1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح
    ہم نے چاہا ہے تمھیں، چاہنے والوں کی طرح
    خودبخود نیند سی آنکھوں میں گھلی جاتی ہے
    مہکی مہکی ہے شبِ غم ترے بالوں کی طرح
    تیرے بن رات کے ہاتھوں پہ یہ تاروں کے چراغ
    خوب صورت ہیں مگر زہر کے پیالوں کی طرح
    گنگناتے ہوئے در آ، کبھی ان سینوں میں
    تیری خاطر جو مہکتے ہیں، شوالوں کی طرح
    تیری زُلفیں، تری آنکھیں، ترے ابرو، ترے لب
    اب بھی مشہور ہیں دنیا میں مثالوں کی طرح
    ہم سے مایوس نہ ہو، اے شبِ دوراں کہ ابھی
    دل میں کچھ درد چمکتے ہیں، اُجالوںکی طرح
    مجھ سے نظریں تو ملائو کہ ہزاروں چہرے
    میری آنکھوں میں سلگتے ہیں سوالوںکی طرح
    زندگی، جس کو ترا پیار ملا وہ جانے
    ہم تو ناکام رہے، چاہنے والوں کی طرح
    جانثار اختر​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں