1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏13 جون 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے
    چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
    قفس اداس ہے یارو، صبا سے کچھ تو کہو
    کہیں تو بہرِ خدا آج ذکرِ یار چلے
    کبھی تو صبح ترے کنجِ لب سے ہو آغاز
    کبھی تو شب سرِ کاکل سے مشکبار چلے
    بڑا ہے درد کا رشتہ یہ دل غریب سہی
    تمہارے نام پہ آئیں گے غمگسار چلے
    جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شبِ ہجراں
    ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے
    مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں
    جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
    (فیض احمد فیض)
     
    سید شہزاد ناصر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں