1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہم جنس پرستوں کا اجلاس، عوام کا احتجاج

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از راشد احمد, ‏5 جولائی 2011۔

  1. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    پاکستان کی مذہبی جماعتوں نے ایک بیان میں اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں ہم جنس پرستوں کے لیے کی جانے والی ایک تقریب کی مذمت کی ہے۔

    امریکی سفارتخانے کی ویب سائٹ کے مطابق چھبیس جون کو امریکی سفیر نے ہم جنس پرست گروپوں کو سفارتخانے مدعو کیا تھا اور ان کو ان کے حقوق کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    کلِک ہم جنس پرستوں کی تقریب پر شور کیوں؟ مذاکرہ

    سفارتخانے کے بیان کے مطابق اس اجتماع میں تقریباً 75 افراد نے شرکت کی جن میں سفارتخانے کا عملہ، امریکی فوجی، غیر ملکی سفارتکار، پاکستان میں ایڈووکیسی تنظیموں اور ہم جنس پرستوں کے پاکستان چیپٹر کے رہنما شامل تھے۔

    جماعت اسلامی سمیت مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک کلِک مشترکہ بیان میں امریکی سفارتخانے میں ہونے والی اس تقریب کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

    بیان کے مطابق علماء نے کہا کہ امریکی حکمرانوں نے اسلام اور پاکستان کے ساتھ دشمنی کی تمام حدوں کو پار کر دیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی سفاتخانے کی طرف سے ہم جنس پرستوں کے اجتماع کا اہتمام کرنا، ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد سب سے بڑا اور خطرناک حملہ ہے۔ اس کو ’معاشرتی دہشت گردی‘ اور دین اسلام کے خلاف ایک سازش قرار دیا گیا ہے۔

    بیان میں حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس اجتماع کا نوٹس لے اور جن افراد نے اس میں شرکت کی ہے ان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف حدود آرڈیننس کے تحت مقدمہ چلائے۔

    اس مذمتی بیان میں جماعت اسلامی کے علاوہ مرکزی جمعیت اہل حدیث، وفاق المدارس، جامعہ اشرفیہ اور جے یو آئی (س) شامل ہیں۔

    بحوالہ بی بی سی اردو
     
  2. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    ہماری اخلاقیات کے دیوالیہ پن کا یہ عالم ہے کہ کل وزیر اعظم پاکستان امریکن ایمبیسی میں امریکن یوم آزادی کی تقریب میں موجود تھے لیکن انہوں نے کسی قسم کا کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    نہ ہی اس خبر پر کسی سیاسی جماعت نے کوئی ردعمل دیا۔

    آج امریکہ یہ حرکت کررہا ہے کہ ہم جنس پرستوں کی تقریبات کررہا ہے کل کلاں اس گھناؤنے فعل کو پھیلانے کے لئے کیری لوگر بل کی مد میں حکومت کو پیسے بھی دے سکتا ہے کہ اس برائی کو پھیلاؤ۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    روشن خیالی ۔ آزاد خیالی ۔ جدت پرستی ۔ ماڈرنزم ۔ مغربی جمہوریت ۔ مغربی تہذیب ۔
    یہ سب شیطانی اصطلاحات ہیں جو اسلام کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے لیے دنیا میں‌عام ہیں ۔ اور بدقسمتی سے ہمارے ملک کے اندر بھی ایلیٹ اس پر فخر کرتے ہیں اور اسکو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
    اور ہمارے انتہا پسند اور قدامت پسند مذہبی طبقات بھی اس فکر کو "درست ثابت" کرنے کے لیے جانے انجانے میں غیر دانشمندانہ کردار ادا کیے جارہے ہیں۔

    ضرورت اس امر کی ہے کہ اعتدال ، منطق ، دانشمندی و روادار ی کے ساتھ برائی کو برائی اور اچھائی کو اچھائی کو ثابت کرکے اپنی اقدار کی حفاظت کی جائے۔
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    ذہنی طور پر یہ لوگ دیوالیہ ہوچکے ہیں ان کا علاج مذمت نہیں مرمت ہے
     
  5. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    اسلام آباد کے امريکی سفارت خانے ميں جس تقريب کے حوالے سے فورمز پر بحث کی جا رہی ہے اور جسے پاکستانی معاشرے کے خلاف ايک سازش قرار ديا جا رہا ہے، وہ سراسر بہتان اور الزام ہے۔

    يہ تقريب دراصل "گلفا" نامی ايک تنظيم کی جانب سے سلسلہ وار تقاريب کے تسلسل ميں منعقد کی گئ تھی۔ يہ تنطيم امريکی حکومت اور بين الاقوامی امور سے متعلق امريکی ايجينسيوں ميں کام کرنے والے ہم جنس افراد اور ان کے خاندانوں کی نمايندگی کرتی ہے۔

    حقیقت يہ ہے کہ ہر سال جون کے مہينے کو يہ تنظيم ہم جنس افراد کی معاشرے میں خدمات کے اعتراف ميں "پرائڈ منتھ" کے نام سے مناتی ہے۔

    پاکستانی معاشرے کے خلاف منصوبہ بندی کے حوالے سے لگاۓ جانے والے الزامات اور کہانياں اس ليے بھی بے معنی اور غير منطقی ہیں کيونکہ "پرائڈ منتھ" کے سلسلے ميں دنيا بھر ميں امريکی سفارت خانوں ميں تقريبات کا انعقاد کيا گيا

    http://estonia.usembassy.gov/pr_060311.html

    http://caracas.usembassy.gov/news-e...ian-gay-bisexual-transgender-pride-month.html

    http://chennai.usconsulate.gov/lgbt2011_110624.html

    http://bulgaria.usembassy.gov/pr_05262011.html

    میں يہ بھی واضح کر دوں کہ امريکی وزير خارجہ ہيلری کلنٹن نے اسی روز اس حوالے سے خطاب بھی کيا جس ميں اس بات کو اجاگر کيا گيا کہ امريکی حکومت دنيا بھر ميں ہم جنس افراد کے حقوق کی تائيد ميں جون کے مہينے کو اس ايشو سے منسوب کرتی ہے۔

    http://www.state.gov/secretary/rm/2011/06/167144.htm

    دنيا بھر کے ممالک میں عوامی سطح پر سفارت کاری کے ضمن ميں قونصل خانوں اور سفارت خانوں کی اہم ذمہ داريوں میں يہ شامل ہوتا ہے کہ معاشرے کے ہر گروہ سے تعلقات استوار کيے جائيں تا کہ مختلف ثقافتوں کے مابين گفت وشنید اور بہتر آگاہی کو فروغ ديا جا سکے۔

    امريکی سفارت خانے ميں ہونے والی تقريب معاشرے کے ہر طبقے کے ساتھ روادری کے اظہار کے ليے جاری عالمی سفارتی کاوشوں کا حصہ تھی۔ تقريب امريکی سفارت خانے کی چارديواری کے اندر مروجہ سفارتی قواعد وضوابط کے عين مطابق ہوئ جس ميں کسی کو بھی اس کی مرضی کے خلاف شرکت کے ليے مجبور نہيں کیا گيا۔

    آخر میں يہ ثابت کرنے کے ليے کہ اسلام آباد کے سفارت خانے میں ہونے والی تقريب صرف پاکستان کے عوام کے ليے منعقد نہيں کی گئ تھی، امريکی حکومت کے مختلف اداروں میں ماہ جون کے دوران گلفا کی جانب سے منعقد کی جانے والی تقاريب کی لسٹ آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں۔

    http://mmsweb.a.state.gov/asp/notices/dn_temp.asp?Notice_ID=9677

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
    http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
     
  6. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    آپ ہی کا انتظار تھا فواد بھائی
    میں کافی دنوں سے انتظار کررہا تھا کہ آپ اپنے آقاؤں کی ترجمانی کرنے کب آئیں گے اور انتظار کی گھڑیاں ختم ہوگئیں۔

    اگر امریکہ نے ہم جنس کی گندگی کو فروغ دینا ہے تو اپنے ملک میں دے دوسرے ممالک میں‌اسے ایسا کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ پاکستانی عوام کو اس سے دور رکھا جائے۔ ہمارے مذہب میں ایسی چیزوں کی سختی سے ممانعت ہے۔
     
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    مگر یہ اجلاس اسلامی ممالک میں ہی کیوں
     
  8. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    اس بات سے قطع نظر کہ یہ اجلاس ایک سازش ہے کہ نہیں۔
    اس بات سے قطع نظر کہ امریکیوں کو اپنے سفارت خانے میں کیا حقوق حاصل ہیں۔
    اس بات سے قطع نظر کہ اسلام اس کی ممانعت کرتا ہے۔

    سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ہم کسی بھی واقعہ کو اپنی موت مرنے کیوں‌نہیں دیتے۔ اگر75 آدمی جن میں اکثر غیر ملکی ہیں اگر ہم جنسی کے پرچم تلے اجلاس کرتے ہیں تو ہم اس کے خلاف بیانات کا طوفان کھڑا کر کے اور ہر فورم پر اسے زیر بحث لا کر کیوں اہمیت دیتے ہیں۔ اگر ہم اس کو یکسر نظر انداز کر دیں تو یہ اپنی موت خود مر جائے گا۔
    واعظ قوم کی وہ پختہ خیالی نہ رہی
    فلسفہ رہ گیا تلقینِ غزالی نہ رہی
     
  9. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ہم کسی بھی واقعہ کو اپنی موت مرنے کیوں‌نہیں دیتے۔ اگر75 آدمی جن میں اکثر غیر ملکی ہیں اگر ہم جنسی کے پرچم تلے اجلاس کرتے ہیں تو ہم اس کے خلاف بیانات کا طوفان کھڑا کر کے اور ہر فورم پر اسے زیر بحث لا کر کیوں اہمیت دیتے ہیں۔ اگر ہم اس کو یکسر نظر انداز کر دیں تو یہ اپنی موت خود مر جائے گا۔

    بِالکُل درُست فرمایا آپ نے کِسی سیانے نے کیا خُوب کہا ہے ::
    جِیہڑے پِنڈ نئیں جانا اوہدا راہ کی پُچھنا'''''' یہ لڑی ہی غلط شُروع کَی گئی ھے
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    واصف بھائی بات تو ٹھیک ہے مگر یاد رکھیں کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں آپ کو ایک زرا تاریخ سے ایک مثال دینے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔یہ تقریبا 15 ویں صدی عیسوی کی بات ہے کہ مکران سے دو بلوچ قبیلے رند و لاشار چلے۔۔۔۔۔۔۔۔یہاں تک کہ سیوی جسے موجودہ سبی کے نام سے جانا جاتا ہے اور جو ایشیا کا گرم ترین علاقہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہاں رند قبیلے نے پڑاؤ ڈالا اور میر چاکر اعظم کا قلعہ وہاں ریلوے پھاٹک اور دریائے ناڑی کے کنارے اب بھی بطور نشانی موجود ہے۔۔۔۔۔۔۔وہ جب سبی آئے تو انھوں نے مقامی لوگوں کے کھیتوں میں‌اپنے گھوڑے چھوڑ دیے۔۔۔۔طے یہ ہوا کہ اگر انھوں نے ہمارے گھوڑوں کو وہاں چرنے نہیں‌دیا تو مزید آگے بڑھیں گے ۔۔۔اگر انھوں نے ہمارے گھوڑوں کو کچھ نہیں‌کہا تو پھر یہی پر پڑاؤ ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انھوں نے منصوبے کے مطابق اپنے کچھ گھوڑے مقامی لوگوں‌کے کھیتوں‌میں چھوڑ دیے۔۔۔۔۔۔۔۔وہاں کے لوگوں نے یہ کیا کہ اپنے کھیت سے تو انھیں ہانک کر نکال دیتے مگر ساتھ ہی انھیں کہیں دور بھگانے کی بجائے اپنے ساتھ والے کھیت میں ڈال دیتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رند قبیلے نے یہ دیکھا تو وہ سمجھ گئے کہ ان لوگوں میں آپس میں کوئی اتفاق نہیں‌ ہے۔۔۔۔۔سو یہ کمزور لوگ ہیں کہ بجائے یکجا ہوکر کچھ کرتے بس ایک دوسرے کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور کسی قسم کا کوئی مزاحمت نہیں‌کررہے ہیں۔۔۔۔۔سو رندوں نے سیوی کو قبضہ کرلیا۔۔۔۔یہاں تک کہ بعد میں شیر شاہ سوری کے ساتھ جنگوں میں سیوی سے جھنگ۔۔۔اوکاڑہ۔۔۔۔ساہیوال آگئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ کسی بھی قسم کے چھوٹے سے واقعے کو معمولی نہ سمجھا جائے۔۔۔۔بلکہ دوسرے لوگ ایسا اس لیے کرتے ہیں کہ جانچیں کہ ہمارا ردعمل کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔اور اگر ہم رد عمل میں لفاظی بھی نہ کریں تو ایک خطرناک صورتحال ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔باقی جہاں تک فواد صاحب کے جواب کا تعلق ہے ۔۔۔۔میرے خیال میں ہمیں چاہیے کہ انھیں سنیں۔۔۔۔۔۔کہ وہ اپنی حکومت کی ترجمانی کے لیے آتے ہیں۔۔۔۔۔۔اور مجھے قوی امید ہے کہ ہمارے خیالات بھی ان تک پہنچاتے ہیں۔۔۔۔۔تاکہ ان کی حکومت کو بھی پتا چلے کہ ان کے کسی کیے کا ہمارے ہاں کیا رد عمل ہے۔۔۔۔سو کوشش کریں کہ فواد صاحب کی باتوں یعنی ان کے جوابات کو ذاتی نہ سمجھا جائے بلکہ انھیں ایک ملکی نمائندہ سمجھا جائے۔۔۔۔اور وہ جو کچھ کررہے ہیں یہ ان کے فرائض میں شامل ہے۔۔۔۔۔سو امید ہے کہ ہم سب اچھے ماحول میں اپنی اپنی رائے کا اظہار کریں گے تاکہ ایک دوسرے تک اپنا نقطہ نظر پہنچا سکیں۔۔۔۔۔۔۔تمام احباب کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور امریکی سفارت خانے نے جو کچھ کیا ہے اسے پاکستانی عوام نے پسند نہیں کیا ہے۔۔۔امید ہے کہ آئندہ ہماری قدروں کا خیال رکھنے کی کوشش کریں گے اور ہم اپنا احتجاج یہاں رکارڈ کروارہے ہیں۔۔۔۔آپ سب کا شکریہ۔
     
  11. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    جيسا کہ ميں نے اپنی گزشتہ پوسٹ ميں نشاندہی کی تھی کہ مذکورہ تقريب امريکی سفارتی مشن کی قائم کردہ حدود کے اندر منعقد کی گئ تھی۔ يہ ايک مصدقہ اور تسلیم شدہ روايت ہے کہ سفارت خانے بیرونی ممالک میں گفت وشنید اور ميل ملاپ کے ذريعے اپنے ملک کی نمايندگی کرتے ہيں۔

    اس ضمن ميں نا تو کوئ قانون توڑا گيا اور نہ ہی سفارت خانے کا مقصد نفرت يا تشدد کی فضا پيدا کرنا تھا۔ جيسا کہ ميں نے واضح کيا تھا کہ کئ ممالک میں امريکی سفارت خانوں نے اسی قسم کی تقاريب منعقد کی تھيں۔ حکومت پاکستان سميت کسی بھی ملک کی جانب سے سرکاری سطح پر نہ تو کوئ اعتراض کيا گيا اور نہ ہی سرکاری چينلز سے کو‏ئ احتجاج موصول ہوا۔

    يہ ايک مسلمہ حقيقت ہے کہ واشنگٹن ميں پاکستانی سفارت خانے سميت دیگر کئ ممالک کے سفارت خانے اور قونصل خانے تواتر کے ساتھ ايسی تقريبات کا انعقاد کرتے رہتے ہيں جن کا مقصد اپنی مخصوص ثقافتی اور سياسی ترجيحات اور سوچ کو اجاگر کرنا ہوتا ہے۔

    ممالک کے مابين سفارتی تعلقات سے متعلق عالمی قوانين اس بات کی اجازت ديتے ہیں کہ سفارت خانے ان تقريبات کا انعقاد کر سکیں۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
    http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
     
  12. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    فواد صاحب جہاں تک سفارت خانے میں منعقدہ تقریب کے بارے قانونی وضاحت کا تعلق ہے ۔۔۔۔۔۔ تو یاد رکھیں کہ آپہ کا سفارت خانہ اس لیے نہیں ہے کہ جو کچھ آپ‌ کا مرضی ہو وہاں کریں اور پھر وہ بھی جو ناپسندیدہ ہو۔۔۔۔۔۔سفارت خانے اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔۔۔۔اور ہمیں ان کا احترام ہے ۔۔۔۔۔مگر ہمارا احتجاج ذاتی سطح تک ہے اور ہم آپ کو پاکستانی عوام کی آواز کو بطور عوام پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ہم یہ امید کرتے ہیں کہ آپ اپنے سفارت خانے میں میں ہمارے قدروں کا بھی خیال رکھیں گے۔۔۔۔۔۔خاص طور پر عوامی واقعات کے حوالے سے۔۔۔۔۔۔نجی طور پر آپ جو کچھ کریں ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔۔۔۔مگر مجھے امید ہے کہ ایک سفارت خانہ ہمیشہ قانون کے علاوہ کسی بھی ملک کے اخلاقی اور مذہبی قدروں کا بھی خیال رکھے گی۔
     
  13. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    حال ہی میں امریکی سفارت خانے میں ایک تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں پاکستان میں ہم جنس پرستی کی سرپرستی کرنے اور مغربی ممالک کے ہم جنس پرستوں سے ان کے قریبی تعلقات قائم کرنے کی یقین دہانی کی گئی تھی ۔بنیادی حقوق کے نام سے اسلامی قوانین کے مقابلے میں اس قسم کی شرمناک تقریبات کا انعقاد اسلام دشمن قوتوں کے بین الاقوامی ایجنڈے کا حصہّ ہے جس کیلئے وہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کوبھی استعمال کر رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی پاکستان کے اندر تخریبی قوتوں کی پشتیبانی بھی پاکستانی فوج اور پاکستانی قوم پر دباؤ ڈالنے کے امریکی حربے ہیں جن کے مقابلے میں متبادل حکمت عملی بنانا پاکستانی قوم ، فوج اور حکومت کا فرض ہے۔

    روزنامہ جنگ، ادارتی صفحہ۔۔۔کالم: قاضی حسین احمد
     
  14. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، علماء کا احتجاج

    [​IMG]
    [​IMG]
    [​IMG]
     
  15. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، عوام کا احتجاج

    [​IMG]
    [​IMG]
     
  16. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، عوام کا احتجاج

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    میں کسی مذہبی بحث ميں ملوث ہونے کا متمنی نہيں ہوں کيونکہ جو موضوع زير بحث ہے وہ اس احاطے ميں نہيں آتا۔ اس کے علاوہ امريکی سفارت خانے کی جانب سے اس تقريب کے انعقاد کا مقصد اور ان کی نيت کسی بھی موقع پر مذہبی عقائد کے حوالے سے کوئ بيان دينا، کسی مذہبی تعليم کو چيلنج کرنا يا کسی تنازعے کو جلا دينے کی ہرگز نہيں تھی۔ يہ محض امريکی حکومت کی عوامی سطح پر جاری سفارتی کوششوں کا حصہ تھی جس کا مقصد معاشرے کے ہر فرقے اور طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے انسانوں پر اثر انداز ہونے والی بنيادی انسانی قدروں اور اصولوں کی پاسداری کے ضمن میں ہمارے مصمم ارادوں کا اعادہ کرنا تھا۔

    دنيا بھر ميں ہمارے سفارت خانوں، قونصل خانوں اور سفارتی مشنز کے مقاصد ميں يہ شامل ہوتا ہے کہ وہ ميزبان ممالک کی رضامندی سے طے شدہ فریم ورک اور سفارتی حدود کے اندر رہتے ہوۓ ہماری قدروں کو اجاگر کر کے بہتر شعور کو فروغ ديں۔ امريکی سفارت خانے ميں منعقد کی جانے والی تقريب نا تو اس اصول سے ماروا تھی اور نا ہی يہ کسی خاص ملک يا خطے سے متعلق تھی۔ جيسا کہ میں نے پہلے بھی واضح کيا تھا کہ يہ تقريب امريکی سفارتی مشن کی طے شدہ حدود کے اندر کی گئ تھی اور اس ميں کسی کو بھی شرکت کے لیے مجبور نہيں کيا گيا تھا۔

    امريکی حکومت اس بات پر يقين رکھتی ہے کہ انسانی ارتقاء کے ليے تمام انسانوں کو پرامن طريقے سے رہنے کا حق ملنا چاہیے۔ يہ تصور دنيا کے ہر مذہب ميں موجود ہے۔ اسی صورت ميں ہم ايک ايسی دنيا کی جانب بڑھ سکتے ہيں جہاں تمام انسانوں کو وہ احترام، تکريم اور برابری ميسر آۓ گی جس کے وہ مستحق ہيں۔ ہم اسی پر يقين رکھتے ہیں اور ہم نے يہ واضح کيا ہے کہ جہاں تک امريکہ، ہماری اقدار اور ہماری خارجہ پالیسی کا تعلق ہے – ہر انسان کو اس کے طرز فکر سے قطع نظر زندہ رہنے کا حق حاصل ہے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
    http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
     
  17. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم جنس پرستوں کا اجلاس، عوام کا احتجاج

    جی ہر انسان کو زندہ رہنے کا حق حاصل ہے ۔۔۔مگر یاد رہے وہ کسی اور قیمت پر نہیں۔۔۔۔۔اور کسی کی دل آزاری کرکے نہیں۔۔۔۔۔بلکہ اس دنیا میں‌بقائے باہمی ایک اہم جزو ہے اس لیے ہر ایک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ زندہ رہے اور اپنے طرز عمل پر عمل پیرا ہو۔۔۔مگر کسی اور کی دل آزاری نہ ہو۔۔۔۔۔۔۔کسی کے اخلاق پر ضرب نہ پڑ رہی ہو۔۔۔۔۔۔۔سفارت خانے کے اس اقدام نے پاکستانی عوام کی دل آزاری کی ہے۔۔۔۔۔۔اور ہم یہ امید کرتے ہیں کہ آئندہ اس کا خیال رکھا جائے گا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں