1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کچھ عشق کیا کچھ کام کیا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سموکر, ‏8 ستمبر 2006۔

  1. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    وہ لوگ بڑے خوش قسمت تھے
    جو عشق کو کام سمجھتے تھے
    یا کام سے عاشقی کرتے تھے
    ہم جیتے جی مصروف رہے
    کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
    کام عشق کے آڑے آتا رہا
    اور عشق کام سے الجھتا رہا
    تنگ آ کر آخر ہم نے بھی
    دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا​
     
  2. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
    یوں عشق کو کیوں بدنام کیا؟
     
  3. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    بدنام جو ہونگے تو کیا نام نہ ہوگا
     
  4. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    اسی لئے تو کہتے ہیں:

    دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا
    سراسَر موم یا پھر سنگ ہو جا​
     
  5. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    اچھی چوٹ کی آپ نے
     
  6. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اسے آپ چوٹ کیسے کہ سکتے ہو؟
     
  7. مریم رانی
    آف لائن

    مریم رانی ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2006
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بہت ہی کمال کا شعر ہے واہ!
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مریم رانی جی۔۔ یہ کمال کا نہیں‌۔ کسی اور کا شعر ہے۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آج کے مشینی دور میں یہ بہت بڑی حقیقت ہے۔ بہادر ہیں وہ لوگ جو سچائی کو مان کر اسکا اظہار کر دیتے ہیں۔ ورنہ آج کے دور میں نہ کوئی لیلیٰ ہے نہ مجنوں، نہ ہیر نہ رانجھا ۔۔۔۔۔ سارے دونوں کو ادھورا چھوڑنے والے ہی ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں