرستانی عمارت بن چکی ہے اور اس کا اندراج اس حوالے سے گنیز بک آف ریکارڈ میں بھی ہو چکا ہے۔ یہ ایک پہاڑ کے دامن میں 32 منزلہ خوبصورت بلڈنگ 108 میٹر بلند ہے۔ اس کا نام میموریل نیکرو پول ایکو مینیکا ہے۔ اسے کرائے کا قبرستان بھی کہہ سکتے ہیں۔ اس کے احاطہ میں لان، پارکنگ، چرچ، باغ ایک آبشار اور ریسٹورنٹ بھی ہیں۔ 32 منزلوں میں متعدد بلاکس ہیں اور ہر بلاک میں 150 مقبرے اور ہر مقبرے میں چھ قبریں بنی ہیں۔ اس بلند قبرستان میں ایک وقت میں 25000 میتوں کی گنجائش ہے۔ یہاں تین سال تک لاشیں کرائے پہ رکھی جاتی ہیں اور تین سال بعد ان کی باقیات ورثا کے حوالے کرتے ہیں تاکہ حسب منشا کسی اور جگہ دفن کر سکیں یا پھر ضائع کرسکیں ۔ قبروں کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے ہوا کے گزرنے کے مناسب انتظامات ہیں ۔ کچھ قبریں مستقل بھی خریدی جاتی ہیں جن کی قیمت تقریباً پچاس لاکھ پاکستانی روپے ہے جبکہ تین سال کیلئے کرایہ درجہ بندی کے لحاظ سے پانچ لاکھ سے بیس لاکھ تک ہے۔ قبر جتنی اونچائی پہ ہوگی قیمت اسی قدر زیادہ ہوگی۔ امیر لوگ اپنی زندگی میں بھی بکنگ کروا سکتے ہیں۔ یہاں غریب لوگ قبریں خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ اس قبرستان سے کسی بھی اور کاروبار کی نسبت کہیں زیادہ آمدن ہو رہی ہے۔ یہ عمارت برازیل کا بہت بڑا سیاحتی مقام بن چکی ہے اور لاکھوں سیاح اسے دیکھنے جاتے ہیں ۔انڈیا، اسرائیل اور دیگر ممالک میں بھی ایسی عمارات بن رہی ہیں۔ تاہم دنیا میں بسنے والے زندہ لوگوں کیلئے لاشوں کی تدفین ایک بہت بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے کیونکہ دنیا تو بس مسافر خانہ ہے اور ہمیں اپنی آخری آرام گاہوں میں ہر حال میں جانا ہے۔​
     

Share This Page