1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیوں نہ گر جاؤں کسی پھول پہ شبنم ہو کر

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از پیاجی, ‏23 مئی 2006۔

  1. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    کیوں نہ گر جاؤں کسی پھول پہ شبنم ہ

    <center>
    ایسی چیزوں کا مگر دہر میں ہے کام شکست
    ہے گہر ہائے گرانمایہ کا انجام شکست

    زندگی وہ ہے کہ جو ہو نہ شناسائے اجل
    کیا وہ جینا ہے کہ ہو جس میں تقاضائے اجل

    ہے یہ انجام اگر زینتِ عالم ہو کر
    کیوں نہ گر جاؤں کسی پھول پہ شبنم ہو کر
    </center>
     
  2. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    گر جاؤ بھئی گر جاؤ

    گر جاؤ بھئی گر جاؤ
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کیوں نہ گر جاؤں کسی پھول پہ شبنم ہو کر

    زندگی وہ ہے کہ جو ہو نہ شناسائے اجل
    کیا وہ جینا ہے کہ ہو جس میں تقاضائے اجل

    کمال کی شاعری ہے :222:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں