1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کھیلوں سمیت خواتین جس بھی شعبہ میں اپنا نام اور مقام بنا رہی ہیں اپنی محنت اور جدوجہد کے بل بوتے پر

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏28 فروری 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کھیلوں سمیت خواتین جس بھی شعبہ میں اپنا نام اور مقام بنا رہی ہیں اپنی محنت اور جدوجہد کے بل بوتے پر بنا رہی ہیں : اولمپئین شبانہ اختر
    [​IMG]

    اسلام آباد سپورٹس ورلڈ نیوز) اولمپئین ایتھلیٹ شبانہ اختر نے کہا ہے کہ جس ملک میں مردوں کے کھیلوں پر حکومت توجہ نہ دیتی ہو وہاں خواتین کھیلوں پر کون توجہ دے گا ،کھیلوں سمیت خواتین جس بھی شعبہ میں اپنا نام اور مقام بنا رہی ہیں وہ اپنی محنت اور جدو جہد کے بل بوتے پر بنا رہی ہیں۔حالیہ ریو اولمپکس میں میڈلز ٹیبل پر ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے والے ممالک پوزیشنز میں تبدیلیوں میں ان ممالک کی خواتین ایٹلیٹس نے اہم کر دار ادا کیاتھا ،ہماری حکومت بھی اگر خواتین کھلاڑیوں کی بہتر تربیت پر توجہ دے تو ہماری خواتین سیف گیمز،ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لئے میڈلز نکال سکتی ہیں شبانہ اختر قومی جونئیرویوتھ ایتھلیٹکس چیمپئین شپ کے موقع پرسپورٹس ورلڈ پی کے ڈاٹ کام کے ساتھ خصوصی گفتگو کر رہی تھیں۔ شبانہ اختر کا کہنا تھاکہ جب وہ گیم کر رہی تھیں یو اس وقت انہوں نے جس سری لنکن ایتھلیٹ کو شکست دی بعد میں اسی ایتھلیٹ نے سری لنکا کے لئے اولمپکس میں میڈل جیتا جبک میر ی کامیابی کے بعد مجھے ضائع کر دیا گیا اس وقت حکومت اگر مجھے پرا پر سپورٹ کرتی تو کیا میرے لئے اولمپکس میں میڈل لانا ناممکن تھا؟ ۔ اولپئین شبانہ اختر کا کہنا تھا کہ جونئیر لیول سے بچوں اور بچیوں کو لیکر ہی انکی تربیت کر کے اچھے ایتھلیٹ پیدا کئے جا سکتے ہیں مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں ریڈی میڈ چیزیں ڈھونڈھنے کا رجحان زیادہ ہے ہمارے ہاں ادارے بنے بنائے ایتھلیٹس ڈھونڈتے ہیں جنہیں وہ اپنے ادارہ میں معمولی مشاہرہ پر بھرتی کر کے سمجھتے ہیں کہ وہ ملک اور کھیلوں کی بڑی خدمت کر رہے ہیں جبکہ میرا ماننا یہ ہے کہ کھیلوں کی اصل خدمت تب ہوگی جب ہم کم عمر بچوں اور بچیوں کو ایڈاپٹ کت کے انہیں کھلاری بنائیں۔ انہوں نے کہ آج یہاں اس ایونٹ کو دیکھ کر پہلی بار دلی خوشی ہو رہی ہے کی کوئی فیڈریشن تو ہے جس نے اپنا فوکس اور ٹارگٹ دونوں ٹھیک بنائے اور جونئیر لیول پر اس قدر بڑا اور شاندار ایونٹ منعقد کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ وہ اس ایونٹ کے انعقاد پر جنرل (ر) اکرم ساہی اور محمد ظفر سمیت پی اے اے ایف کے سبھی عہدیداروں کو مبارکباد دیتی ہوں اور توقع کرتی ہوں کی وہ جونئیر اور یوتھ لیول پر نہ صرف اس قسم کے ایونٹ جاری رکھیں گے بلکہ ان کی تعداد بھی بڑھائیں گے۔انہوں نے اس بات پر بھی مسرت کا اظہار کیا کہ پہلی دفعہ ڈیمارٹمینٹس کی جانب سے بھی جونئیر کھلاڑی لائے گئے ہیں جس سے اتھیٹکس کے کھیل کو بے پناہ فروغ ملے گا
     
  2. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    جب ہم کم عمر بچوں اور بچیوں کو ایڈاپٹ کت کے انہیں کھلاری بنائیں۔،،،،،،
    کھلاڑی ،،،
     
  3. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    خواتین گھر کے کاموں سے بری ہو چکی ہیں توجہ صرف کھیل پر مرکوز ہے
     
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    انشاء اللہ میں امید کرتی ہوں کہ آپ کی بیٹی بھی کھیل کود میں پاکستان کا نام روشن کرے آمین
     
  5. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    اگر بیٹی بھی ہوئئ تو وہ ڈاکٹر یا وکیل بنے گئ انشاالله
     

اس صفحے کو مشتہر کریں