1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیا رنج کہ یوسف کا خریدار نہیں ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏20 دسمبر 2017۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    کیا رنج کہ یوسف کا خریدار نہیں ہے
    یہ شہر کوئی مصر کا بازار نہیں ہے
    کیوں میری گرفتاری پہ ہنگامہ ہے ہر سو
    وہ کون ہے جو تیرا گرفتار نہیں ہے
    کس کس پہ عنایت نہ ہوئی تیری نظر کی
    بس ایک مری سمت گہر بار نہیں ہے
    کیوں جرأتِ اظہار پہ حیران ہو میری
    ابرو ہیں تمہارے کوئی تلوار نہیں ہے
    سایہ ہے مرے سر پہ قمرؔ دھوپ شجر کا
    بیٹھا ہوں جہاں سایۂ دیوار نہیں ہے

    قمر صدیقی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں