1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از تانیہ, ‏5 مارچ 2012۔

  1. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں ، معترض کیوں مرا نکتہ چیں ہے
    عشق شاہ مدینہ کا دعویٰ ہر بشر کو مناسب نہیں ہے

    رنگ اور نسل کے توڑ کر بت یہ بتایا ہمیں مصطفٰی نے
    جس کا کردار ہے خوبصورت وہ خدا کی نظر میں حسیں ہے

    اس کے ذروں میں سورج چھپے ہیں عرش سے جس کے رشتے ملے ہیں
    آسماں جس کی وسعت میں گم ہے ، وہ در مصطفٰی کی زمیں ہے

    سرور انبیا کی محبت حاصل دین و دنیا ہے یارو
    یہ تعلق ہے ایسا تعلق ، جو کبھی ٹوٹتا ہی نہیں ہے

    مجھ گناہگار کی ایسی قسمت ، رہنما بن گئی رب کی رحمت
    میں مسافر ہوں کوئے نبی کا ، ہمسفر میرا روح الامیں ہے

    خود سے اعجاز میں آشنا ہوں ، خادم سید الانبیا ہوں
    بعد حمد خدا میرے لب پر مدحت خاتم المرسلیں ہے

    یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں ، معترض کیوں مرا نکتہ چیں ہے
    عشق شاہ مدینہ کا دعوٰی ہر بشر کو مناسب نہیں ہے

    [​IMG][​IMG][​IMG]
     
    شہباز حسین رضوی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. جبران
    آف لائن

    جبران ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جنوری 2012
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں

    یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں ، معترض کیوں مرا نکتہ چیں ہے
    عشق شاہ مدینہ کا دعوٰی ہر بشر کو مناسب نہیں ہے

    جزاک اللہ تانیہ جی
    کیا خوب شعر ہے۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں

    سبحان اللہ ۔ جزاک اللہ خیر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں