1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏19 دسمبر 2012۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    جس طرف چشمِ محمدؐ کے اِشارے ہو گئے
    جتنے ذرّے سامنے آئے، ستارے ہو گئے
    جب کبھی عِشق محمدؐ کی عنایت ہو گئی
    میرے آنسو کوثر و زمزم کے دھارے ہو گئے
    موجۂ طوفاں میں جب نام محمدؐ لے لیا
    ڈُوبتی کشتی کے تنکے ہی سہارے ہو گئے
    یا محمدؐ! آپؐ کی نظروں کا یہ اعجاز ہے
    جس طرف اُٹھیں نگاہیں، سب تمہارےؐ ہو گئے
    میں ہُوں اور یادِ مدینہ، اور ہیں تنہائیاں
    اپنے بیگانے سبھی مُجھ سے کنارے ہو گئے
    اپنی کملی کا ذرا سایہ عنایت ہو مُجھے
    دل کے دُشمن، یا محمدؐ دل سے پیارے ہو گئے
    ڈُوبنے والوں جب نام محمدؐ لے لیا
    حلقۂ طوفان کو حاصل کنارے ہو گئے
    اُن کی نظروں میں یقیناً باغِ جنّت کچھ نہیں
    جِس کی نظروں کو مدینے کے نظارے ہو گئے
    چند لمحے آستانِ پاک پر گُزرے ہیں جو
    وہ ہماری زندگی کے سہارے ہو گئے
    سبز گنبد کے لیے اشعارِ ساغرؔ، مرحبا
    جگمگا کر زندگی کے ماہ پارے ہو گئے

    ساغرؔ صدیقی
     
  2. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    لبوں پہ جِس کے محمدؐ کا نام رہتا ہے
    وہ راہِ خُلد پہ محوِ خرام رہتا ہے
    جو سَر جُھکائے محمدؐ کے آستانے پر
    زمانہ اُس کا ہمیشہ غُلام رہتا ہے
    ہمیں نہ چھیڑ کہ وارفتگانِ بطحا ہیں
    ہمیں تو شوقِ مدینہ، مدام رہتا ہے
    وہ دو جہاں کے اَمیں ہیں، اُنہی کے ہاتھوں میں
    سپُرد کون و مکاں کا نظام رہتا ہے
    جو غمگُسار ہے نادار اور غریبوں کا
    وہ قُدسیوں میں بھی عالی مقام رہتا ہے
    لگن ہے آلِ مدینہ کی جس کے سِینے میں
    وہ زندگی میں بہت شادکام رہتا ہے
    ہمیں ضرورتِ آبِ بقا نہیں ساغرؔ
    ہمارے سامنے کوثر کا جام رہتا ہے

    ساغرؔ صدیقی
     
  3. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا
    تصوّرات کی دُنیا پہ اِک نکھار آیا
    کبھی جو گُنبدِ خِضرا کی یاد آئی ہے
    بڑا سکُون مِلا ہے، بڑا قرار آیا
    یقین کر کہ محمدؐ کے آستانے پر
    جو بدنصیب گیا ہے وہ کامگار آیا
    ہزار شمس و قمر راہِ شوق سے گُزرے
    خیالِ حُسنِ محمدؐ جو بار بار آیا
    عرب کے چاند نے صحرا بسا دئیے ساغرؔ
    وہ ساتھ لے کے تجلّی کا اِک دیار آیا

    ساغرؔ صدیقی
     
  4. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    نہ ہوتا در محمدؐ کا تو دیوانے کہاں جاتے
    خدا سے اپنے دل کی بات منوانے کہاں جاتے
    جنہیں عشقِ محمدؐ نے کیا ادراک سے بالا
    حقیقت اِن تمنّاؤں کی سمجھانے کہاں جاتے
    خدا کا شُکر ہے یہ، حجرِ اسود تک رسائی ہے
    جنہیں کعبے سے نِسبت ہے وہ بُتخانے کہاں جاتے
    اگر آتی نہ خوشبوئے مدینہ آنکھوں سے
    جو مرتے ہیں نہ جلتے ہیں وہ پروانے کہاں جاتے
    سِمٹ آئے میری آنکھوں میں حُسنِ زندگی بن کر
    شرابِ درد سے مخمور نذرانے کہاں جاتے
    چلو اچھا ہوا ہے نعتِ ساغرؔ کام آئی
    غلامانِ نبیؐ محشر میں پہچانے کہاں جاتے

    ساغرؔ صدیقی
     
  5. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    سرمایۂ حیات ہے سِیرت رسولؐ کی
    اسرارِ کائنات ہے سِیرت رسولؐ کی
    پُھولوں میں ہے ظہُور ستاروں میں نُور ہے
    ذاتِ خُدا کی بات ہے، سِیرت رسولؐ کی
    بنجر دِلوں کو آپؐ نے سیراب کر دیا
    اِک چشمۂ صفات ہے سِیرت رسولؐ کی
    چشمِ کلیم، ایک تجلّی میں بِک گئی
    جلووں کی واردات ہے سیرت رسولؐ کی
    جور و جفا کے واسطے برقِ ستم سہے
    دُنیائے التفات ہے سیرت رسولؐ کی
    تصویر زندگی کو تکلّم عطا کیا
    حُسنِ تصّورات ہے سیرت رسولؐ کی
    ساغرؔ سرور و کیف کے ساغر چھلک اُٹھے
    صبحِ تجلّیات ہے سیرت رسولؐ کی

    ساغرؔ صدیقی
     
  6. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    جب بھی نعتِ حضُورؐ کہتا ہوں
    ذرّے ذرّے کو طُور کہتا ہوں
    شامِ بطحا کی زَرفشانی کو
    مطلعِ صبح نُور کہتا ہوں
    بوریا جو تیریؐ عنایت ہے
    اس کو تخت سمُور کہتا ہوں
    رِند اور مدحتِ نبیؐ یارو
    شانِ ربِّ غفُور کہتا ہوں
    تشنگی اور یاد کربل کو
    جَامِ کیف و سرُور کہتا ہُوں
    ایک اُمّی نبیؐ کو اے ساغرؔ
    تاجدارِ شعُور کہتا ہوں

    ساغرؔ صدیقی
     
  7. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    محمدؐ باعثِ حُسن جہاں، ایمان ہے میرا
    محمدؐ حاصلِ کون و مکاں، ایمان ہے میرا
    محمدؐ اوّل و آخر، محمدؐ ظاہر و باطن
    محمدؐ ہیں بہرصورت عیاں، ایمان ہے میرا
    شرف اِک کملی والے نے جنہیں بخشا ہے قدموں میں
    وہ صحرا بن گئے ہیں گُلستاں، ایمان ہے میرا
    محبت ہے جسے غارِ حرا میں رونے والے سے
    وہ انساں ہے خدا کا رازداں، ایمان ہے میرا
    معطّر کر گئے ساغرؔ فضائے گُلشنِ ہستی
    نبیؐ کے گیسُوئے عنبرفشاں، ایمان ہے میرا

    ساغرؔ صدیقی
     
  8. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    یہ کہتی ہیں فضائیں، زندگی دو چار دن کی ہے
    مدینہ دیکھ آئیں، زندگی دو چار دن کی ہے
    سنہری جالیوں کو چُوم کر کچھ عرض کرنا ہے
    مچلتی ہیں دُعائیں، زندگی دو چار دن کی ہے
    غمِ انساں کی اِک صُورت عبادت خیز ہوتی ہے
    کِسی کے کام آئیں، زندگی دوچار دن کی ہے
    وہ راہیں ثبت ہیں جن پر نشاں پائے محمدؐ کے
    انہیں منزل بنائیں، زندگی دو چار دن کی ہے
    غمِ دنیا، غمِ عقبیٰ، یہ سب جُھوٹے سہارے ہیں
    کِسے اپنا بنائیں، زندگی دو چار دن کی ہے
    بیادِ کربلا ساغرؔ! سدا برسیں ان آنکھوں سے
    یہ رحمت کی گھٹائیں، زندگی دو چار دن کی ہے

    ساغرؔ صدیقی
     
  9. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    مائلِ جور سب خدائی ہے
    یا رسولِؐ خدا! دُہائی ہے
    اُنؐ کے قدموں پہ جھکنے والوں نے
    دولتِ دو جہان پائی ہے
    ایک بَل گیسوئے محمدؐ کا
    حاصلِ وصفِ کبریائی ہے
    جُھوم اُٹھیں گھٹائیں رحمت کی
    پیارے آقاؐ کی یاد آئی ہے
    پِھر تخیّل میں ہے درِ اقدس
    پِھر چمن میں بہار آئی ہے
    عرشِ اعظم پہ جس کا چرچا ہے
    آپؐ کی شانِ مُصطفائیؐ ہے
    اب نہیں دل کو کوئی غم ساغرؔ
    غمِ احمدؐ سے آشنائی ہے

    ساغرؔ صدیقی
     
  10. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    ہے تقدیسِ شمس و قمر، سبز گُنبد
    متاع قرار نظر، سبز گُنبد
    جلالِ خُدائے سمٰوٰات کہیے
    کمال جہانِ بشر، سبز گُنبد
    نگارانِ ہستی! چلو سُوئے بطحا
    ہے تسکینِ قلب و جِگر، سبز گُنبد
    درِ مصطفائیؐ کی سطوت نہ پُوچھو
    جُھکاتا ہے شاہوں کے سر، سبز گُنبد
    برستے ہیں راحت کے اسرار ساغرؔ
    ہے ظُلمت میں فردِ سَحر، سبز گنبد

    ساغرؔ صدیقی
     
  11. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    ہے تقدیسِ شمس و قمر، سبز گُنبد
    متاع قرار نظر، سبز گُنبد
    جلالِ خُدائے سمٰوٰات کہیے
    کمال جہانِ بشر، سبز گُنبد
    نگارانِ ہستی! چلو سُوئے بطحا
    ہے تسکینِ قلب و جِگر، سبز گُنبد
    درِ مصطفائیؐ کی سطوت نہ پُوچھو
    جُھکاتا ہے شاہوں کے سر، سبز گُنبد
    برستے ہیں راحت کے اسرار ساغرؔ
    ہے ظُلمت میں فردِ سَحر، سبز گنبد

    ساغرؔ صدیقی
     
  12. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    غم کے ماروں کا آسرا، تمؐ ہو
    بے سہاروں کا آسرا، تمؐ ہو
    ہو بھروسہ تمہیؐ فقیروں کا
    تاجداروں کا آسرا، تمؐ ہو
    دردمندوں سے پیار ہے تمؐ کو
    غمگُساروں کا آسرا، تمؐ ہو
    تمؐ سے یہ کائنات روشن ہے
    چاند تاروں کا آسرا، تمؐ ہو
    ناز ہے جن پہ باغِ جنّت کو
    اُن بہاروں کا آسرا، تمؐ ہو
    چشمِ ساغرؔ کی آبرو تمؐ سے
    دِلفگاروں کا آسرا، تمؐ ہو

    ساغرؔ صدیقی
     
  13. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    آنکھ گُلابی، مست نظر ہے
    اللہ ہی جانے، کون بشرؐ ہے
    حور و ملائک حاضرِ خدمت
    عرشِ معلّی، راہگزر ہے
    گیسوئے مُشکیں رُوح مُزمّلؐ
    رُخ پہ طلوع نورِ سحر ہے
    ماتھے پہ روشن روشن صحرا
    جلوۂ رنگیں حُسنِ قمر ہے
    اَبروئے عالی آیۂ قرآں
    سینۂ اقدسؐ کانِ گُہر ہے
    مُہرِ نبوّت پُشت پناہی
    مسندِ یزداں آپ کا گھر ہے
    چاند ستارے نقش کفِ پا
    منزلِ ہستی گردِ سفر ہے
    صبر و قناعت شانِ رسالتؐ
    سطوتِ شاہاں زیر اثر ہے
    غارِ حرا تھی اس کی کمائی
    ساری خدائی جس کا ثمر ہے

    نام محمدؐ جَگ اُجیالا
    لوگ کہیں جسے نُور والا

    ساغرؔ صدیقی
     
  14. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    اے کاش وہ دن کب آئیں گے، جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
    دامن میں مُرادیں لائیں گے، جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
    بیتابئی اُلفت کی دُھن میں، ہم دیدہ و دل کے بربط پر
    توحید کے نغمے گائیں گے، جب ہم بھی مدینے جائیں گے
    تھامیں گے سنہری جالی کو، چُومیں گے معطّر پردوں کو
    قسمت کو ذرا سُلجھائیں گے، جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
    زَم زَم میں بھگو کر دامن کو، سرمستئی عرفاں پائیں گے
    کوثر کے سبُو چھلکائیں گے، جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
    ہنستی ہوئی کرنیں پُھوٹیں گی، ظُلمات کے قلعے ٹُوٹیں گے
    جلووں کے عَلَم لہرائیں گے، جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
    ہم خاکِ درِ اقدسؐ لے کر، پلکوں پہ سجائیں گے ساغرؔ
    یوں دل کا چمن مہکائیں گے، جب ہم بھی مدینہ جائیں گے

    ساغرؔ صدیقی
     
  15. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    چمک جائے گا تشنگی کا نگینہ
    میرا جام ہے اور شرابِ مدینہ
    خوشا عشقِ آلِ محمدؐ میں مرنا
    یہی ہے یہی زندگی کا قرینہ
    نگاہِ محمدؐ کی تابانیوں سے
    مہ و مہر کو آ گیا ہے پسینہ
    جسے مل گئی خاکِ پائے محمدؐ
    اُسے ملِ گیا عِشرتوں کا خزینہ
    میرے گُلستاں میں بہاروں کے خالق
    بڑی دیر سے ہے خزاں کا مہینہ
    مدد یا محمدؐ! ڈراتی ہے مُجھ کو
    یہ مکّار دُنیا، یہ راہزن حسینہ
    حبیبِؐ خُدا، ناخُدا جس کے ساغرؔ
    بھنور میں بھی محفوظ ہے وہ سفینہ

    ساغرؔ صدیقی
     
  16. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    دل و نظر میں لیے عشقِ مُصطفٰیؐ آؤ
    خیال و فِکر کی سرحد سے ماورا آؤ
    درِ رسولؐ سے آتی ہے مُجھ کو یہ آواز
    یہاں مِلے گی تمہیں دولتِ بقا، آؤ
    جلائے رہتی ہے عِصیاں کی آگ محشر میں
    بس اب نہ دیر کرو شافع الوریٰؐ آؤ
    برنگِ نغمۂ بُلبل سُنا کے نعتِ نبیؐ
    ذرا چمن میں شگُوفوں کا مُنہ دُھلا آؤ
    بَرس رہی ہیں چمن پر گھٹائیں وحشت کی
    بھٹک رہا ہے بہاروں کا قافلہ آؤ
    فرازِ عرش سے میرے حضورؐ کو ساغرؔ
    ملا یہ حُکم کہ نعلین زیر پا آؤ

    ساغرؔ صدیقی
     
  17. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    مدینہ کی راہگزار ہو اور پائے آرزُو
    یا رب کسی طرح تو یہ بَر آئے آرزُو
    اَرماں طوافِ کعبہ کے ایمان بن گئے
    مُرجھا کے دُونے کِھل گئے گلہارئے آرزُو
    غارِ حرا کے پاس کہیں جا کے بَس رہوں
    دل میں مچل رہی ہے یہ دُنیائے آرزُو
    ہَر شے ہے اختیارِ محمدؐ میں دوستو
    دامن ہزار شوق سے پھیلائے آرزُو
    وہ حادثاتِ دہر سے محفوظ ہو گیا
    جس کو درِ رسولؐ پہ لے جائے آرزُو
    وہ آ گئی ہے جشنِ دُرود نبیؐ کی صُبح
    ساغرؔ سرُور و کیف کے چھلکائے آرزُو

    ساغرؔ صدیقی
     
  18. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    وَمَاْ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ

    بزمِ کونین سجانے کے لیے آپؐ آئے
    شمعِ توحید جلانے کے لیے آپؐ آئے
    ایک پیغام، جو ہر دل میں اُجالا کر دے
    ساری دُنیا کو سُنانے کے لیے آپؐ آئے
    ایک مُدّت سے بھٹکتے ہوئے انسانوں کو
    ایک مرکز پہ بُلانے کے لیے آپؐ آئے
    ناخدا بن کے اُبلتے ہوئے طُوفانوں میں
    کشتیاں پار لگانے کے لیے آپؐ آئے
    قافلہ والے بھٹک جائیں نہ منزل سے کہیں
    دُور تک راہ دِکھانے کے لیے آپؐ آئے
    چشمِ بید کو اسرارِ خُدائی بخشے
    سونے والوں کو جگانے کے لیے آپؐ آئے

    ساغرؔ صدیقی
     
  19. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    جزاک اللہ ،
     
  20. "ابوبکر"
    آف لائن

    "ابوبکر" ممبر

    شمولیت:
    ‏19 نومبر 2011
    پیغامات:
    178
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    جزاک اللہ ،،،،،،،،،،،،
     
  21. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    آپ دونوں احباب کا شکریہ
     
  22. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گُلدستۂ نعت از ساغرؔ صدیقی

    جزاک اللہ
    ------------------
     

اس صفحے کو مشتہر کریں