1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہر گھر سے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مقصود حسنی, ‏3 مارچ 2017۔

  1. مقصود حسنی
    آف لائن

    مقصود حسنی ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مارچ 2017
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:

    ہر گھر سے


    دن کے اجالوں میں
    خداہائے کفر ساز و کفر نواز
    پیتے ہیں سچ کا لہو
    کہ وہ اجالوں کی بستی میں
    زندہ رہیں
    شرق سے اب تمہیں
    کوئی شب بیدار کرنا ہو گی
    کہ سچ اسے دکھنے ہی نہ پائے
    تمہیں بھی تو
    اس کی کوئی خاص ضرورت نہیں
    یا پھر
    آتی نسلوں کے لیے ہی سہی
    دن کے اجالوں میں
    روح حیدر رکھنا ہوگی
    سسی فس کا جیون
    جیون نہیں
    سقراط کی مرتیو
    مرتیو نہیں
    جینا ہے تو
    حسین کا جیون جیو
    کہ جب ارتھی اٹھے
    خون کے آنسووں میں
    راکھ اڑے
    خون کے آنسووں میں
    شاعر کا قلم
    روشنی بکھیرے گا
    زندگی‘ آکاش کی محتاج نہ رہے گی
    ہر گھر سے چاند ہر گھر سے سورج
    طلوع ہو گا
    غروب کی ہر پگ پر
    کہیں سقراط کہیں منصور
    تو کہیں سرمد کھڑا ہو گا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں