1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گمان تھا کہ ہر اک شحص ہمنوا ہوگا(افتخار عارف صاحب کی زمین پر ایک غزل)

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سید علی رضوی, ‏26 اکتوبر 2018۔

  1. سید علی رضوی
    آف لائن

    سید علی رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    54
    موصول پسندیدگیاں:
    81
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارا راستہ ہر اک کا راستہ ہوگا
    گمان تھا کہ ہر اک شحص ہمنوا ہوگا

    جنوں کے ماروں کا صحرا ہی آسرا ہوگا
    ہمارا مسئلہ ہر اک کا مسئلہ ہوگا

    پہاڑ اڑ رہے ہوں گے دھواں بھرا ہوگا
    تمہارے بعد کے منظر میں کیا بھلا ہو گا

    یہ دیکھو کیا ہے یہ اب میرے سنگ میں ہی نہیں
    لو سایہ کہتا ہے اب ساتھ چھوڑنا ہوگا

    ہماری آہ سے صحرا بنے گا اک دریا
    ہمارے ہاتھ یہ چھوٹا سا معجزہ ہوگا

    وجود میرا جلے گا تو روشنی ہوگی
    ہمارا ہاتھ اٹھے گاتو اک دیا ہوگا

    میں سبز رنگ کی قندیل کا تماشہ ہوں
    میں زخم زخم ہوں سو رنگ تو ہرا ہوگا

    Abu Leveeza Ali
     
    زنیرہ عقیل، حنا شیخ 2 اور ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    وااہ عمدہ
     
    سید علی رضوی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں