1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یاد

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ایلفا, ‏18 اگست 2008۔

  1. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یہ نظم 14 اگست پر اردولنک کیلیے لکھی گئی

    سنواردولنک! گر کسی کا ارض پاک جانا ہو
    میری طرف سے بھی اس زمیں کو اک بوسہ دینا

    ہرے بھرے ان درختوں سے لپٹ کر رونا
    کہ ان کے سایہ میں میرا حسیں بچپن گزرا

    ملیں جب پاک ہوائیں تو کہنا ان سے
    دور انجانی فضاوں میں ہے اک اپنا

    تمہاری بانہوں میں آنے کو ترستا ہے
    سنو!وہاں کی گلیوں کو میرا سلام کہنا

    انہی رستوں، گلیوں کو میرا پیام کہنا
    دیس کی دوری ہے کہ اب اور کیا کہنا

    سبز پرچم سے کہنا تیرے رنگ کی قسم
    بڑا مشکل ہے تجھ سے دور پھرتے رہنا

    میں دور رہ کے بھی تجھ سے ہوا نہ دور کبھی
    ہے مرا کام تیری فرقت میں بس مرتے رہنا

    میری تو دعا ہے تو یہ ہے،کہ نفرتیں ہوں ختم
    اردولنک دعاوں میں بس یہی مانگتے رہنا

    گھڑی بہار کی ہو، یا خزاں کا موسم ہو
    ہر ایک رُت میں میں تیرا ہی ذکر کرتے رہنا

    ہر اک پیار مین اُلفت میں تیری مرتا ہوں
    اے ارضِ پاک! میں تجھے یاد کرتا ہوں
     
  2. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یہ نظم 14 اگست پر اردولنک کیلیے لکھی گئی

    کون جانے اس دن کو ؟
    کون بتاۓ اس دنیاکو ؟
    مشرق و مغرب میں
    کہ ہم آزاد ہوے تھے
    اس ارضِ پاک میں
    آج کے دن میں
    بہت سے خواب لیکر کر
    ہمتوں کا شمار لے کر
    تھا اقبال کا خواب
    تو کوشش میں تھا قاید
    دنیا کے سیلابوں سے
    مقابلہ بھی رہا شاید
    مگر
    آج ایک اور ہی سماں ہے دنیا میں
    ارزاں ہےبہت مسلماں کا خون دنیا میں
    یوں تو یہ بات ہے آج عام
    بہہ رہا ہے مسلم کا لہو صبح و شام
    مگر ہم آج کے دن یہ وعدہ کرتے ہیں
    اسی سچےجذبے کو لیے آگے جائیں گے
    اور بڑھتے ہی جائیں گے
    آج کے دن یہی وعدہ رہا
     
  3. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یہ نظم دانش کی طرف سے 15 اگست پر اردو لنک کے مقابلہ پر لکھی گئی

    دعا

    ہر شاخ رہے تازہ میرے گلشنِ جاں کی
    اللہ کرے رُت نہ یہاں آئے خزاں کی
    گُل بوٹوں کو مستانہ ہوا جھولے جھلائے
    سہلا کے بڑے پیار سے کلیوں کو ہنسائے
    پیغام ہو خوش بختی کا ہر صبح یہاں کی
    اللہ کرے رُت نہ ٓیہاں آئے خزاں کی
    صیاد کے ہاتھوں سے نہ تاراج ہوں غنچے
    بے فکری سے پھوٹیں یہاں ہر آن شگوفے
    اور دیدنی ہو شان ہر اک نخلِ جاں کی
    اللہ کرے رُت نہ یہاں آئے خزاں کی
    اللہ بچائے اسے ہر اک خطر سے
    ہر دوست نما دشمنِ بد خُو کی نظر سے
    سُن پائیں نہ اغیار کوئی بات یہاں کی
    ہر شاخ رہے تازہ میرے گلشنِ جاں کی
    اللہ کرے رُت نہ یہاں آئے خزاں کی
     
  4. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یہ نظم 14 اگست کو اردو لنک مقابلہ میں‌ علی عمران کی طرف سے لکھی گئی

    وعدہ
    اے وطن پیارے وطن
    ہم نے وعدہ کیا تھا کہ
    ہم نہ ہاریں گے
    رخِ گلاب کو تیرے ہمیں نکھاریں گے
    کبھی نہ ہاریں گے
    مگر ہم ہار گئے
    جو ہم نے وعدے کیے تھے وہ سب بے کار گئے
    ہم اپنی جھوٹی انا جھوٹی آن بان کی خاطر
    توڑتے تیری عظمت کے سب مینار گئے
    ہم بھول گئے ہم ہیں ایک پھول کی مانند
    کہ جس کی ایک پتی بھی ٹوٹ جائے تو
    پھول بدنما سا لگتا ہے
    لیکن ابھی وقت ہاتھ سے نہیں نکلا
    اگر ہم آج بھی مل کر
    اب ایک وعدہ کریں
    صرف ایک آخری وعدہ
    کہ ہم اپنے حصے کا قرض
    وہ قرض کہ جو تیرا ہماری جان پہ ہے
    تجھے لوٹائیں گے
    اے میری پاک سر زمیں
    تجھے دلہن بنائیں گے
    بس ایک آخری وعدہ
    کبھی نہ بھولنے والا
    کبھی نہ ٹوٹنے والا
    کہ اب نہ ہاریں گے
    رخِ گلاب کو تیرے ہمیں نکھاریں گے
    کبھی نہ ہاریں گے!
    کبھی نہ ہاریں گے!!
    امیر وعدہ
    اے وطن پیارے وطن
    ہم نے وعدہ کیا تھا کہ
    ہم نہ ہاریں گے
    رخِ گلاب کو تیرے ہمیں نکھاریں گے
    کبھی نہ ہاریں گے
    مگر ہم ہار گئے
    جو ہم نے وعدے کیے تھے وہ سب بے کار گئے
    ہم اپنی جھوٹی انا جھوٹی آن بان کی خاطر
    توڑتے تیری عظمت کے سب مینار گئے
    ہم بھول گئے ہم ہیں ایک پھول کی مانند
    کہ جس کی ایک پتی بھی ٹوٹ جائے تو
    پھول بدنما سا لگتا ہے
    لیکن ابھی وقت ہاتھ سے نہیں نکلا
    اگر ہم آج بھی مل کر
    اب ایک وعدہ کریں
    صرف ایک آخری وعدہ
    کہ ہم اپنے حصے کا قرض
    وہ قرض کہ جو تیرا ہماری جان پہ ہے
    تجھے لوٹائیں گے
    اے میری پاک سر زمیں
    تجھے دلہن بنائیں گے
    بس ایک آخری وعدہ
    کبھی نہ بھولنے والا
    کبھی نہ ٹوٹنے والا
    کہ اب نہ ہاریں گے
    رخِ گلاب کو تیرے ہمیں نکھاریں گے
    کبھی نہ ہاریں گے!
    کبھی نہ ہاریں گے!!
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ ایلفا بھائی ۔ علی عمران تک ہماری داد و ستائش پہنچا دیجئے۔
    اور اتنی اچھی شاعری یہاں شئیر کرنے پر شکریہ :dilphool:
     
  6. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اوکے بوس
    علی عمران تک آپ کا پیغام داد پہنچ جاے گا
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب۔۔۔نظمیں اچھی ہیں۔۔۔ :dilphool:
     
  8. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی نظمیں ہیں۔۔ :a180:
     
  9. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    شکریہ سب کا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں