1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کورونا ویکسین کی جعل سازی ممکن نہیں ہے، ڈاکٹر نوشین حامد

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏28 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کورونا ویکسین کی جعل سازی ممکن نہیں ہے، ڈاکٹر نوشین حامد

    پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی جعل سازی ممکن نہیں ہے، فروری کے وسط میں عالمی وبا سے بچاؤ کی ویکیسن پاکستان میں دستیاب ہوگی۔

    ڈاکٹر نوشین حامد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکیسین کسی بھی میڈیکل سٹور پر دستیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ کینسینو بائیو کے پاکستان میں ٹرائلز کئے گئے تھے ،اس کے نتائج کینیڈا میں مرتب کئے جا رہے ہیں، جلد ہی یہ ویکسین پاکستان میں درآمد کرنا شروع کر دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سائنو فرم ملک میں سب سے پہلے آ جائے گی۔ حکومت سائنوفرم کی گیارہ لاکھ خوراکیں منگوا رہی ہے۔ چین کی جانب سے یہ ویکسین پاکستان کو مفت فراہم کی جا رہی ہے۔

    پارلیمانی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ سائنو فرم کے کلینیکل تجربے کے نتائج 85 فیصد سے زیادہ ہیں۔ طبی عملے کو آنے والے دنوں میں یہ ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی۔ کورونا وارڈذ میں کام کرنے والے عملے کو سب سے پہلے ویکسین لگائی جائے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ ڈریپ نے تین کمپنیوں کو ویکسین درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ ان میں چینی ویکسین سائنو فرم اور آکسفورڈ کی ایسٹرزونیکا بھی شامل ہیں جبکہ روس کی سپوتنک فائیو کو درآمد کر رہے ہیں۔ ڈریپ کے مطابق ان تینوں ویکیسینز کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، یہ ویکیسنز 80 فیصد تک موثر ہیں۔

     

اس صفحے کو مشتہر کریں