وہ لوگ بڑے خوش قسمت تھے جو عشق کو کام سمجھتے تھے یا کام سے عاشقی کرتے تھے ہم جیتے جی مصروف رہے کچھ عشق کیا کچھ کام کیا کام عشق کے آڑے آتا رہا اور عشق کام سے الجھتا رہا تنگ آ کر آخر ہم نے بھی دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا
آج کے مشینی دور میں یہ بہت بڑی حقیقت ہے۔ بہادر ہیں وہ لوگ جو سچائی کو مان کر اسکا اظہار کر دیتے ہیں۔ ورنہ آج کے دور میں نہ کوئی لیلیٰ ہے نہ مجنوں، نہ ہیر نہ رانجھا ۔۔۔۔۔ سارے دونوں کو ادھورا چھوڑنے والے ہی ہیں۔