1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہمیں کیا کیا ملا اس آستاں سے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏24 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    ہمیں کیا کیا ملا اس آستاں سے
    دیارِ درد سے کوئے فغاں سے

    مرا سایہ بھی مجھ سے ہے گریزاں
    شکایت کیا غبارِ کارواں سے

    تلاش و آرزو میں عمر گذری
    ”تجھے اے زندگی لاؤں کہاں سے“

    محبت ہی تھی انعامِ محبت
    میں جب نکلا غمِ سود و زیاں سے

    بہاروں نے فقط دیوانگی دی
    کوئی امید ہے تو ہے خزاں سے

    ”تکلف برطرف میں صاف کہہ دوں“
    تمہارا نام ہے اِس بے نشاں سے

    حریمِ ناز میں ہے ذکر میرا
    کہاں تک بات پہنچی ہے کہاں سے

    مقدر ہی ترا ایسا ہے سرور
    گلہ کیسا زمین و آسماں سے
    سرور عالم راز سرور​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں