1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہالینڈ کا طلسماتی جزیرہ، گل لالہ کے کھیت اور صوفیہ کا ساتھ

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏29 اگست 2018۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    یہ جزیرہ مختلف النوع اور رنگ برنگے پرندوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے
     
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    کتا مالک کی سیٹی کی آواز سنتے ہی 300 سے 400 بھیڑوں کو ایک باڑے میں جمع کر دیتا تھا
     
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ساحل کے ساتھ ساتھ ریت کے ٹیلوں کے درمیان بل کھاتے راستے
     
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اس کی جھیل سی گہری آنکھیں ابھی تک ایک دوسرے کے پیچھے دوڑتے ہوئے مرغابیوں کے بچوں کا پیچھا کر رہی تھیں۔ وہ میری طرف دیکھے بغیر بولی، ’امتیاز تمہیں پتا ہے کہ یہ صرف خوف ہے! ورنہ کتا کچھ بھی نہیں کرسکتا۔ بعض مرتبہ ہم ساری زندگی یونہی خوفزدہ ہوکر ایک عمل کرتے رہتے ہیں، اپنی آزادی دوسروں کے خوف کے عوض گروی رکھ دیتے ہیں۔ اگر ہمت کی جائے تو ہوتا کچھ بھی نہیں‘۔
    وہاں بیٹھے بیٹھے بات یہاں سے شروع ہوئی اور اس مختصر سی زندگی میں روشن خوابوں کے ریزہ ریزہ ہونے کے ڈر اور خوف تک چلتی گئی، زندگی مختصر ہے یا طویل؟ انسان 200 سال زندہ رہتا تو اسے دنیا اتنی ہی حسین لگتی؟ ایک نہ ختم ہونے والی بے معنی سی بحث جاری تھی کہ وہاں ڈوبتے ہوئے سورج نے دستک دے کر ہمیں یاد دلایا کہ تم دونوں گھر سے کئی کلومیٹر دور ہو۔
    مغرب سے کچھ دیر پہلے ہم سائیکلوں کی اسپیڈ تیز کرچکے تھے۔ ہم اترائی سے نیچے کی طرف جا رہے تھے کہ پیچھے سے صوفیہ سائیکل بھگاتے ہوئے میرے قریب آئی اور آہستہ کرو، آہستہ کرو! آگے نالی پر جنگلا نہیں ہے، کا شور مچانے لگی۔ میں نے تو وقت پر بریک لگا لی مگر رفتار زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ اس وقت تک نیچے گرچکی تھی۔
    [​IMG]
    ڈوبتے ہوئے سورج کی دستک
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    میں نے فوری طور پر اسے اٹھایا تو اس کے ایک ہاتھ سے خون بہہ رہا تھا۔ اس کی پسندیدہ جینز گھٹنوں سے پھٹ چکی تھی۔ اس کی موٹی موٹی اور مخمور آنکھوں میں درد نمایاں تھا لیکن وہ پھر بھی کہہ رہی تھی ’کچھ بھی نہیں ہوا، بس چھوٹی سی چوٹ ہی ہے‘، ابھی خون بہنا بند ہوجائے گا۔ اس نے اپنی شال کو اپنے ہاتھ پر لپیٹا اور میں راستہ بھر یہی کہتا رہا کہ مجھے نظر آ رہا تھا، تمہیں سائیکل تیز کرتے ہوئے میرے پاس آنے کی کیا ضرورت تھی؟
    گھر پہنچ کر اس کے ہاتھ پر پٹی تو لگا دی گئی لیکن وہ پھر ساری شام چپ چاپ اپنا ناول ہی پڑھتی رہی۔ صبح واپسی کے راستے پر میں نے پوچھا کہ ’اداس کیوں ہو، ابھی تک درد ہو رہا ہے؟‘
    اس کی سحر زدہ کردینے والی نگاہیں کھڑکی سے باہر کچھ دیکھ رہی تھیں، نہیں میں اس چوٹ کی وجہ سے پریشان نہیں ہوں۔
    ’تو؟‘ میں نے پوچھا۔
    ’ولیم نے لوئزا سے شادی نہیں کی بلکہ وہ سوئٹزرلینڈ چلا جاتا ہے، جہاں اسے ڈاکٹر زہر کا ٹیکہ لگا دیتے ہیں۔ اس کو لوئزا سے شادی کرلینی چاہیے تھی ویسے، وہ اچھی لڑکی تھی، اس سے محبت کرتی تھی‘۔
    اس نے اپنا دھیان کھڑکی کی طرف ہی رکھا، ’تمہیں پتا ہے وہ اپنے آخری خط میں لوئزا کے نام بہت سی دولت بھی کرجاتا ہے اور آخری لائن میں لکھا ہے، ’اچھی زندگی گزارنا۔‘
    وہ بولتی جا رہی تھی!
    ’اب یہ بھلا کیسے ممکن ہے؟ صرف دولت سے تو اچھی زندگی نہیں گزرتی! پتا نہیں ایسے بکواس اور اداس کر دینے والے ناول بیسٹ سیلر کیسے بن جاتے ہیں؟
    https://www.dawnnews.tv/news/1085613/
     

اس صفحے کو مشتہر کریں