1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یوم شہادت حضرت علیؓ رضی اللہ عنہ

Discussion in 'متفرقات' started by پاکستانی55, Jun 7, 2018.

  1. پاکستانی55
    Offline

    پاکستانی55 ناظم Staff Member

    Joined:
    Jul 6, 2012
    Messages:
    98,397
    Likes Received:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ابوالحسن علی ابن ابوطالب محمد مصطفیؐ کے چچا زاد بھائی فاطمۃ الزہراؓ کے سرتاج‘ حسنؓ‘ حسینؓ‘ بی بی زینب کے والد نے آنکھ کھولی تو رسولؐ خدا کی زیارت نصیب ہوئی۔ بچپن سے لے کر جوانی تک ۔ جوانی سے لے کر یوم شہادت تک ساری زندگی رسول ؐ خدا کی تعمیل میں گزار دی۔ وصال رسالت مآبؐ کے بعد شریعت محمدیؐ اور بقا دین اسلام کے لئے وقف کر دی۔ حضرت علیؓ کی زندگی کے مختلف واقعات اور آپؓ کے بارے محققین کی رائے۔ عدلیہ کی برتری کو حضرت علیؓ نے ہمیشہ افضل رکھا۔ ایک نصرانی نے قاضی شریح کی عدالت میں حضرت علیؓ کے اس دعویٰ کو کہ اس کے پاس جو زرہ ہے وہ اس کی اپنی ہے۔ جبکہ یہ زرہ حضرت علیؓ ہی کی تھی جو جنگ حنین میں کھو گئی تھی۔ چند روز بعد یہ زرہ اس نصرانی نے پہنی ہوئی تھی۔ نصرانی کا مؤقف تھا کہ قبضہ ملکیت کی دلیل ہے۔ قاضی کی پریشانی دیکھ کر آپؓ نے فرمایا وہی کریں جو آپ کا منصب ہے۔ قاضی نے حضرت علیؓ کے خلاف فیصلہ دیا۔ حضرت علیؓ کے انداز خلافت اور اعلیٰ ظرفی سے متاثر ہو کر عیسائی مشرف بہ اسلام ہوا اور زرہ حضرت علیؓ کو واپس کر دی۔ آپؓ کے بڑے بھائی عقیل کے بچوں نے آپ کو بلایا اور گھر پر آپ کی دعوت کی۔ آپ نے فرمایا تم لوگوں نے اتنا اہتمام کس طرح کیا ہے۔ انہوں نے بتلایا کہ بیت المال سے جو وظیفہ ملتا ہے اس میں کچھ بچا لیتے ہیں۔ اس پر آپ نے فرمایا پھر تمہارا وظیفہ کم کر دیں۔
    جارج جرواق ’’ندائے عدالت انسانی‘‘صفحہ 386 پر لکھتے ہیں۔ ’’دنیا میں آج تک جتنی لڑائیاں ہوئی ہیں خواہ کسی زمانہ یا کسی شہر میں ان کی پوری تاریخ دیکھی جائے آپ کو حضرت علیؓ جیسا نہ کوئی شریف انسان ملے گا اور نہ دریا دل فیاض طبیعت‘ نہ حضرت علی کے طرز عمل سے بڑھ کر شریفانہ طرزعمل سے بڑھ کر شریفانہ طرزعمل آپ کو نظر آئے گا‘‘میدان جنگ میں حضرت علیؓ کا طرزعمل آج کی ترقی یافتہ دنیا میں رہنما اصول ہے۔ آپ نے کبھی جنگ میں پہل نہیں کی۔ بھاگتے دشمن کا پیچھا کبھی نہیں کیا۔ دشمنوں اور ان کے جانوروں پر پانی بند نہیں کیا۔ فصلوں اور درختوں کو نقصان نہیں پہنچایا۔ املاک کو آگ نہیں لگائی۔ مخالفین کی لاشوں کی بے حرمتی نہیں کی۔ قیدیوں سے کوئی ظالمانہ سلوک نہیں کیا۔
    کابریل انکیری فرانسی مصنف اپنی کتاب شہسوار اسلام میں لکھتا ہے ’’علیؓ کی بلند شخصیت میں دو صفتیں اعلیٰ حد کمال ایسی پائی جاتی ہیں جن کا ایک مقام پر جمع ہونا سمجھ سے باہر ہے۔ تاریخ عالم میں سوائے علیؓ کے اور کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ علیؓ ہی کی ذات ہے جو قہرمان جنگ‘ فاتح اور جنرل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک زبردست عالم فصیح ترین خطیب تھی‘‘ جنگ خیبر میں حارث اور مرہب دونوں بھائی جو مشہور جنگجو اور پہلوان تھے حضرت علیؓ کے ہاتھوں واصل جہنم ہوئے۔ عرب میں رواج تھا کہ جنگ میں دوبدو مقابلہ ہوتا تھا۔ جنگ خندق کے موقع پر عمر وبن عبدہ ایک نامور جنگجو حضرت علیؓ کے ہاتھوں واصل جہنم ہوا۔ اس کے قتل ہونے کی خبر پر کفار مکہ اور یہودی بھاگ گئے۔
    حضرت علیؓ کا چار سال کا دور حکومت آج بھی دنیا کے لئے رول ماڈل ہے۔ اگر آپ کو جنگوں میں نہ الجھا دیا جاتا تو آج مسلمان حکومتوں کی وہ ابتر حالت نہ ہوتی جس کی تصویر ہم سب کے سامنے ہے۔ انیس رمضان 40 ہجری مسجد میں فجر کی نماز سجدہ کے دوران ابن ملجم کے ہاتھوں ‘ سر پرزخم سے شدید زخمی ہوئے اور 21 رمضان 40 ہجری کو منصب شہادت پر فائز ہوئے۔ آپ کا مدفن نجف اشرف ملک عراق میں ہے۔ جہاں روزانہ لاکھوں مسلمان شرف زیارت حاصل کرتے ہیں۔ مسٹر ویلز نے سپرٹ آف اسلام میں لکھا ہے اگر علی امن و سکون سے حکومت کر پاتے تو ان کی نیکیاں استقلال اور اعلیٰ فعالی کی بدولت سلطنت جمہوری ضرور باقی رہ جاتی لیکن قاتل کے خنجر نے اسلام کی امیدیں خاک میں ملا دیں۔

    https://www.nawaiwaqt.com.pk/06-Jun-2018/841443
     
    زنیرہ عقیل likes this.
  2. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ بہت عمدہ شیئرنگ ہے
     
    پاکستانی55 likes this.
  3. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    پاکستانی55 likes this.

Share This Page