1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گوشہ صحت۔۔۔۔۔سوالاً جواباً

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏21 دسمبر 2011۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    انناس

    چند دنوں سے میں تھکن کا شکار ہو رہی ہوں۔ کام کرتے کرتے تھک کر لیٹ جاتی ہوں۔ کبھی مجھے بلند فشارِخون کی شکایت بھی ہو جاتی ہے۔ تھکن کی وجہ سے سارا نظام خراب ہو رہا ہے۔ میں دوائیاں نہیں کھانا چاہتی۔ مجھے مشورہ دیں تاکہ میں میرا چڑچڑاپن بھی دور ہو جائے اور میں پہلے کی طرح کام کر سکوں۔

    بی بی! جسم پر زیادہ بوجھ پڑے تو پھر کام کی کارکردگی متاثر ہونے لگتی ہے۔ آپ ناشتا بھرپور کریں۔ ہماری ہاں خواتین خود ناشتا نہیں کرتیں بچوں کو اور شوہر کو ناشتا دے کر کام میں لگ جاتی ہیں۔ ایک پیالی چائے سے کچھ فائدہ، روٹی پہ گھی یا مکھن لگا کر چند روز کھائیے۔ انڈے کی سفیدی کھا سکتی ہیں۔ بازار سے انناس منگائیے۔ اس میں حیرت انگیز فوائد ہیں۔ قوت بخش پھل ہے۔

    انناس ڈبے میں بھی دستیاب ہے۔ اس میں حیاتین اور کئی معدنی اجزاء ہوتے ہیں۔ میں نے اس کا استعمال مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بہت دیکھا ہے۔ ملائیشیا کی خواتین کے ہاتھوں میں صبح صبح انناس کے ڈبے ہوتے ہیں۔ بڑے مزے سے کھا رہی ہوتی ہیں۔ پنڈلیوں کی درد، ورم میں بہت مفید ہے اور تھکن کے لیے لاجواب پھل ہے۔ تھکن، کمزوری یا جسم میں درد ہو تو انناس کھائیے۔ آپ کا بلند فشارِخون بھی صحیح ہو گا اور مزاج کا چڑچڑاپن بھی دور ہو جائے گا۔ انناس کے چند قتلے کھاتے ہی آپ کا مزاج خوشگوار ہوگا۔ آپ گھر کا کام کاج دوبارہ ٓآسانی سے کر سکیں گی۔ انناس کھانے سے پیشاب بھی کھل کر آتا ہے۔ بازار میں ملنے والے ڈبہ بند انناس کو مشین کے ذریعے خاص طورپر کاٹا جاتا ہے، پھر اس کے ٹکڑے کر دیے جاتے ہیں۔ تازہ انناس دستیاب نہ ہو تو بازار سے دستیاب انناس استعمال کیاسکتا ہے۔اپنی غذا کا خاص خیال رکھیے، آپ کی تھکن خود بخود دور ہو جائے گی۔ ہمارے ہاں خواتین بھرپور غذا نہیں لیتیں بلکہ کام میں جتی رہتی ہیں، اسی لیے تھکن ہو جاتی ہے۔
     
  2. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گوشہ صحت۔۔۔۔۔سوالاً جواباً

    کیل مہاسے

    میری عمر اٹھارہ سال ہے۔ پچھلے سال سے چہرے پر کیل مہاسے نکل رہے ہیں۔ ڈاکٹر سے پوچھ کر علاج بھی کیا۔ خاص فرق نہیں پڑا۔ ناک کے آس پاس اور چہرے پر نشان پڑ رہے ہیں۔ یہ کب ٹھیک ہوں گے۔ اس بارے میں ضرور بتائیے۔ کیا کرنا چاہیے جس سے ان کی بڑھوتری کم ہو جائے۔

    بی بی! یہ ایک عام مسئلہ ہے جو اکثر تیرہ برس کی عمر سے شروع ہو جاتا ہے۔ احتیاط کی جائے تو یہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لڑکیوں کو اکثر یہ بات معلوم نہیں ہوتی کہ صفائی سب سے زیادہ ضروری ہے۔ چہرے کے دانوں کو باربار نہیں چھیڑنا چاہیے اور نہ ہی چھیلنا چاہیے۔ کوئی دانہ چھل جائے تو ہاتھ مت لگائیں بلکہ صاف ٹشو سے صاف کریں۔ ہاتھ لگانے سے کیل مہاسے بڑھ جاتے ہیں۔ چہرے کو صاف رکھنا چاہیے۔ جو بچیاں نماز پڑھتی ہیں، وہ دن میں پانچ بار وضو کرتی ہیں۔ چہرہ دن میں پانچ دفعہ دھلے تو صاف رہتا ہے۔

    اسی طرح قبض بھی نہیں ہونا چاہیے۔ صاف ستھری کچی پکی سبزیاں، موسمی پھل اور دہی کو اپنی غذا میں شامل کریں۔ چاکلیٹ، برگر، بازاری چیزیں، کولا مشروبات، گائے کا گوشت، چکنائی والی چیزیں کیل مہاسے زیادہ کرنے کاباعث ہیں۔ شہد کھائیے۔ نوجوان بچیوں کے لیے خون صفا دوائیاں بھی مفید ہیں۔ ہمدرد کی صافی پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے اوراکثرکو فائدہ ہوا ہے۔ چہرے کو چکنائی سے بچانا چاہیے۔اس مقصد کے لیے سب سے اچھی چیز بیسن ہے۔ تھوڑا سا بیسن لے کر اس سے مُنہ دھوئیے اور پھر گلاب کا عرق ضرور لگائیے۔ بیسن سے مُنہ دھویا جائے تو چکنائی ختم ہو جاتی ہے۔

    نیم کے پتے سکھا کر سفوف بنا لیا جائے اور اسے دانوں پر لگایا جائے تو دانے خشک ہو جاتے ہیں۔ اپنا تولیا اور صابن علیحدہ رکھیے۔ آپ کی تھوڑی سے احتیاط کیل مہاسوں کی بڑھوتری کو دور کرتی ہے اور سادی غذا قبض نہیں ہونے دیتی۔ آزما کر دیکھئے۔
     
  3. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گوشہ صحت۔۔۔۔۔سوالاً جواباً

    (مہندی)
    منہدی لگانے سے بال روکھے خشک ہو جاتے ہیں۔ میں اپنے سر پر منہدی(مہندی) لگانا چاہتی ہوں۔ اس کے لیے بتائیے۔ منہدی(مہندی) کے فائدے بھی لکھئے۔



    منہدی(مہندی) یا حنا کا استعمال آج سے نہیں بلکہ زمانہ قدیم سے چلا آرہا ہے۔ ہاتھوں، پیروں اور بالوں پر لگانے کے علاوہ اسے بطور دوا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آج کل منہدی(مہندی) کیمیکل کے ساتھ مل رہی ہے۔ سادی منہدی(مہندی) خریدئیے۔ اس کا رنگ بھی سبز ہونا چاہیے۔ آملہ سکاکائی کا پسا ہوا سفوف بازار سے مل جاتا ہے۔ آپ پانی گرم کرکے اس میں ایک ایک چمچہ سفوف ڈالیے اور پکائیے، پھر اسے منہدی(مہندی) میں ملا دیجئے۔ اس میں سرسوں کے تیل کاایک بڑا چمچ بھی ڈالئے۔ ٹھنڈا ہونے پر سر میں لگائیے۔ منہدی(مہندی) لگا کر آپ پلاسٹک کا لفافہ بھی سر پر چڑھا سکتی ہیں۔

    بالکل خشک بالوں میں آپ ایک انڈا پھینٹ کر ملائیے۔ نارمل بالوں میں آپ تین لونگ پیس کر ملائیے اور ایک انڈا۔ سرسوں کا تیل ملا کر لگائیے۔ منہدی(مہندی) رات کو بھگو کر صبح لگائیں تو رنگ اچھا آتا ہے۔ کچھ خواتین سادی منہدی(مہندی) میں آدھے لیموں کا عرق بھی ملا لیتی ہیں۔ منہدی(مہندی) میں تیل ضرور ملانا چاہیے، اس سے بالوں میں چمک پیدا ہوجاتی ہے۔

    بہت سے لوگ بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں۔ پرانے طبیب تکیہ میں بجائے روئی کے منہدی(مہندی) کے خشک پتے بھر کر بے خوابی کا علاج کرتے تھے۔ اس تکیہ پر سر رکھا جائے تو اچھی نیند آتی ہے۔ منہدی(مہندی) مصفی خون بھی ہے۔ منہدی(مہندی) کے پھول زیتون کے تیل میں ڈال کرکچھ دن دھوپ میں رکھ کرپھر ہلکی آنچ پر پکاکر چھان کر رکھ لیں۔ یہ تیل پٹھوں کی اکڑاہٹ کے لیے مفید ہے۔ ممتاز مفتی مرحوم کے منہ میں چھالے تھے۔ میں اُن کے گھر گئی تو دیکھا منہدی(مہندی) کی باڑ لگی ہے۔ ان سے کہا کہ منہدی(مہندی) کے مٹھی بھر پتے توڑ کر ایک لٹر پانی میں پکا کررکھ لیں۔ اس پانی سے غرارے کریں تو منہ کے چھالے، زخم ٹھیک ہوں گے۔ منہدی(مہندی) کے پتے بہت فائدہ مند ہیں۔ ان کو بھی اس ٹوٹکے سے فائدہ ہوا۔
     
  4. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گوشہ صحت۔۔۔۔۔سوالاً جواباً

    دفتر میں تھکن

    میں ایک دفتر میںکام کرتا ہوں۔ ابھی شادی نہیں ہوئی۔ پچھلے ماہ سے محسوس کر رہا ہوں کہ عجیب سی تھکن ہوجاتی ہے۔ باربار جمائیاں آتی ہیں۔ مجھے خود بہت کوفت ہوتی ہے۔ میں صرف چائے پی کر دفتر جاتا ہوں، دوپہر کو تھوڑا بہت کھا لیتا ہوں چائے بھی دو تین مرتبہ پیتا ہوں۔ کوئی ایسا مشورہ دیجئے جس سے میں دفتر میں اچھی طرح کام کر سکوں۔



    جناب! آپ نے خود لکھا ہے کہ ناشتا نہیں کرتے بلکہ صرف چائے پی کر دفتر چلے جاتے ہیں۔ یہ بالکل غلط طریقہ ہے۔ جسم میں توانائی ہوگی تو آپ تمام دن کام کر سکیں گے ورنہ نہیں۔ آپ دلیہ دودھ میں ڈال کر یا انڈے کا آملیٹ بنا کر روٹی کے ساتھ کھائیے۔ بھرپور ناشتا کریں گے تو دفتر میں خوش باش رہیں گے۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ پانی کی ایک بوتل ضرور اپنے پاس رکھئے۔ کام کے دوران آپ پانی نہیں پیتے۔ دفتر میں کم از کم پانچ چھ گلاس پانی ضرور پئیں۔ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا چاہیے۔ پانی سے ہی زندگی رواں دواں ہے۔ پانی کی کمی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اچھا ناشتا کریں گے، پانی زیادہ پئیں گے تو آپ خود محسوس کریں گے کہ تھکن نہیں ہو رہی اور آپ دفتر کے کام اچھی طرح انجام دے رہے ہیں۔

    بھنے ہوئے چنے، مکئی کے بھنے ہوئے دانے کھانے سے وزن بھی نہیں بڑھتا بلکہ توانائی ملتی ہے۔ چاکلیٹ وغیرہ کھانے سے بہتر یہ دانے ہیں۔آپ کو چائے اچھی نہیں لگتی تو سبز چائے پی سکتے ہیں۔ اپنی صحت کا خیال رکھئے
     
  5. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گوشہ صحت۔۔۔۔۔سوالاً جواباً

    بالوں کی خشکی


    میں نے اپنے بالوں کو بالکل سیدھا کرایا تھا۔ مگر اب وہ روکھے، بے جان اور خشک لگتے ہیں، ٹوٹ بھی رہے ہیں۔ اس کے بارے میں بتائیے۔


    آپ آدھی پیالی دہی میں دو چمچے سرسوں کا تیل ڈالئے۔ تھوڑا سا گھیکوار کا گودہ کانٹے سے پھینٹ کر ملا کر بالوں میں آدھے گھنٹے کے لئے لگائیے۔ اس کے بعد سر دھو لیجئے۔ بالوں میں ہفتہ میں دو بار تیل، دہی، گھیکوار لگائیے۔ اس طرح میتھی دانہ پسوا کر رکھئے، دو چمچے میتھی دانہ لے کر تھوڑے سے گرم پانی میں بھگوئیے۔ اس میں تھوڑا سا دہی ملا کر بالوں میں لگانے سے خشکی دور ہوتی ہے۔ بال نرم ملائم رہتے ہیں۔
     
  6. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: گوشہ صحت۔۔۔۔۔سوالاً جواباً

    ہم غریب لڑکیاں کیا کریں؟


    بازار میں طرح طرح کی کریمیں، لوشن، اسکرب نظر آتے ہیں جو ہماری قوت خرید سے باہر ہیں۔ یقین کریں میک اپ کی چیزیں دیکھ کر دل چاہتا ہے اٹھا کر لے آئیں۔ آڑو کا اسکرب بہت اچھا لگتا ہے، مگر دور سے۔ غریب لڑکیاں کیا کریں؟ بتائیے۔

    دکانوں میں چیزیں اس لیے سجائی جاتی ہیں لوگ خرید لیں۔ حالانکہ گھریلو چیزیں ان سے لاکھ درجے بہتر ہیں۔ ایک ملازمہ لڑکی ہمارے ہاں آئی۔ اس کا چہرہ چمک رہا تھا،بال بھی چمکدار گھنے۔ اس سے پوچھا تم کیا لگاتی ہو۔ تمھارا چہرہ اتنا خوبصورت کیوں ہے؟ کہنے لگی، ہم لوگ بہت غریب ہیں ،کبھی صابن بھی استعمال نہیں کیا۔ میرا باپ کولہو سے سرسوں کی کھل لے آتا ہے۔ ماں رات کو ایک ٹکڑا مٹی کے پیالے میں بھگو دیتی ہے۔ ہم اسی سے منہ دھوتے اور اسی سے بال صاف کرتے ہیں۔ تیل کبھی نہیں لگایا۔ سرسوں کی کھل چکنی ہوتی ہے۔ اس سے بال گھنے اورلمبے ہو جاتے ہیں۔

    سرسوں کی کھل میں تیزی ہوتی ہے، اسی لیے ہم اسے استعمال نہیں کرتے۔ بادام اور تلوں کی کھل اچھی ہوتی ہے، اسی سے ابٹن بناتے ہیں۔ آپ کینو، مالٹے کے چھلکے جمع کرکے سکھا لیں۔ ان میں دو چار لیموں کے چھلکے بھی شامل کر لیں۔ ایک چمچہ لے کر پانی میں بھگوئیے۔ آپ دودھ میں بھی بھگو کر چہرے پر لگا سکتی ہیں۔ آہستہ آہستہ مل کر اتارئیے۔ منہ اچھی طرح دھو کر خشک کریں۔ تھوڑا سا عرقِ گلاب لے کر چہرے پر لگائیے۔ گھر میں پپیتا آئے تو چھلکا اتار کر ایک پھانک لیں، اسے چمچے سے کچل کر چہرے پر لگائیں۔ دس پندرہ منٹ بعد منہ دھو لیں۔ پپیتا بھی چہرے کوصاف کرتا ہے۔ آڑو لے کر آدھا کاٹ لیں۔ اس کا چھلکا اتار کر اسے چمچے سے خوب مسل لیں۔ ایک چمچہ خشک دودھ ملائیں اور چہرے پر لگا لیں۔ سوکھنے پر آہستہ آہستہ مل کر اتار دیں۔ آڑو کے اسکرب کی طرح کام دے گا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں