1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہم ہم بیک وقت 100 پیاز بھی کھاتے ہیں اور 100 جوتے بھی

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از فرح ناز, ‏2 جولائی 2011۔

  1. فرح ناز
    آف لائن

    فرح ناز ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2010
    پیغامات:
    236
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ایک بادشاہ نے اپنے ایک وزیر کو اس کی کسی سنگین غلطی پر سزا دینا چاہی اور کہا کہ یا تم 100 کچے پیاز ایک ہی نشست میں کھا لو اور یا پھر دربار میں سرعام 100 جوتے کھا لو۔

    وزیر نے سوچا کہ سب کے سامنے 100 جوتے کھانے سے تو بہت بے عزتی ہو گی اس لئے 100 پیاز کھا لیتا ہوں۔

    جب اسے پیاز کھانے کو مہیا کئے گئے تو چند پیاز کھانے کے بعد اس کی حالت بگڑنے لگی۔

    اب وہ بولا مجھ سے مزید پیاز نہیں کھائے جاتے، آپ مجھے جوتے لگا لو۔

    دو چار جوتے پڑے تو ہوش ٹھکانے آگئے، اب وہ بولا کہ مجھے جوتے مت مارو، میں پیاز کھاؤں گا۔

    کرتے کرتے کرتے۔۔۔ وہ جوتے بھی کھاتا گیا اور پیاز بھی۔ آخر پر جب 100 پیاز کا عدد پورا ہوا تو وہ 100 جوتے بھی کھا چکا تھا۔

    یہاں تک تو تھا ایک لطیفہ مگر حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک انتہا درجے کی احسان فراموش قوم ہیں۔ ہم نے اپنے مفاد کی خاطر ہر اس شخص کو اپنا رہنما تسلیم کیا، جو ہمیں اپنے دور حکومت میں 100 پیاز بھی کھلائے اور ساتھ میں 100 جوتے بھی لگائے۔ دراصل ہم قیادت کی اہمیت ہی نہیں جانتے۔ بقول حکیم الامت علامہ محمد اقبال:

    مکر کی چالوں سے بازی لے گیا سرمایہ دار
    انتہائے سادگی سے کھا گیا مزدور مات

    مثل مشہور ہے کہ جس قوم میں پھوٹ ڈالنی ہو اس کے لیڈرز کو متنازعہ بنا دو۔ یہی حالت ہم پاکستانیوں کی بھی ہے۔ ہم میڈیاوار سے متاثر ہو کر انتہائی بیوقوف بنتے ہوئے اپنے نبض شناسوں اور حقیقی رہنماؤں کو اپنا قاتل سمجھ کر انہیں گالیاں دینے لگتے ہیں اور ہر الیکشن میں انہی لٹیرے حکمرانوں کو ووٹ دیتے ہیں، جو ہمیں 100 پیاز بھی کھلا چکے ہوں اور 100 جوتے بھی لگا چکے ہوں۔
    حالانکہ
    ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنے حقیقی رہنماؤں کو پہچانیں، جو واقعی وطن عزیز کی سربلندی کے لئے جان توڑ محنت کر رہے ہیں۔

    ہمیں ضرورت ہے ہمدردِ پاکستان حکیم محمد سعید صاحب، محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب، ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب اور عبدالستار ایدھی صاحب جیسی مخلص اور ایماندار قیادت کی جو ہمیں زندہ قوموں میں لا کھڑا کرے۔

    سو ہمیں چاہیئے کہ ہم لٹیرے سیاستدانوں سے ہمیشہ کے لئے جان چھڑانے کے لئے مخلص رہنماؤں کو آگے لائیں، جو ملک و قوم کی تقدیر کو بدل سکیں۔ اگر ہم نے مخلص رہنماؤں کے ساتھ بے وفائی اور لٹیرے سیاستدانوں کے ساتھ وفاداری کا سلسلہ جاری رکھا تو کوئی مخلص رہنما ہماری ڈوبتی ناؤ کو کنارے لگانے نہیں آئے گا۔ اور اگر یہ شریف النفس رہنما سیاست کو برا سمجھ کر کنارہ کشی اختیار کئے رہے تو ہم یونہی بد سے بدترین کے طرف عازم سفر رہیں گے اور وہ دن دور نہیں جب یہ وطنِ عزیز (نعوذ باللہ) اس صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔
     
  2. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم ہم بیک وقت 100 پیاز بھی کھاتے ہیں اور 100 جوتے بھی

    100 پیاز اور 100 جوتے والی کہاوت کیا خوب کہی ۔ مجھے تو وہ لطیفہ بھی یاد آ گیا ۔ جب عوام نے بادشاہ سے عرض کی تھی کہ وقت کا ضیاع ہوتا ہے پل پر جوتے مارنے والوں کی تعداد بڑھا دی جائے ۔
    ایسے ہی لیڈروں کی ایک کہانی یہاں بھی شئیر کی گئی ہے ۔ شعلہ بیان یا سلگتا بیان
     
  3. قاسم کیانی
    آف لائن

    قاسم کیانی ممبر

    شمولیت:
    ‏4 جون 2011
    پیغامات:
    375
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم ہم بیک وقت 100 پیاز بھی کھاتے ہیں اور 100 جوتے بھی

    ہا ہا ہا ناہس
     
  4. ایس کاشف
    آف لائن

    ایس کاشف ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2011
    پیغامات:
    116
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم ہم بیک وقت 100 پیاز بھی کھاتے ہیں اور 100 جوتے بھی

    صحیح فرمایا شکریہ
     
  5. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم ہم بیک وقت 100 پیاز بھی کھاتے ہیں اور 100 جوتے بھی

    فرح بہن بہت شکریہ! آپ نے بالکل درست لکھا، میں آپ سے متفق ہوں۔ اللہ تعالیٰ قوم کو شعور دے۔
    خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
    نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

    اسی بارے اس دھاگے میں اظہار خیال کیا گیا ہے:
    http://www.oururdu.com/forums/showthread.php?t=9619

    والسلام۔:dilphool::dilphool::dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں