1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گیس معاہدے پر عملدرآمد کی راہ ہموار، پاکستان پر جوہری تنصیبات کے معائنہ کیلئے دباﺅ بڑھے گا

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏25 نومبر 2013۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) نیوکلیئر پروگرام پر امریکہ یورپی ممالک اور ایران کے درمیان معاہدے کے بعد جہاں پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے پر عملدرآمد کی راہ ہموار ہو گئی ہے وہاں پاکستان پر ایٹمی تنصیبات کے عالمی معائنے کیلئے بھی دباﺅ بڑھ جائے گا۔ ایران کئی سال سے اپنے ایٹمی پروگرام کا معائنہ کرانے کے مطالبے کے سامنے مزاحمت کرتا رہا ہے۔ اسے عالمی سطح پر پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ذوالفقار علی بھٹو، جنرل ضیاءالحق اور میاں نوازشریف اس بات پر مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے سے انکار کر دیا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی پروگرام شروع کیا۔ جنرل ضیاءالحق نے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ میاں نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی کلب کا حصہ بنایا۔ ایران نے پابندیوں کے خلاف طویل جدوجہد کی مگر بالآخر عالمی دباﺅ کے سامنے خود کو سرنڈر کر دیا۔ اب پاکستان سے بھی اس بات کا تقاضا کیا جائے گا۔ وزیراعظم میاں نوازشریف نے 28مئی 1998ءمیں عالمی دباﺅ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور بھارت کے 5ایٹمی دھماکوں کے مقابلے میں 6دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا دیا اب پھر ان کے دور میں ہی پاکستان کو عالمی دباﺅ کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ ایران کو ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے کے عوض 7ارب ڈالر کی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ آئندہ 6ماہ پاکستان کے لئے انتہائی اہم ہیں پاکستان کو ایک بار پھر ”ڈالروں کی بارش“ کے عوض پروگرام رول بیک کرنے کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی آج ایران پہنچ رہے ہیں جس کے بعد پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد میں تیزی آ جائے گی۔ اس دوران پاکستان ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر عملدرآمد کی آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ گیس کے نرخوں پر بھی نظرثانی کے لئے بات چیت کی جائے گی۔ این این آئی، آئی این پی کے مطابق پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کی راہ ہموار ہو گئی ہے جو خوش آئند ہے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی آج ایران پہنچیں گے، ایرانی حکام سے ملاقاتیں کر کے معاہدے کی ڈیڈ لائن میں توسیع اور گیس کی قیمت پر نظرثانی کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ ایران پر عائد عالمی پابندیاں ہٹنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے جس سے خطے کے دیگر معاملات پر جہاں مثبت اثرات مرتب ہوں گے وہیں ایران پر عائد عالمی پابندیاں ہٹنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر پٹرولیم ایران میں اپنے قیام کے دوران ایرانی حکام سے ملاقاتیں کرکے پاکستان ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر عملدر آمد کی آخری تاریخ میں توسیع اور گیس کے نرخوں پر نظر ثانی کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ اس حوالے سے حکومتی ذرائع پرامید ہیں کہ وزیر پٹرولیم کا دورہ کامیاب ثابت ہو گا۔
    http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2013-11-25/page-1/detail-14
     

اس صفحے کو مشتہر کریں