1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏31 اگست 2010۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17

    ہارپ۔بارش،ہوائی وسمندری طو فان وزلزلہ لانے کاہتھیار .....نصرت مرزا
    اخبار ”نیویارک ٹائمز“ میں ایک اسٹوری 8 دسمبر 1915ء میں امریکہ کے سائنسدان نیکولا ٹیسلا کے سائنسی تھیوری ٹیکنالوجی اور ایجادات کے بارے میں شائع ہوئی اور دوسری اسٹوری بھی ”نیویارک ٹائمز“ میں ہی مگر کوئی 25 سال بعد یعنی 22 ستمبر 1940ء کو شائع ہوئی۔ اس وقت اِس امریکی سائنسدان کی عمر کوئی 80 سال کی تھی، اس میں انہوں نے یہ نظریہ پیش کیا کہ موسم میں ایسے تغیرات لا ئے جا سکتے ہیں جو بارش برسا سکتے ہیں اور زلزلہ لاسکتے ہیں یا کسی جہاز کے انجن کو کسی خاص جگہ سے 250 کلومیٹر پہلے ہی ایک چھوٹی سی شعاع سے پگھلا یا جاسکتاہے، کسی خاص ملک خطہ یا علاقے کے گرد شعاعوں کا دیوار چین جیسا حصار قائم کرسکتا ہے مگر معروف امریکی سائنسدانوں نے اس نظریہ کو یہ کہہ کر مشہور نہیں ہونے دیا کہ اُن کے نظریہ کو قبول کرلیا جائے تو کرئہ ارض کو توڑ دے گامگر امریکی حکومت نے اُن کے نظریہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پینٹاگون کو ذمہ داری سونپی۔
    پینٹاگون نے High Frequency Active Aurol Research Program (HAARP) پر کام شروع کیا اورا لاسکا سے 200 میل کی دوری پر ایک انتہائی طاقتور ٹرانسمیٹر نصب کیا۔ 23 ایکڑ پلاٹ پر 180 ٹاورز پر 72میٹرر لمبے انٹینا نصب کئے جسکے ذریعہ تین بلین واٹ کی طاقت کی Electromagnetic wave) 2.5-10( میگا ہرٹز کی فریکوئنسی سے چھوڑی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکن اسٹار وارز، میزائل ڈیفنس اسکیم اور موسم میں اصلاح اور انسان کے ذہن کو قابو کرنے کے پروگراموں پر عملدرآمد کررہی ہے موسمی تغیرات پیدا کرنے کے لئے ایک کم مگر طے شدہ کرئہ ارض کے فضائی تہوں میں کہیں بھی جہاں موسمی تغیر لانا ہو سے وہ الاسکا کے اس اسٹیشن سے ڈالی جاسکتی ہے جو کئی سو میلوں کی قطر میں موسمی اصلاح کرسکتی ہے۔ امریکہ میں کسی بھی ایجاد کو رجسٹر کرانا ضروری ہے اور اس میں اُس کا مقصد اور اُس کی تشریح کرنا ضروری ہے چنانچہ HARRP کا پنٹنٹ نمبر 4,686,605 ہے، اس کے تنقید نگار نے اس کا نام جلتی ہوئی شعاعی بندوق رکھا ہے۔ اِس پنٹنٹ کے مطابق یہ ایسا طریقہ اور آلہ ہے جو کرئہ ارض کے کسی خطہ میں موسمیاتی تغیر پید اکردے اور ایسے جدید میزائل اور جہازوں کو روک دے یا اُن کا راستہ بدل دے، کسی پارٹی کے مواصلاتی نظام میں مداخلت کرے یا اپنا نظام مسلط کردے۔ دوسروں کے انٹیلی جنس سگنل کو قابو میں کرے اور میزائل یا ایئر کرافٹ کو تباہ کردے۔ راستہ موڑ دے یا اس کو غیر موثر کردے یا کسی جہاز کو اونچائی پر لے جائے یہ نیچے لے آئے۔ اس کا طریقہ یہ پنٹنٹ میں یہ لکھا ہے کہ ایک یا زیادہ ذرات کا مرغولہ بنا کر بالائی کرہ ارض کے قرینہ یا سانچے (Pattern) میں ڈال دے تو اس میں موسم میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ اس کو موسمی اصلاح کا نام دیا گیا۔ پنٹنٹ کے مطابق موسم میں شدت لانا یا تیزی یا گھٹنا، مصنوعی حدت پیدا کرنا، اس طرح بالائی کرئہ ارض میں تبدیلی لا کر طوفانی سانچہ یا سورج کی شعاعوں کو جذب کرنے کے قرینے کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور اس طرح وہ زمین کے کسی خطہ پر انتہائی سورج کی روشنی، حدت کو ڈالا جاسکتا ہے۔ اس نظام پر ایک کتاب Angles Don't play this Haarp" " جو دو سائنسدانوں JEANE MANNING اور Dr. NICK BEGICHنے لکھی ہے ،ا س کے مطابق کرئہ ارض کا اوپری قدرتی نظام جو سورج کی روشنی کا اسطرح بندوبست کرتا ہے کہ اُس کو انسان دوست رکھنے کے لئے نقصان دہ شعاؤں کو جذب کر لیتا ہے، مگر ہارپ کا مقصدIonosphere کواپنی مرض کے مطابق چلانا ہے، اس کو Ionospheric Heater کا نام بھی دیا گیا ہے۔ اسکے ذریعہ وہ مصنوئی حدت یا اس میں کمی بیشی کی جاسکتی ہے۔ ہارپ کے بارے میں پہلی اطلاع 1958ء میں وہائٹ ہاؤس کے موسم کی اصلاح کے چیف ایڈوائزر کیپٹن ہوورڈ ٹی اور ویلی یہ کہہ کر دی کہ امریکہ کرئہ ارض کے موسم کو ہیرپھیر کے ذریعہ متاثر کرنے پر تجربات کررہا ہے۔ اسی طرح 1986ء پروفیسر گورڈن جے ایف میکڈونلڈ نے ایک مقالہ لکھا کہ امریکہ ماحولیات کنٹرول ٹیکنالوجی کو ملٹری مقاصد کے حصول کے لئے تجربات کررہا ہے۔ یہ جغرافیائی جنگوں میں کام آئے گی اور قلیل مقدار کی انرجی سے ماحول کو غیر مستحکم کردے گا۔
    اس پر بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے مگر امریکہ کی رعونت اور امریکہ کی دنیا سے بے اعتبائی کوئی یوں ہی نہیں ہے، اس کے پیچھے اُس کی وہ سائنسی طاقت ہے جس میں ایٹم بم ایک حقیر ہتھیار ہو کر رہ گیا ہے۔ سائنسداں ہر وقت کام کرتے رہتے ہیں، پاکستان میں سائنسدانوں کو مقید کرکے رکھا جاتا ہے، وہاں پر موسموں کا ہیرپھیر، آب و ہوا کی اصلاح، قطب جنوبی و قطب شمالی کے برف کو بڑی مقدار میں پگھلانا یا پگھلنے کو روکنا اوراوزون کی تہوں کو تراشنا، سمندر لہروں کو قابو کرنا، دماغی شعاعوں کو قبضہ کرنا، دو سیاروں کی انرجی فیلڈ پر کام ہورہا ہے۔ اسی وجہ سے 1970ء میں بززنسکی نے جہاں یہ کہا تھا کہ وہ دنیا کے طاقت کے محور کو امریکہ لے گئے ہیں اور اب کبھی یورو ایشیا میں نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ زیادہ قابومیں رہنے والی اور ہدایت کے مطابق چلنے والی سوسائٹی ، امریکی ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے ابھرے گی اور معاشرہ یا اس کرہ ارض کے لوگ اُن لوگوں کے حکم پر چلیں گے جو زیادہ سائنسی علم رکھتے ہوں گے۔ یہ عالم لوگ روایتی اور منافقانہ یا بے تعصبی سے قطع نظر اپنے جدید ترین تکنالوجی کو سیاسی عزائم کے حصول کے لئے بروئے کار لانے سے گریز نہیں کریں اور عوامی عادتوں اور معاشرہ کو کڑی نگرانی اور قابو میں رکھنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے جس صورت پر کام کیا جارہا ہوگا اس پر تکنیکی اور سائنسی معیار اور مقدار متحرک کی جائے گی۔ ان کی یہ پیش گوئی آج صحیح ثابت ہورہی ہے، آج ”امراء“ سامنے آرہے ہیں اور سائنس کو بروئے کار لا کر زلزلے، سونامی، موسم میں تغیر، جہازوں کے راستے، جہازوں کو گرایا جارہا ہے اور سیلاب لائے جارہے ہیں۔
    پاکستان میں موسم برسات میں عموماً مون سون کے بادل مشرق سے آتے ہیں اور سردیوں کی بارش کے مون سون مغرب سے، مگر اس دفعہ جس کی وجہ سے پاکستان میں تاریخ کا بدترین سیلاب آیا، جس سے پاکستان کی زرعی معیشت زمین بوس ہوگئی اور کروڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔ مون سون کے بادل مشرق اور مغرب سے آئے اور وزیرستان و شمالی علاقہ جات میں آکر ٹکرا گئے، اب ایسا کیوں ہوا،، اسکے بعد ہم یہ سوچنے میں حق بجانب ہونگے کہ پاکستان میں جو بد ترین بارش ہوئی اور ہیبتناک طوفان آیایا قدرتی موسمی تغیرات اس کی وجہ ہیں، یہ کسی انسانی عمل سے یہ تغیر پیدا ہوا، اس بات کے امکانات موجودہیں کہ یہ تبدیلی طور ہتھیار استعمال کی گئی، ایک خاص خطہ پر دو مون سون کو ٹکرا کر تباہی لائی گئی، اسکے بعد شبہات بڑھ گئے ہیں کہ 2005ء کا زلزلہ بھی زمینی پلیٹوں میں تبدیلی کرکے لایا گیا ہو، اِس بات پر بھی شک ہے کہ ایئر بلیو کی فلائٹ کے انجن کو کسی شعاع کے ذریعہ پگھلا دیا گیا اور سونامی بھی سمندری لہروں کو قابو کرنے کے کسی تجربہ کی بناء پر آیا ہو۔ ایسا کیوں کیا جارہا ہے ؟ کیا ہم ان سائنسی ایجاد کے پہلے ہدف ہیں اور ہمیں زیادہ مطیع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے یا ہمارے ایٹمی اثاثہ جات کو ٹھکانے لگانا مقصود ہے۔ ایسا کرنے کیلئے ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ دو وار کئے جاچکے ہیں، ایک زلزلہ اور دوسرا سیلاب۔
    بشکریہ جنگ 30 اگست 2010
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اس سلسلے میں یو ٹیوب پر یہ کلپس ضرور دیکھیے ،
    http://www.youtube.com/watch?v=0VX0JvpW5q0[/URL
    اور اسے بھی دیکھیں
    http://www.youtube.com/watch#!v=H5hb8hgSl60&feature=related]
     
  2. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    Tuesday, August 24, 2010 بشکریہ خبریں انٹرنیشنل
    کیا ایٹمی پاکستان پر موسمی ہتھیار کے ذریعے سیلاب برپا کیا گیا؟

    تحقیق و تحریر: فرخ صدیقی



    یہ سب کچھ ایک دم اچانک شروع ہوا، جبکہ ماضی میں ہمیشہ سیلاب بتدریج بڑھتا ہے۔

    لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، ہزاروں مر گئے، سینکڑوں گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے

    سوچنے کی بات ہے کہ یہ سب صرف چار دن میں ہوا



    پاکستان میں آنیوالی اس آفت کی پہلے سے کوئی پیشین گوئی نہ کی گئی تھی۔ کسی بھی بین الاقوامی موسم کی ایجنسی نے بھی کسی قسم کا خدشہ ظاہر نہ کیا۔ حالات و واقعات بتاتے ہیں کہ اس کے پیچھے نیا امریکی موذی ہتھیار “ہارپ“ کام کر رہا تھا جس سے موسم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے طوفان، بارشیں، زلزلے پیدا کیے جاسکتے ہیں۔

    ماضی قریب میں انڈیا کے بگلیہار اور افغانستان کے سروبی ڈیمز کو ہم کیسے نظر انداز کر سکتے ہیں جس سے پاکستان میں دریائی پانی کا توازن بگاڑنے کا تمام کنٹرول انڈیا کے پاس چلا گیا۔

    کوئی نہیں جانتا کہ ان ڈیمز پر لگنے والی رقم زیادہ تھی یا وہ رقم زیادہ تھی جسے استعمال کر کے پاکستان میں ڈیمز کی مخالفت کو لسانی رنگ دیا گیا۔

    اس آفت کو شروع کرنے کیلئے برسات اور مون سون کا انتظار کیا گیا، یہ سیلاب قدرتی سے زیادہ مصنوعی نشانیاں لیے ہوئے ہے۔ ایک مکمل منصوبی بندی کے ذریعے پانی کو خیبر سے لیکر کراچی تک بہا دیا گیا۔

    شائد وہ جانتے ہیں کہ ایٹمی پاکستان سے جنگ مہنگی ہوگی جبکہ ایسے خفیہ حملے اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

    آندریے آریشیو ایک ممتاز روسی سکالر اور سٹریٹیجک کلچر فاؤنڈیشن کا نائب سربراہ خبردار کرتا ہے کہ روس کے شہر ماسکو میں لگی موجودہ آگ جو ابھی تک ہزاروں افراد کو لقمہ اجل بنانے کے بعد بھی نہیں بجھ رہی، اسی امریکی ہتھیار “ہارپ“ کی مرہون منت ہے ۔

    کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا کہنا ہے کہ “ہارپ صرف ایک سازش یا ایک تھیوری نہیں بلکہ یورپی یونین نے اسکی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے اس کی تباہ کاریوں کو جاننے کیلئے اس پر تحقیق تفتیش کیلئے ایک ریزولوشن بھی پاس کی ہے۔ علاوہ ازیں اسکے کہ امریکہ ایسے تمام الزامات سے مکر رہا ہے“

    “ہارپ“ کو امریکہ میں اسکے اندرونی حلقوں میں بھی اسوقت سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب سے اسے امریکی فوج کو 2020ء تک پوری دنیا پر قبضہ کیلئے بطور ایک ہتھیار سونپ دیا گیا ہے۔

    روس کی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی “جی آر یو“ کیطرف سے روسی وزیر اعظم پیوٹن کو بھجوائی جانیوالی ایک خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک سابقہ ممتاز امریکی سینیٹر ٹیڈ سٹیونز کو قتل کردیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ سینیٹر گزشتہ چند دنوں سے اوبامہ کیطرف سے دنیا پر قبضہ کی غرض سے امریکی فوج کو “ہارپ“ بطور ہتھیار سونپنے کی اپنے تئیں تحقیقات کر رہے تھے۔ یہ خفیہ موسمی ہتھیار الاسکا کے ایک خفیہ مقام سے کنٹرول کیا جاتا ہے جس سے کرۃ زمین میں موجود الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ میں تبدیلی کر کے موسم میں شدت پیدا کردی جاتی ہے۔

    روسی خفی ایجنسی “جی آر یو“ نے رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ اس مقتول سینیٹر کے ایک بہترین دوست ٹیری جس کے داماد میجر آرون ڈبلیو میلونے جو الاسکا ائر نیشنل گارڈ میں ملازم تھا، کو 28 جولائی 2010ء کو “ٹیسلا“ (ایک لیزر بیم جو سیٹلائیٹ سے کنٹرول ہوتی ہے) مار کر ہلاک کردیا گیا جب وہ اپنے ملٹری کے ائر کرافٹ سی17 میں اڑان پر تھا۔

    مقتول سٹیونز نے دوران تفتیش یہ بھی پتہ چلایا کہ اس خفیہ موسمی ہتھیار کی تحقیق پر پیسہ خرچنے والوں میں تیل کی تجارت سے جڑے دو طاقتور بروکر ولیم اور فلپ کے علاوہ ناسا کا سابقہ ایڈمنسٹریٹر سین او کوفی بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تیل کے یہ تاجر پوری دنیا کے تیل کے کنوؤں پر قبضہ کی غرض سے امریکی خفیہ ایجنسیوں کے نت نئے ہتھیاروں کی تحقیق کے لئے ذاتی طور پر امداد دیتے رہتے ہیں۔

    روائیتی ہتھیاروں کے بعد موسم میں تبدیلی جیسے خفیہ ہتھیاروں کے منظر عام پر آنے کے بعد روس اور چین کی خفیہ ایجنسیاں بھی سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہیں۔ بڑی طاقتوں کی قدرت کے کاموں میں حالیہ دخل اندازی سے 2012ء تک بڑی تباہیاں پھیلنے کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔
     
  3. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    کراچی (رپورٹ:حامدالرحمٰن) بشکریہ شناخت 24 اگست 2010
    امریکا نے پاکستان میں میرینز بھیجنے کے لیے پاکستان کے شمال مغربی حصے میں ہارپ (HARRP) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ ہارپ کو اس طرح تیار کیا گیا کہ پورا پاکستان سیلاب کی زد میں آجائے تاکہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر بدانتظامی پیدا ہو۔ ہارپ کے تحت زلزلوں‘ سمندری طوفان اور سیلاب کے ذریعے 2020ءتک پاکستان سمیت اپنے حریف ممالک پر غلبہ حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔ گزشتہ 10 برس کے دوران امریکا نے ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کے مختلف حصوں میں زبردست تباہی مچائی جس میں لاکھوں انسان ہلاک اور کروڑوں متاثر ہوئے ہیں۔انٹرنیٹ پر ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں آنے والا بدترین سیلاب دراصل امریکی آبی جارحیت ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے حوالے سے نہ پیشگی اطلاع تھی اور نہ اس طرح کے بدترین سیلاب کا کوئی محکماتی انتباہ تھا اور نہ ہی عالمی محکمہ موسمیات میں سے کوئی سیلاب کی نشاندہی کرسکا ہے۔ماہرین نے انٹرنیٹ کی مختلف ویب سائٹس پر انکشاف کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں آنے والا بدترین سیلاب امریکا کا تیار شدہ منصوبہ تھا جس کا مقصد پاکستان میں اپنے میرینز کو داخل کرنا تھا کیونکہ پاکستان پر جوہری جنگ مسلط کرکے جیتا نہیںجاسکتا اور اس طرح دو طرفہ تباہی پھیل سکتی تھی اس لیے امریکا نے ماضی میں حاصل کی گئی ٹیکنالوجی ہائی فریکوئنسی ایکٹواورل ریسرچ پروگرام (HARRP) ہارپ کو شمال مغرب میں استعمال کرکے پاکستان کو ڈبونے کا پروگرام بنایا اور آج خیبرپختوانخوا سے سندھ تک چاروں صوبے اس بدترین آبی جارحیت کی زد میں ہیں جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور کروڑوں بے گھر ہوچکے ہیں اور امداد کی آڑ میں امریکا نے 1000 میرینز پاکستان میں داخل کردیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق امریکا نے اس خفیہ الیکٹرومیگنیٹک سے متعلق جنگی استعداد کو 2020ءتک متعین مقاصد کے تحت مکمل غلبہ کے لیے ڈیزائن کیا ہے۔ محققین کے مطابق امریکا نے ہارپ (HARRP) ٹیکنالوجی کے ذریعے موسمی تبدیلی کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے جس کے زور سے زلزلے‘ سمندری طوفان اور سیلاب پیدا کیے جاسکتے ہیں اور اس ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی مواصلاتی نظام میں خلل ڈالاجاسکتا ہے۔ امریکا نے اس ٹیکنالوجی کے ذریعے گزشتہ 10 برس میں دنیا میں بدترین تباہی مچائی ہے جس میں لاکھوں افراد ہلاک اور کروڑوں متاثر ہوئے ہیں۔

    امریکا کی اس ٹیکنالوجی کے ذریعے 2005ءمیں ہری کین (سمندری ہوائی طوفان)‘ قطرینہ‘ ڈینس‘ امیلی‘ ریٹا ‘ 2004ءمیں بدترین سونامی‘ 2007ءمیں انسانیت کی تاریخ کا بدترین سیلاب‘2005ءمیں پاکستان میں زلزلہ‘ 2008ءمیں خطرناک ترین ہوائی طوفان (ٹورناڈو) اور 2009ءمیں ہیٹی میں آنے والا زلزلہ شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ 10 برس میں آنے والے زلزلوں‘ سمندری طوفان اور سیلاب کی کہیں کوئی پیشگوئی نہیں تھی بلکہ یہ اچانک آفتیں ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے پیدا کی گئیں۔ ماہرین نے ویب سائٹ پر مزید انکشاف کیا کہ جب اوباما کو نوبل انعام دیا گیا اس روز ناروے میں آسمان میں گھوماﺅ دیکھا جو اس سے پہلے کبھی دنیا کے کسی خطے میں نہیں دیکھا گیا۔

    ماہرین نے مزید انکشاف کیا کہ چلی میں لوگوں نے عین زلزلے کے وقت آسمان کا رنگ تبدیل ہوتے دیکھا اور ایسا ہی نظارہ چین میں بھی زلزلے سے 20 سے 30 منٹ قبل دیکھا گیا جبکہ ایک موقع پر 100 سے زائد تعداد میں پرندوں کے ایک گروہ کو آسمان پر اڑتا دیکھا گیا جو آسمان پر اچانک پرواز کے دوران مرگئے اور اسی خطے میں آگرے ان پرندوں کی ناک اور چونچ سے خون بہہ رہا تھا۔ اس خفیہ ایجاد کا انکشاف ہارپ کے ڈیزائنر جم فلپس نے خود کیا جبکہ جم فلپس نے خود اس ٹیکنالوجی کی خرابیوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے جسے www.lightwatcher.com/chemtrai... chemtrils.plof پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اس موسمیاتی دہشت گردی کے بارے میں اپریل 1997ءمیں اس وقت کے امریکی وزیر دفاع ولیم کوہن نے ہارپ ٹیکنالوجی کے خطرات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایسی ماحولیاتی دہشت گردی میں ملوث ہیں جہاں سے موسم تبدیل کیے جاسکتے ہیں اور زلزلے پیدا کیے جاسکتے ہیں اس کے لیے بہت سے ذہن اس ٹیکنالوجی کے مختلف پہلوﺅں پر کام کر رہے ہیں تاکہ وہ دیگر قوموں کو انتقام کے لیے ڈرائیں اور دھمکائیں۔
     
  4. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    عالمی دہشت گرد کی موسمیاتی دہشت گردیاں

    عالمی دہشت گرد کی موسمیاتی دہشت گردیاں : حامد الرحمان ::
    سیلاب، زلزلے اور طوفان قدرتی آفات ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے جس سے کسی بھی طرح انکار ممکن نہیں۔ کیا انسان ٹیکنالوجی کے ذریعے خدائی معاملات میں دخل اندازی کرسکتا ہی؟ کیا موسمیاتی تبدیلی کے ذریعے قدرتی آفات کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاسکتا ہی؟ اگر ایسا ممکن ہے تو یہ دجال کے ظہور کی نشانی ہے۔ حالیہ دنوں پاکستان میں آنے والے تاریخ کے بدترین سیلاب کے بعد انٹرنیٹ پر ایک بحث جاری ہے جس میں امریکا کو موسمیاتی دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے اور الزام لگایا جارہا ہے کہ امریکا فریکوئنسی ایکٹورل پروگرام (ایچ اے اے آر پی)کے ذریعے موسمیاتی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ یہ نقطہ نظر (جس کے وزنی دلائل ہیں) صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کیے بغیر قارئین کی معلومات کے لیے یہاں پیش کیا جارہا ہے۔ ........٭٭٭........ سب کچھ اچانک شروع ہوا اور محض چار دن میں ہزاروں ہلاک ہوگئی، کروڑوں بے گھر ہوگئے اور سینکڑوں دیہات ختم ہوگئے۔ تعجب انگیز بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی محکماتی انتباہ تھا نہ آگہی۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب ہے لیکن عالمی محکمہ موسمیات میں سے کوئی اس نکتہ کی جانب نشاندہی نہیں کرسکا کہ اس خطے میں کیا ہورہا ہے۔ روس کے مشہور اسکالر اور اسٹریٹجک کلچر فاﺅنڈیشن کے ڈپٹی ہیڈ Andrei Areshev جن کا ہارپ ٹیکنالوجی پر تحقیقی کام ہے‘ کہتے ہیں: ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ ایچ اے اے آر پی کو حالیہ دنوں میں پاکستان کے شمال مغرب میں استعمال کیا گیا ہے۔ اس کا نقطہ آغاز بہترین تھا اور تمام سیلابی پانی نیچے (یعنی خیبر پختون خوا سے کراچی کے سمندر) کی جانب جارہا ہے۔ ایچ اے اے آر پی کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ پورا پاکستان ڈبو دیا جائے جس سے ہر طرح کا بدترین بحران اور بدنظمی ممکن ہو۔ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان سے جوہری جنگ کے ذریعے نہیں جیتا جاسکتا کیوں کہ اس میں مشترکہ تباہی ہے۔ لہٰذا ان کے پاس تباہی کے دیگر ذرائع موجود ہیں، اور یہی ہوا، امریکا حالیہ آبی جارحیت کے ذریعے اپنے مقاصد میں کامیاب رہا، اور اب وہ امداد کے نام پر 1000 میرینز پاکستان بھیج چکا ہی، جب کہ اس سے قبل بکتربند گاڑیوں کی پاکستان آمد کی خبریں بھی اخبارات میں شائع ہوچکی ہیں۔ واضح رہے اس سے قبل بھی بارہا سیکورٹی کے نام پر میرینز کو پاکستان بھیجنے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن شدید عوامی ردعمل کے نتیجے میں ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ لیکن امریکا کا موجودہ وار کارگر ثابت ہوا۔ ایچ اے اے آر پی امریکی محکمہ دفاع کا ایک غیر معروف لیکن انتہائی اہم پروگرام ہے جس نے کئی برسوں میں بعض حلقوں میں کافی حد تک تنازعات کو جنم دیا ہے۔ اگرچہ ایچ اے اے آر پی حکام نے اس بات کی تردید کی تاہم بعض قابلِ احترام محقق الزام لگاتے ہیں کہ ایچ اے اے آر پی کی خفیہ الیکٹرو میگنیٹک سے متعلق جنگی استعداد کو امریکی فوج کے 2020ءتک معین مقاصد کے تحت مکمل طور پر غلبہ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دیگر محققین کہتے ہیں کہ ایچ اے اے آر پی محض موسمی تبدیلی متعین کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے اور استعمال کیا جاسکتا ہے تاکہ زلزلے اور سونامی پیدا کیے جائیں جس سے عالمی مواصلاتی نظام میں خلل ڈالا جائے۔ ایک رجحان کو محسوس کیا گیا ہے اور اب کئی اس پر شبہ کریں گے اور بلاجواز دعوے کریں گے کہ موسم کے اعتبار سے جن تجربات سے گزرا جارہا ہے وہ محض فطرت ہی، جبکہ دیگر دعویٰ کریں گے کہ ایسا عالمی حدت کی وجہ سے ہورہا ہے۔ میں سوچ کے ایک الگ زاویے کے زیراثر ہوں۔ مثال کے طور پر کیا کسی نے سوچا ہے کہ تقریباً ہر دوسرے سال ایک نیا موسمیاتی بحران سامنے آتا ہے جو محض ایک مخصوص رجحان کو مرکوز رکھتا ہی؟ مثال کے طور پر سال 2005ءمیں صرف ہری کین (سمندری ہوائی طوفان) آئے جبکہ ہوا کے طوفان، مٹی کے تودوں کی سلائیڈنگ، سونامی اور آتش فشاں کے بارے میں کچھ نہیں سنا گیا۔ صرف سمندری ہوائی طوفان (ہری کین) کے بارے میں سنا گیا۔ آیئے اس معاملے کا جائزہ لیتے ہیں۔ 2005ئ: امریکا میں سمندری طوفان قطرینہ، ڈینس، امیلی، ریٹا اور ولما آئے۔ سمندری طوفان قطرینہ بالخصوص مختلف تھا کیوں کہ یہ ایک ہی سمندری طوفان تھا جو زمینی حدود میں دو روز تک بغیر کسی نقل و حرکت کے موجود رہا۔ یہ ایک بے قاعدگی ہی، کیوں کہ یہ طوفان کو متحرک رکھنے کے لیے حرکت کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ریکارڈ ہسٹری (محفوظ تاریخ) میں سب سے متحرک موسم تھا بلکہ اس میں (محفوظ تاریخ میں) دو طاقتورترین سمندری طوفان قطرینہ اور ریٹا کی پیمائش ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات اس لنک پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔ http://en.wikipedia.org/wiki/2005_At…rricane_season آئیے پیچھے چلتے ہیں اور 2004ءمیں دیکھتے ہیں۔ سال 2004ءسونامی کی وجہ سے مشہور ہے۔ مسلسل میڈیا کوریج آپ کو یاد ہے ؟ یہ اس طرح ہے جیسا اس وقت ایسا کچھ نہیں تھا اور حقیقی موسم ہی سونامی کا باعث تھا۔ آپ کو یہ لنک سمندر سے اٹھنے والے طوفانوں کی ایک جامع فہرست فراہم کرے گا جو گزشتہ دہائی میں پیش آئی: http://ioc3.unesco.org/itic/categori…ategory_no=246 2007ءمیں انسانیت کی تاریخ کا بدترین سیلاب آیا۔ اس سال کوئی ہری کینز، ہوائی طوفان اور زلزلوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کررہا تھا۔ مزید تفصیلات اس لنک سے ملاحظہ کریں: http://www.independent.co.uk/environ…he-458457.html آئیں سال 2008ءکو ملاحظہ کرتے ہیں: سال 2008ءگزشتہ دس برسوں کے انتہائی خطرناک ترین ہوائی طوفان (ٹورناڈو) اپنے ساتھ لایا۔ اس سال کوئی سیلاب نہیں تھا، کوئی سمندری ہوائی طوفان نہیں تھا اور اگر تھا تو کسی نے اس کی پروا نہیں کی، کیوں کہ ٹورناڈو دلچسپی کا مرکزی موضوع تھا۔ مغرب کے وسط میں واقع تمام پچھلے مقامات پر ٹورناڈوز (سمندری ہوائی طوفان) غیرمتوقع طور پر اچانک بن رہے تھے جن پر میڈیا کی نظر تھی اور ایسے طوفان مستعدی کے ساتھ تمام پچھلی راہ گزاریوں کے شگافوں میں طاقت پکڑ رہے تھی، وہاں ان کو تلاش کیا جاسکتا تھا۔ اس حوالے سے میڈیا وہاں موجود تھا اور ایسے طوفان مستعدی کے ساتھ طاقت پکڑرہے تھے۔ اس حوالے سے مزید معلومات اس لنک پر ملاحظہ کریں: http://www.usatoday.com/weather/stor-tornado_N.htm آیئے اب 2009ءکے اواخر سے 2010ءتک جائزہ لیتے ہیں۔ زلزلی: یہ ایک عارضی فیشن کے طور پر محسوس ہوتے ہیں۔ زلزلوں کی نہ صرف طاقت میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ ان کی فریکوئنسی بھی بڑھ رہی ہے۔ شکاگو کے ساتھ انڈیانا، چلی میں دوبار، ہیٹی، ترکی، افغانستان، چین، اوکیناوا وغیرہ ان میں سے ہیں۔ اب شبہ کرنے والے بتائیں گے کہ یہ کوئی بڑا سودا نہیں۔ زلزلے ہمیشہ آتے رہتے ہیں اور انتہائی مقاصد کے لیے زلزلے آنا بالکل صحیح ہے۔ لیکن بہت زیادہ لوگ نہیں جانتے جنہوں نے اس کا نوٹس نہیں لیا کہ یہ ایک عجیب رجحان ہے جس میں زلزلے غیرمتوقع اور اچانک آتے ہیں۔ تو میرا نکتہ یہ ہے کہ ہم پہلے بھی حکومت کے ممکنہ طورپر موسم کو کنٹرول کرنے کے امکان سے صرف ِنظر کرچکے ہیں۔ اس طرح کے رجحانات کو دیکھنے کے بعد ہرسال یا دوسرے سال موسم کے حوالے سے ایک نیا رجحان انتہائی قابل توجہ ہے اور جو (موسمیاتی تبدیلیاں) دنیا میں گردش کرتے ہوئے لگاتار ایک (موسم) کے جانے کے بعد دوسرے کی جگہ لیتی ہیں آپ اس جانب غور کرسکتے ہیں کہ جو کچھ ہے محض موسمی ہے اور درحقیقت قدرتی ہی، کرہ ارض پر برے نتائج کے ساتھ کتنی تیزی سے تبدیلی ہورہی ہی( بعض اس خیال کو پسند کریں اور اس پر جم جائیں کہ جیسے یہی ایک امکان ہو) یا پھر آپ ادھر دیکھ سکتے ہیں جیسے کوئی ایک کھلونے کے ساتھ ہم سے کھیل رہا ہے اور وہ اس کھلونے کو بہترین بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ اور جب تک وہ (کھلونا) اچھے آلے میں تبدیل نہیں ہوتا ہرسال نئی تباہی کا انتخاب کرتا ہے۔ اب اگر آپ نے ان رجحانات پر توجہ نہیں دی یا پھر ان کو اس طرح ترتیب کے ساتھ ملا کر نہیں دیکھا تو شاید آپ اپنی آنکھوں سے اپنے سامنے تمام چیزوں کو استعمال ہوتا دیکھ کر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ لوگو!روس میں جامنی برف تھی.... جامنی۔ جب اوباما کو نوبل انعام ملا، ہم نے ناروے میں آسمان گھماﺅ میں دیکھا ،حالاں کہ اس سے پہلے کبھی آسمان میں ایسا گھماﺅ نہیں دیکھا تھا ،اور میں اس بات کی پروا نہیں کرتا کہ آپ کیسے اس کو عقل کے مطابق دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ پہلے ہی گڑبڑ کررہے ہیں۔ جبکہ اسی روز کریملن سے آگے چہار جانب فلوٹنگ ہورہی ہے۔ اگرچہ پسندیدہ چیز جو کہی جائے تو وہ افواہ ہی ہے۔ چلی میں لوگوں نے آدھی رات کے وقت آسمان کا رنگ تبدیل ہوتے دیکھا جب زلزلے نے شہر کو تباہ کیا تھا۔ اُس وقت تاریک رات کے تین بج رہے تھے جس میں وہ آسمان کو ملاحظہ کررہے تھے جس میں کالے رنگ کی کمی تھی۔ یہی چیز (یعنی آسمان کا تبدیل ہوتا رنگ) چین میں بھی زلزلے سے 2 سے 3 منٹ قبل دیکھی گئی۔ انٹارکٹیکا میں بھی جرثومہ طرح کی کوئی چیز تھی جو زخمی ہونے کی صورت میں ہریالی کی بہاریں دکھارہی ہے۔ (اور دریا خون سے سرخ ہوجائی) لیکن مجھے یقین ہے کہ کوئی مجھے بتانے کی کوشش کررہا ہے کہ یہ مکمل طور پر نارمل ہے۔ پرندوں کا ایک گروہ، جو 100 کی تعداد میں اڑ رہے تھے اور کسی طرح سو کے سو آسمان میں اسی مقام پر مرگئے اور اسی خطے میں گر کر اسی ترتیب کے ساتھ مل کر مرگئی، ان کی ناک و چونچ سے خون بہہ رہا تھا۔ لوگوں میں کوئی چیز چل رہی ہے۔ ان میں سے جو ایچ اے اے آر پی، ایس یو آر ای، ایسکات اور دیگر الیکٹرومیگنیٹکس سہولیات کے بارے میں آگاہ نہیں، ان کو واقعی ایسی جدید ٹیکنالوجی (ڈیویلپرز) اور ان کے مقاصد سے متعلق ریسرچ کے پیٹنٹس پر تحقیق کرنی چاہیے۔ مزید معلومات اس لنک پر دستیاب ہیں: http://www.padrak.com/ine/HAARP97.html اب میں مزید سازشی خیالات میں داخل ہونا نہیں چاہتا لیکن اس کا ایک حصہ ہے جس میں ایچ اے اے آر پی کے ڈیزائنر کے بیٹے نے خفیہ طور پر اپنے باپ کی ایجاد اور اس کے مقاصد کے بارے میں بتایا۔ اگرچہ اس میں سے کچھ ڈرامائی ہے لیکن وہ معلومات یقینا ایک مناسب کہانی ہے۔ ایچ اے اے آر پی کا خالق جم فلپس تھا جس نے خود ہی اس کی خرابیوں کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ جم فلپس کا آرٹیکل یہاں پڑھا جاسکتا ہے http://www.lightwatcher.com/chemtrai…Chemtrails.pdf http://www.pdfone.com/keyword/haarp-project.html http://www.haarp.net/ اور ولیم کوہن ڈی او ڈی کے سابق سیکرٹری نے الیکٹرومیگنیٹکس ہتھیاروں کے بارے میں ایک مخصوص بیان بھی دیا جو موسمیاتی دہشت گردی کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ اپریل 1997ءمیں اُس وقت کے امریکی وزیردفاع ولیم کوہن نے عوامی سطح پر ہارپ جیسی ٹیکنالوجی کے خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر، یہاں تک کہ ماحولیاتی دہشت گردی میں بھی ملوث ہیں جہاں سے موسم تبدیل کیا جاسکتا ہی، زلزلے شروع کیے جاسکتے ہیں، آتش فشانوں کو الیکٹرومیگنیٹکس لہروں کے ذریعے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے یہاں بہت سارے ذہین دماغ ہیں جو اس کے مختلف پہلوﺅں پر کام کررہے ہیں تاکہ وہ انتقام لینے کے لئے دیگر قوموں کو ڈرائیں، دھمکائیں۔ یہ حقیقی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں اپنی کوششیں تیز کرنی پڑیں گی۔ یہاں ایک ایسے ہی بل کے بارے میں معلومات ہیں جس میں موسم کی تبدیلی کے لئے ٹیکنالوجی کے حصول کی منظوری دی گئی ہے۔

    روزنامہ جسارت
     
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    اللہ معاف کرے اگر ایسا ہے تو ہم مکمل طور پر یرغمال بن چکے ہیں
     
  6. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
  7. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے ۔۔۔۔

    ہارون بھائی کی بات درست ہے ہم مکمل طور پر یرغمال ہو چکے ہیں‌۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ابھی بھی وقت ہے ،،، ہمیں بطور قوم اپنے اندر تبدیلی لانی چاہیے ورنہ صفحہ ہستی سے مٹا دیئے جائیں‌گے ۔۔۔

    خوش رہیں
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    بےباک بھائی اچھی شئیرنگ ہے۔ لیکن کیا اس سے یہ تاثر لیا جائے کہ ہمارے اجتماعی گناہوں‌کی پاداش میں اللہ تعالی کی طرف سے نازل کردہ تنبیہی عذاب سے چشم پوشی کرکے یہ سارا ملبہ امریکہ پر ڈال دیا جائے؟
     
  9. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    نعیم بھائی یہ بھی تو ہوسکتا ہے یہ عذاب بذریعہ امریکا ہی آیا ہو
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    ہارون بھائی ۔ بات کے نئے پہلو کی طرف اشارہ دینے کا شکریہ ۔ اچھی بات ہے۔

    لیکن مسئلہ یہ نہیں کہ عذاب آیا کہاں سے ہے؟
    مسئلہ یہ ہے کہ اسکا تدارک کیا ہے؟
     
  11. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    جو کر رہا ہے، امریکہ کر رہا ہے ۔۔۔ اب تو یہ جملہ بھی سچا ثابت ہونے لگ گیا ۔۔۔۔۔
     
  12. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے



    [yt]http://www.youtube.com/watch?v=Q8Um_GALMqk&feature=related[/yt]

    خوش رہیں
     
  13. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    نوید بھائی آپ کا شکریہ ، حسب حال کو شامل کرنے کا ، اس سے صورت حال مزید واضع ہو گئی ،
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نعیم بھائی ، ہم سو رہے ہیں ، یہ مضمون عوام کی آگاہی کے لیے ھے ، اس پر مکمل سائینسی معلومات انٹرنیٹ پر موجود ھیں اور اس بارے کتب موجود ہیں ،
    اللہ تعالی ہمیں بھی ان کا مقابلہ کرنے کی توفیق دے، پاکستانی قوم کی توجہ دلانا مقصود ہے ،
     
  14. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    ویسے اگر کسی کے بس کی بات ہو تو اس خبر کو پاکستان کے خفیہ اداروں تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہیے (معصومانہ رائے)

    خوش رہیں
     
  15. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    ڈیجیٹل آؤٹ‌رینج بھائی سے رابطہ کریں :angle:
     
  16. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    ھاھاھاھاھا ، ہارون رشید جی اور نوید بھائی ،
    ،،،،،،،،،،،، خفیہ اداروں والوں نے منع کیا ہے ادھر مت لکھیں کہ انہیں کام کرنا پڑے گا ،
    ھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھا ،
     
  17. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    ہارون بھائی میں‌پاکستان کے خفیہ اداروں‌کی بات کر رہا تھا ۔۔۔
    یہ جو نام آپ نے لیا ہے وہ تو کسی اور ملک کا ہے

    خوش رہیں
     
  18. اداس ساحل
    آف لائن

    اداس ساحل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 اگست 2010
    پیغامات:
    90
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف


    السلام علیکم!!!

    بے باک بھائی!!!

    آپ نے یہ تھریڈ بہت اچھی معلومات سے شروع کیا اور پھر آپ کی سوچ کا پہیہ نشیب کی جانب بڑھنا شروع ہو گیا۔

    مسلمان ہونے کے ناطے سے آپ کو یہ معلوم ہو گا کہ اللہ نے انسان کو زمین میں اپنا نائب بنا کر بھیجا ہے اور اس نائب نے آج خلاؤں کو بھی زیر کر لیا ہے۔ کوئی شاعر کہتا ہے "فخر مجھے ان جوانوں پر ہے، ستاروں پر جو ڈالتے ہیں کمند۔

    اس بات کو مثبت انداز میں لینے کی بجائے اور اس سے کچھ سیکھنے کی بجائے، چلے لعن طعن کرنے دوسروں پر۔ کتنا اچھا ہوتا کہ اگر اس تھريڈ میں یہ بحث ہو رہی ہوتی کہ اس کے بر عکس کون سی ٹیکنالوجی کو تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ یا اگر کوئی اس حد تک ہے تو اس سے وحد حد کیا ہے؟

    جب بکھیرنا ہی تو خوشبو بکھیرو، جس سے کوئی مستفیز ہو کر آپ کو دعا دے۔ اس طالبان آئزیشن افکار کو ختم کر کے چلو ایک جہاں بناؤ۔
     
  19. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    محترم اداس ساحل جی
    آپ کا شکریہ ،
    میں نے کہیں بھی مایوسی کے الفاظ نہیں لکھے ،
    میرے الفاظ کچھ یوں ہیں ، بے شک اوپر پڑھ لیں ،:


    ""یہ مضمون عوام کی آگاہی کے لیے ھے ، اس پر مکمل سائینسی معلومات انٹرنیٹ پر موجود ھیں اور اس بارے کتب موجود ہیں ،
    اللہ تعالی ہمیں بھی ان کا مقابلہ کرنے کی توفیق دے، پاکستانی قوم کی توجہ دلانا مقصود ہے ،

    محترم خوف کی طرف کم توجہ دیں ، بلکہ اس کا توڑ سوچنے کی بات کریں ، اس مضمون کی افادیت اپنی جگہ قائم ہے ، علم ایٹم بم کا ہو ، یا ہائیڈروجن بم کا ،یا یہ موسمی تغیرات اور دنیا پر قبضہ کا ہو ، آپ سب کو با خبر رکھنے کے لیے یہ سب لکھا گیا ہے تاکہ ہم بھی سیکھیں اور سمجھیں ،
    ہم اللہ تعالی کی ذات بابرکات سے پر امید ہیں ، کہ"" ہر فرعون را موسی ،"" اور انشاء اللہ ہم میں سے ہی لوگ اٹھیں گے ،"""""" پیوستہ شجر سے رہ اور امید بہار رکھ ،،،،،،،آپ کی بات کے لیے عرض ہے ،

    ۔۔۔۔۔ کافر ہے تو کرتا ہے شمشیر پر بھروسہ ،،،،،،، مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
    بقول شاعر ::؛

    ’’’’’’’’’’’ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیر ہے ساقی ’’’’’’’’

    آپ سب کے لیے دعا گو :
     
  20. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    وعلیکم السلام

    نوید بھائی ہمارے ادارے آج کل مان بھی تو انہیں کا رہے ہیں :121:
     
  21. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ بات یورپی یونین، ماسکو، چین اور پاکستان کے اخبارات میں‌ بھی زیر بحث ہے۔ گوگل پر تلاش کرتے ہوئے یہ معلوم ہوا ہے کہ بہت بڑے بڑے سائنسدانوں‌اور اداروں‌نے پاکستان کے موجودہ سیلاب کو امریکہ کی کاروائی قرار دیا ہے ۔

    لیکن حکومت پاکستان یا پاکستانی اداروں‌کی طرف اس بارے تاحال کوئی بات نہیں‌کی گئی

    خوش رہیں
     
  22. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    محترمیں
    : آپ اس لنک کو دیکھیں ،،
    یہ توجہ طلب بات ہے

    http://www.paknewsnet.com/news_details.aspx?newsid=155
    AMERICANS BELIEVED INVOLVED IN PAKISTAN AIR CRASH, HIJACKING
    اس تحریری رپورٹ میں لکھا ہے ،،
    بلیو ایر لائن کا طیارہ تباہ جو ہوا اس میں امریکنوں کا ہاتھ ہے ،

    http://rupeenews.com/2010/08/12/the-haarp-weapon-explosion-of-air-blue-and-the-flooding-of-one-fifth-of-pakistan/
    اللہ اعلم ،،، ارباب اختیار کو اس کا جواب دینا چاھیے ،
     
  23. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    اس مضمون کو بھی پڑھیے ،
    http://www.pakalertpress.com/2010/08/06/pakistan-flood-photos-haarp-fingerprints-found-allover/
    اس میں یوٹیوب کی دو اور ویڈیو ہیں ، ان کو دیکھ لیں


    ایک اور لنک دیکھیں ،، روس کے جنگلات میں آگ اور ہارپ ٹیکنالوجی کی طرف اشارہ

    http://thebovine.wordpress.com/2010/08/14/russia-burns-china-drowns-u-s-senator-assassinated-is-a-secret-haarp-based-u-s-weather-warfare-program-behind-all-these-disasters/
    ھیٹی اور چائینا کا زلزلہ کا لنک دیکھیں

    http://www.getxnews.com/2010/01/haarp-earthquake-transmissions-to-haiti-and-china/

    http://www.hinterlandvoice.com.au/top-us-senator-assassinated-as-obama-%E2%80%9Cweather-war%E2%80%9D-plunges-world-into-chaos

    http://www.eutimes.net/2010/08/top-...s-obama-weather-war-plunges-world-into-chaos/


    میں نے اس موضوع پر کافی لنک دیے ہیں ،تاکہ جو اصحاب اس بارے مزید پڑھنا چاھیں ، وہ استفادہ کر سکیں
     
  24. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    سچ کہا ، نوید بھائی ،،میں بھی اسی چیز کی طرف توجہ مبذول کرانا چاھتا تھا ، اور چاھتا ہوں ،
     
  25. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    یہ یقینا اچھی معلومات ہیں مگر لازمی تو نہیں کہ ادارے عوام کی نظروں کے سامنے لا کر تحقیقات کریں آپ یہ یقین رکھیں کہ پاکستانی ادارے اور ایجنسیز کسی پہلو سے غافل نہیں ہر طرف سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور مکمل اور ٹھوس شواہد کے بغیر اس سلسلے میں بات کرنا اداروں کی اہلیت نہیں نا اہلیت ہوتی ہے۔خود پر یقین رکھیں اور اپنے اداروں کو یقین کی دولت دیں تو پھر دیکھیں کہ پاکستان کیسے ترقی نہیں کرتا یہ سب معمول کے واقعات ہے یقینا قومیں مشکل حالات سے ابھرتی ہیں سہل پن قوموں کو مردہ کر دیتا ہے اور ہمیں اللہ تعالیٰ بار بار جھنجھوڑ رہے ہیں تاکہ ہم مردہ نہ ہو جائیں۔جب اونگھ آنے لگتی ہے جھنجھوڑ دیا جاتا ہے کہ جو سو گیا وہ پیچھے رہ گیا۔
    سو تحقیقات جاری ہیں جو چیز سامنے آئی ادارے اس پر ردِ عمل ظاہر کریں گے اور یہ ردِ عمل اتنا شدید ہو گا کہ عوام کو بھی نظر آئے گا۔ انشاء اللہ
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    علی عمران بھائی ۔ اللہ تعالی آپ جیسے مخلصانہ جذبات سبھی اداروں کو دے تاکہ عوام کا خود پر اور ان اداروں پر اعتماد بحال ہوجائے ۔ آمین ۔ وگرنہ زہرِ ہلاہل کو قند کہنا آسان نہیں۔
     
  27. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    امريکہ کے خلاف ان کالم نويسوں کے الزامات کی لسٹ ديکھ کر مجھے بے ساختہ شہرہ آفاق فلم "فارسٹ گمپ" ياد آ گئ جس ميں فلم کا مرکزی کردار امريکی تاريخ ميں پيش آنے والے ہر واقعہ کا کسی نہ کسی طريقے سے معجزانہ طور پر ذمہ دار ہوتا ہے۔ يہ فلم اپنے اس مضحکہ خيز مفروضے کے سبب دنيا بھر ميں مقبول ہوئ تھی۔ بالکل اسی طرح آپ نے گزشتہ چند برسوں کے دوران حادثات اور قدرتی آفات سميت پاکستان میں پيش آنے والے تمام واقعات کا ذمہ دار امريکہ کو قرار ديا ہے۔

    يہ بات توجہ طلب ہے کہ ايک کالم نويس نے امريکی سينيٹر ٹيڈ سٹيونز کی موت کو بھی ہارپ ٹيکنالوجی کے "حقائق" کو پوشيدہ رکھنے کی سازش کا حصہ قرار ديا ہے باوجود اس کے کہ انھی "حقائق" کو يو ٹيوب ويڈيوز اور بے شمار ويب لنکس کے ذريعے بيان بھی کر ديا گيا ہے۔ يہ کہاں کی منطق ہے کہ مبينہ طور پر جن حقائق اور انکشافات کو خفيہ رکھنے کے لیے ايک امريکی سينيٹر کو قتل کيا گيا وہ تمام حقائق تو باآسانی انٹرنيٹ پر دستياب ہيں اور ہر اس شخص کی رسائ ميں ہيں جو انٹرنيٹ تک پہنچ رکھتا ہے اور اس بات کا ثبوت تو يہ کالم نويس خود ہيں جو اپنی تحريروں میں ان "حقائق" کو برملا بيان کر رہے ہیں۔

    ان کالم نويسوں نے ايڑی چوٹی کا زور لگا کر يہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہ امريکی حکومت قدرتی آفات کو کنٹرول کر کے دنيا بھر کے موسموں میں تبديلی پر قدرت رکھتی ہے۔

    ليکن زمينی حقائق اور اعداد وشمار ايک مختلف تصوير پيش کر رہے ہيں۔

    اگر آپ سال 2009 ميں قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے ممالک کی لسٹ پر نظر ڈاليں تو آپ پر يہ واضح ہو جاۓ گا کہ امريکہ خود اس لسٹ ميں تيسرے نمبر پر ہے۔

    Philippines: 25 disaster events
    • China People's Republic: 24 events
    • United States: 16 events
    • India: 15 events
    • Indonesia: 12 events
    • Brazil: 9 events
    • Mexico: 7 events
    • Australia: 6 events
    • Bangladesh: 6 events
    • Viet Nam: 6 events

    يہ کيونکر ممکن ہے کہ ايک طرف تو امريکہ کو ايک ايسے طاقتور اور بے پناہ صلاحيتوں سے مزين ولن کے روپ ميں پيش کيا جاۓ جو دنيا بھر کے موسموں اور قدرتی آفات پر کنٹرول اور دسترس رکھتا ہے ليکن پھر وہی ملک خود اپنے ہی دفاع ميں انھی قوتوں کے سامنے بےبس ہو جاتا ہے؟

    اعداد وشمار سے قطع نظر ميں تو اس بے بنياد اور فلمی طرز کے الزام کی بنيادی سوچ اور منطق ہی سمجھنے سے قاصر ہوں۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  28. زرداری
    آف لائن

    زرداری ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    263
    موصول پسندیدگیاں:
    12
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    مابدلوت کے گاڈ فادر کے بارے میں کچھ نہ کہا جائے ۔ آرڈر آرڈر :201:
     
  29. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    محترم فواد صاحب نے اصل بات کا بالکل جواب نہیں دیا
    یہ اس منصوبہ سازوں کی اپنی تفصیلات ہیں ، ان کی ویب سایٹ سے ،
    [​IMG]

    اس لنک کو مشاھدہ کر لیں ، اور خود دیکھیں ،
    http://www.haarp.alaska.edu/

    اس بارے میں یہ پاکستانی اخبارات میں ہی نہیں لکھا گیا، بلکہ ان انجنیرز کے الفاظ ہیں جو اس پروجیکٹ پر کام کر ہے ہیں ،

    اور یہ فیکٹ شیٹ ہے جسے کسی پاکستانی اخبار نویس نے نہیں لکھا، غور سے پڑھیے گا ،
    http://cgi.fiu.edu/~mizrachs/HAARP.html
    Is Haarp A Starwars Weapon?
    Defending against enemy missile attacks and other imagined threats has generated futuristic and science fiction sounding proposals better known as Starwars. Concepts and ideas circulated wildly throughout government, military and civilian circles. As the former Soviet Union broke up, the backing for U.S. Starwars efforts evaporated and the spending on such projects was dropped. But not soon enough. Many experimental starwars research projects are still funded and being pursued by the military.

    HAARP (High Frequency Active Auroral Research Program), being constructed for the Air Force and Navy by an ARCO subsidiary, is such a project. Touted as scientific research, HAARP is a thinly disguised project to "perturb" the ionosphere with extremely powerful beams of energy to see what military uses it can serve. According to the HAARP RFP, these energy beams will be used to "control ionospheric processes in such a way as to greatly enhance the performance of C3 systems (or, to deny accessibility to an adversary)." That sounds like a weapon to this writer. Other such projects go by the code names BIME, RED AIR, CRRES, EXCEDE, CHARGE IV, WISP, ACTIVE, HIPAS, RADC, AIM, etc..

    Nuclear bombs exploded in high altitude tests in the late fifties and early sixties by both the U.S.S.R. and the U.S. caused weather and jet stream changes that lasted almost 20 years. Do the HAARP heaters offer the same potential as they "perturb" the ionosphere? The ionosphere is home to many beneficial natural phenomena among them filtering the sun's harmful rays and reflecting radio waves used for communications. Although not totally understood, the ionosphere also directly effects the weather systems and the jet streams.

    HAARP, "the most powerful facility (of its kind) in the world" is currently under construction near Gakona, Alaska. Other smaller ionospheric heaters of this type are already in operation in Norway, Ukraine, Russia, Tadzhikistan, Puerto Rico and Fairbanks (yes, right here in Alaska). Could tests and experiments with these ionospheric heaters already be changing global weather systems? Could they be a contributing cause for the floods in the U.S.? Could this be the kind of secret weapon that Zhirinovsky speaks of? Can these heaters change the earth's magnetic fields as well and cause equal reactions half-way around the globe? Will we need to protect ourselves from the sun's rays due to new holes in the ionosphere? What will happen to the individuals living near HAARP when it operates, will they be exposed to unnecessary risk of electromagnetic radiation?

    Some of the specific language in the HAARP documents is quoted below and on the next page:

    "The HAARP is to ultimately have a HF {High Frequency} heater with an ERP {Effective Radiated Power} well above 1 gigawatt {1,000,000,000 watts} (on the order of 95-100 dBW); in short, the most powerful faci!ity in the world for conducting ionospheric modification research."

    "The Soviets, operating at higher powers than the West, now have claimed significant stimulated ionization by electron-impact ionization. The claim is that HF energy, via wave-particle interaction, accelerates ionospheric electrons to energies well in excess of 20 electron volts (eV) so that they will ionize neutral atmospheric particles with which they collide. Given that the Soviet HF facilities are several times more powerful than the Western facilities at comparable midlatitudes, and given that the latter appear to be on a threshold of a new "waveparticle" regime of phenomena, it is believed that the Soviets have crossed that threshold and are exploring a regime of phenomena still unavailable for study or application in the West."

    "A key goal of the program {HAARP} is the identification and investigation of those ionospheric processes and phenomena that can be exploited for DoD purposes, such as outlined below.

    Geophysical probing to identify and characterize natural ionospheric processes ... so that techniques can be developed to mitigate or control them.

    Generation of ionospheric lenses to focus large amounts of HF energy ... thus providing a means for triggering ionospheric processes that potentially could be exploited for DoD purposes.

    Electron acceleration for the generation of IR (infrared) and other optical emissions ... that could be used to control radio wave propagation properties.

    Generation of geomagnetic-field aligned ionization to control the reflection/scattering properties of radio waves.

    Oblique heating to produce effects on radio wave propagation at great distances from the heater, thus broadening the potential military applications of ionospheric enhancement technology.

    Generation of ionization layers below 90 km to provide radio wave reflectors ("mirrors") which can be exploited for long range, over-the-horizon, HF/VHF/UHF surveillance purposes ....

    Why are the citizens of the United States being asked to pay for such a project? Why do those associated closely with the project reference its use as submarine communications and other apparently innocuous purposes?

    محترم فواد صاحب ، آپ نے اس پروجیکٹ پر بات کی ہی نہیں ، بلکہ آپ نے سادہ الفاظ میں اخبارات کی اطلاعات کو غلط قرار دیا ، کیا چین اور روس کے انجنیرز نے اس کے توڑ کے لیے کوئی منصوبہ بنایا ؟، اگر یہ بے ضرر منصوبہ تھا تو انہیں اسے نظر انداز کر دینا چاھیے تھا ،

    یہ فیگو سوسائیٹی یو ایس اے کی تفصیلی رپورٹ پڑھ لیں ،
    http://us.figu.org/portal/Knowledge/HAARPProject/tabid/110/Default.aspx

    یہ سب ابلاغ کے ذرائع امریکن ہی ہیں ، پاکستانی نہیں ،
    اس بارے یہ بھی پڑھ لیں:

    The Military's Pandora's Box

    by Dr. Nick Begich and Jeane Manning

    یہاں پر موجود ہے وہ کتاب بھی جسے نیک بیگچ نے لکھا ھے ،
    230 صفحے کئ یہ کتاب کسی پاکستانی نے نہیں لکھی ،
    Angels Don't Play this HAARP ۔
    محترم آپ نے حقائق کو مسخ کیا ، اور کچھ نہیں ،
    آپ نے صرف حق رزق ادا کیا
     
  30. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: ھارپ ٹیکنالوجی اور پاکستان میں ان کے اھداف

    فواد‌صاحب امریکہ میں آنے والی زیادہ تر موسمیاتی تبدیلیاں اسی ہارپ ٹیکنالوجی کے تجربات کی مرہونِ منت ہیں۔۔مگر میں اس بات سے بلکل اتفاق نہیں کرتا کہ اس ٹیکنالوجی سے امریکہ کی کسی ریاست میں بیٹھ کر دور ایشیاء کے کسی ملک میں موسمیاتی تبدیلی پیدا کی جا سکے۔اس ٹیکنالوجی کا ایک مخصوص دائرہ اثر ہے۔اگر امریکہ ایسا کر سکتا تو اب تک ایران وغیرہ جیسے ممالک صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہوتے۔ایشیاء میں بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں جو رپورٹ پاکستانی سائنسدانوں نے مرتب کی ہے اس کے مطابق دنیا کے ہر خطے میں ہزاروں سال بعد موسمیاتی تبدیلیاں ہونا قدرتی امر ہے۔ اور اس مرتبہ اس تبدیلی کا ہدف ایشیاء ہے۔غیر قدرتی ماحول اپنانے کی وجہ اس اس خطے میں اس قدر موسمیاتی غیر تسلسل ہو چکا ہے کہ مستقبل میں یہ مزید زلزلوں اور طوفانوں کا باعث بن سکتا ہے۔ ایجنسیز کی تحقیق کے مطابق امریکہ ایک مخصوص حد سے آگے اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کر سکتا کیونکہ اگر قدرت پر اس طرح حاوی ہوا جا سکے تو دنیا کی تباہی دور نہیں۔
    باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں