"کھا گیا" کُچھ اخلاص نے لُوٹا ہمیں کُچھ افلاس ہم کو کھا گیا کُچھ بے حِسوں نے بے حِس کِیا کُچھ احساس ہم کو کھا گیا نِشتر زُبان سے کر کے قتل یارِ خاص ہم کو کھا گیا کُچھ نہ چُھپایا جس سے کبھی وہ ہمراز ہم کو کھا گیا سوزِ نہاں جُھلساتا رہا سوز و ساز ہم کو کھا گیا سُلطاں بھروسہ جس پر کیا وہ دمساز ہم کو کھا گیا۔ (سُلطاں)
جواب: " کھا گیا" ایک اور خوبصورت تحریر سلطان بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت عمدہ اور نفیس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شیئرنگ کے لیے بے حد شکریہ
جواب: " کھا گیا" طاہرہ مسعود جی، جمیل اختر جی، اور خوشی جی! آپ سب دوستوں کی ریپلائز اور خوبصورت حوصلہ افزا کمینٹس کیلئے جزاک اللہ۔ سدا خوش رہیں۔ (آمین)