1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گلشن دل میں ملے عقل کے صحرا میں ملے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏12 دسمبر 2017۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    گلشنِ دل میں ملے عقل کے صحرا میں ملے
    جو بھی ملنا ہے ملے اور اسی دنیا میں ملے
    برہمی انجمنِ شوق کی کیا پوچھتے ہو
    دوست بچھڑے ہوئے اکثر صفِ اعدا میں ملے
    آنے والوں نے مِرے بعد گواہی دی ہے
    کئی گلزار مِرے نقشِ کفِ پا میں ملے
    یوں بھی گزری ہے کہ چھائے رہے بیداری پر
    نیند آئی تو وہ غم خواب کی دنیا میں ملے
    نہیں معلوم کہ کیا دیکھنے آئے تھے ادھر
    بے اجر لوگ بہت شہرِ تماشا میں ملے
    پھر امیدوں نے یہیں گاڑ دیئے ہیں خیمے
    رنگ کچھ اڑتے ہوئے دامنِ صحرا میں ملے
    فاصلوں سے نہ مِرے شوق کی منزل ناپو
    شش جہت صید مِرے دام تمنا میں ملے

    احتشام حسین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں