1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہلمند:خود کش کار بم دھماکا، 7 افراد ہلاک

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از اقبال جہانگیر, ‏11 مارچ 2015۔

  1. اقبال جہانگیر
    آف لائن

    اقبال جہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جنوری 2011
    پیغامات:
    1,160
    موصول پسندیدگیاں:
    224
    ہلمند:خود کش کار بم دھماکا، 7 افراد ہلاک
    کابل......افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں خود کش کار بم دھماکے میں 7افراد ہلاک اور 28زخمی ہو گئے ، ہلمند کے نائب گورنر محمد جان رسول یار نے بتایا کہ دھماکا صوبائی دارالحکومت، لشکر گاہ، کے باہر پولیس چیک پوائنٹ پر ہوا ۔ خود کش حملہ آور نے بارودی مواد سے بھری کار کو پولیس کی گاڑی سے ٹکرا دیا ۔ جس کے نتیجے میں 7افراد ہلاک ہو گئے ۔ جبکہ 5پولیس افسروں سمیت 28افراد زخمی ہو ئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔تاہم ابھی تک کسی تنظیم یاگروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
    http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=177819
     
  2. اقبال جہانگیر
    آف لائن

    اقبال جہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جنوری 2011
    پیغامات:
    1,160
    موصول پسندیدگیاں:
    224
  3. اقبال جہانگیر
    آف لائن

    اقبال جہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جنوری 2011
    پیغامات:
    1,160
    موصول پسندیدگیاں:
    224
    طالبان دہشتگرد۔ طاقت کے بل بوتے پر اپنے سیاسی و مذہبی عقائد، عوام پر زبردستی مسلط کرنے کے درپے ہیں ہیں جو اسلام کی روح کے خلاف ہے۔. اسلام ایک امن پسند مذہب ہے جو کسی بربریت و بدامنی کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے کیونہ یہ چیزیں تفرقہ پھیلاتی ہیں۔ طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔طالبان دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے ہیں۔طالبان دورحاضر کے خوارج ہیں جو مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دیتے ہیں۔۔ جنگ میں طاقت کااستعمال ان لوگوں تک محدود ہونا چاہیے جو میدانِ جنگ میں جنگی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہوں۔معصوم و بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔ اور نہ ہی عرورتوں اور بچوں کو جنگ کا ایندھن بنایا جا سکتا ہے۔ بے گناہ اور معصوم لوگوں اور بچوں کا قتل ملا عمر کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں