1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گمان زخم تمنا تھا اب تلک مجھ کو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:


    گمان زخم تمنا تھا اب تلک مجھ کو
    نہیں ہے داغ بھی دل میں نہ تھی بھنک مجھ کو

    چلا گیا تو کبھی لوٹ کر نہیں آیا
    پکارتا رہا آئینۂ فلک مجھ کو

    اب اس کو ڈھونڈھتا پھرتا ہوں شہر و دریا میں
    چلا گیا وہ دکھا کر بس اک جھلک مجھ کو

    نڈھال ہوں میں غم دل سے ہوش کب ہے مجھے
    بنائے رکھتی ہے اک ہوک اک کسک مجھ کو

    مجھے تو عشق ہے پھولوں میں صرف خوشبو سے
    بلا رہی ہے کسی لالہ کی مہک مجھ کو

    نقاب اٹھا تو اک شعلہ سا بھڑک اٹھا
    جلا گئی ہے ترے چہرے کی جھمک مجھ کو

    ترس رہا تھا اجالوں کو کب سے میں مامونؔ
    پر اندھا کر گئی سورج کی اک چمک مجھ کو
    خلیل مامون​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں