1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گزرے جو اپنے یاروں کی صحبت میں چار دن

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏31 دسمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    گزرے جو اپنے یاروں کی صحبت میں چار دن
    ایسا لگا بسر ہوئے جنت میں چار دن

    عمر خضر کی اس کو تمنا کبھی نہ ہو
    انسان جی سکے جو محبت میں چار دن

    جب تک جیے نبھائیں گے ہم ان سے دوستی
    اپنے رہے جو دوست مصیبت میں چار دن

    اے جان آرزو وہ قیامت سے کم نہ تھے
    کاٹے ترے بغیر جو غربت میں چار دن

    پھر عمر بھر کبھی نہ سکوں پا سکا یہ دل
    کٹنے تھے جو بھی کٹ گئے راحت میں چار دن

    جو فقر میں سرور ہے شاہی میں وہ کہاں
    ہم بھی رہے ہیں نشۂ دولت میں چار دن

    اس آگ نے جلا کے یہ دل راکھ کر دیا
    اٹھتے تھے جوشؔ شعلے جو وحشت میں چار دن
    اے جی جوش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں