اسلام علیکم، امید ہے میرا یہ گیت جو کہ ہماری اردو پہ میری پہلی شیئرنگ ہے آپ کو پسند آئے گا اور آپ اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں گے۔ ہرجائی کیسی اگن مارے من میں، تُو نے پیا لگائی صبح شام جلائے موہے ، تُو بڑا ہرجائی لُٹ گیا مارا چین سانوریا، من چندرا ستائے رستے پہ نین سانوریا، تُو کاہے نہ آئے خود کو چھپاؤں اپنی نظر سے، موہے لگے پرائی کیسی اگن مارے من میں، تُو نے پیا لگائی صبح شام جلائے موہے ، تُو بڑا ہرجائی دیکھو سجنا، تم سنگ کتنا، سندر سب کچھ لاگے من پاگل اتنا،بس چلے نہ، پریم کے ایسے دھاگے بِسرا ہر غم، ساجن اب ہم، سہہ نہ سکیں جدائی کیسی اگن مارے من میں، تُو نے پیا لگائی صبح شام جلائے موہے ، تُو بڑا ہرجائی۔ منجانب: امجد میانداد
جواب: ہرجائی امجد بھائی پُوربی زبان کا بہت پیارا گیت شیئر کیا آپ نے۔ قوالی کا رنگ ہے اس میں۔ کیا یہ آپ کی اپنی شاعری ہے؟ بہت شکریہ اس پیاری شیئرنگ کے لئے