1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیوں نہ یہ زندگی تباہ کروں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ریحان خان یوسفزئی, ‏20 مئی 2018۔

  1. ریحان خان یوسفزئی
    آف لائن

    ریحان خان یوسفزئی ممبر

    شمولیت:
    ‏20 مئی 2018
    پیغامات:
    2
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    کیوں نہ یہ زندگی تباہ کروں
    کچھ نہ کچھ تم سے تو نباہ کروں

    میں نے کچھ اور تو سیکھا بھی نہیں
    میرا یہ کام تیری چاہ کروں

    دل کسی اور سے لگالوں اب
    سوچتا ہوں یہی گناہ کروں

    عشق کا گیت بھی نرالا ہے
    صبح ہو شام ہو بس آہ کروں

    تم غزل پڑھو میری لکھی ہوئی
    میں تمیں سن کے واہ واہ کروں

    ہائے وہ شرم کی ماری ریحان
    میں جب اس کی طرف نگاہ کروں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں