1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کمپیوٹر ٹپس

Discussion in 'انفارمیشن ٹیکنالوجی' started by ھارون رشید, Oct 3, 2010.

  1. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

  2. احمد کھوکھر
    Offline

    احمد کھوکھر ممبر

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    مفید معلومات پہنچانے کا شکریہ
     
  3. حسن رضا
    Offline

    حسن رضا ممبر

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    بہت ہی اچھی معلومات شیئر کی ہیں شکریہ
     
  4. خوشی
    Offline

    خوشی ممبر

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    بہت خوب ہارون بھائی بہت شکریہ ان مفید معلومات کے لئے
     
  5. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    شکریہ ہارون بھائی ۔ میں نے عارضی فائلیں ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن کامیابی نشتہ :no:
     
  6. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    دوبارہ ٹرائی کرلیں
     
  7. حسن رضا
    Offline

    حسن رضا ممبر

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    ایویں پنگے نہ لیں
     
  8. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    جب ایک اچھا اور طاقتور وائرس کمپیوٹر کو متاثر کرتا ہے تو زیادہ تر یہ ٹاسک منیجر،رجسٹری ایڈیٹر،کمانڈ پرامپٹ،سسٹم کنفگریشن یوٹیلٹی،اور فولڈر آپشن وغیرہ کو ڈس ایبل کردیتا ہے۔اس کی وجہ یہ کہ وائرس یہ سمجھتا ہے کہ ماہرین ونڈوز میں موجود یوٹیلٹیز کی مدد سے اسے ختم کردیں گے۔
    اگر آپ ٹاسک منیجر کو نہیں چلاسکتے تو خطرناک اسکرپٹ کو پراسیس سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ٹاسک کل (Takskill) کمانڈ کے زریعے بھی آپ مطلوبہ پروگرام کو پراسیس سے ختم کرسکتے ہیں لیکن یاد رہے کہ CMD بھی ڈس ایبل ہے۔
    تو پھر آپ msconfig یوٹیلٹی کو چلا کر اسٹارٹ اپ سے اس کی اینڑی کو ختم کردیں،مسئلہ جوں کا توں ہے اگر یہ یوٹیلٹی بھی ڈس ایبل ہے۔
    ماہرین بخوبی جانتے ہیں کہ کس طرح رجسڑی سے مینولی، وائرس کو چلانے والے پروگرامز کو ڈس ایبل کیا جاتا ہے اور ان کی آٹو اسٹارٹ کی اینڑیز کو ختم کیا جاتا ہے،تاہم وہ بھی ایسا نہیں کرسکتے وجہ صاف ہے کہ رجسٹری بھی ڈس ایبل ہے۔
    فولڈر آپشن کو کے ڈس ایبل ہونے سے آپ پوشیدہ اور سسٹم فائلز کو نہیں دیکھ سکتے،غرض کم ازکم ونڈوز میں موجود یوٹیلٹیز سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا نہیں جاسکتا۔ہو سکتاہے کہ آپ آسانی سے دوبارہ انہیں ان ایبل کردیں لیکن اگر وائرس اپنا کام دکھا رہا ہے تو وہ انہیں دوبارہ ڈس ایبل کردے گا، لیکن خوش قسمتی سے کچھ ٹولز ایسے ہیں جنہیں استعمال میں لا کر ہم نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔
    1۔ ٹاسک منیجر taskmgr.exe کا متبادل
    ٹاسک منیجر ایک بہت اہم ٹول ہے جس کی مدد سے ہم چل رہے پراسیس کو دیکھ دیکھ سکتے ہیں اور اس کے علاوہ استعال شدہ میموری اور سی پی یو کے استعمال کا بھی جائزہ لے سکتے ہیں۔ اگر آپ کسی اسکرپٹ‌کو چلتا ہوا پائیں تو آپ اسے ختم کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ٹاسک منیجر کو چلا ہی نہ پائیں تو اور یہ ایرر منہ چڑانے لگے کہ ایڈمنسٹریٹر نے اسے ڈس ایبل کردیا ہے تو پھر ۔ ۔ ۔
    اس کا حل ہے Process Explorer کی صورت میں، یہ پورٹیبل ہے اور آسانی سے یو ایس بی میں سما سکتا ہے۔
    2۔رجسٹری ایڈیٹر regedit.exe کا متبادل
    بغیر رجسٹری کے ہم مینولی تبدیلیاں نہیں کر سکتے تاہم رجسڑی میں فائلز کو امپورٹ کرسکتے ہیں۔ جب ایک وائرس رجسٹری کو ڈس ایبل کرتا ہے تو رجسٹری کو چلانے پر یہ میسج ظاہر ہوتا ہے “ایڈمنسٹریٹر نے اسے ڈس ایبل کردیا ہے “
    ایک اچھا متبادل RegAlyzer ہے جسے مشہور SpyBot کے پروگرامر نے بنایا ہے۔
    RegAlyzer کے لئے ضروری ہے کہ اسے انسٹال کیا جائے لیکن اس کے تمام فولڈر کو کاپی کرکے یو ایس بی میں ڈال کر پورٹیبل ایپلی کیشن کی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔
    3۔کمانڈ پرامپٹ cmd.exe کا متبادل
    کمانڈ پرامپٹ ایک نہایت طاقتور کمانڈ لائن ٹول ہے جو بہت سی کمانڈ کو سپورٹ کرتا ہے جو کہ گرافیکل موڈ میں استعمال نہیں کر سکتے۔
    یہ بھی دیگر ڈس ایبل شدہ یوٹیلٹیز کی طرح ایرر کا پیغام دیتا ہے جب آپ اسے چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ GS ایک متبادل پروگرام ہے لیکن قدرے پرانا، اور ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اسے مستقل طور پر نہیں اپنایا جاسکتا۔ لیکن اہم کمانڈز کے سلسلے میں اسکی اہمیت واضح ہے۔
    یہاں ہم Console2 کو بھی استعمال کر سکتے ہیں لیکن یاد رہے کہ جب cmd ڈس ایبل ہو تو اسے استعمال نہیں‌کیا جاسکتا۔GS مختصر ،مفت اور پورٹیبل ہے۔
    4- رن ڈائیلاگ باکس کا متبادل
    کچھ وائرس رن کمانڈ کو بھی اسٹارٹ مینو سےختم کردیتے ہیں۔ اسے واپس لانا آسان نہیں ہوتا۔اگرچہ یہ کوئی اتنی زیادہ اہمیت نہیں‌رکھتا لیکن اس کے زریعے ہم بہت اہم کمانڈز کو چلا سکتے ہیں۔
    Run dialog replacement v1.0 ایک بہت مختصر پروگرام ہے جس کا وزن صرف 48 کلو بائیٹ ہے اور پورٹیبل ہے
    اگر آپ Process Explorer استعمال کرتے ہیں تو CTRL+R دبا کر رن کمانڈ کو حاصل کرسکتے ہیں۔
    5۔سسٹم کنفگریشن یوٹیلٹی msconfig.exe کا متبادل
    MSCONFIG پہلی منزل ہے جہاں ہم دیکھ سکتےہیں کہ کمپیوٹر میں وائرس موجود ہے۔ وائرس میکر اس یوٹیلٹی کی لوکیشن تبدیل کردیتے ہیں یا اسے ایکسیس کرنے پر کمپیوٹر خود بخود ریسٹارٹ ہو جاتا ہے
    ایک بہت اچھی یوٹیلٹی Autoruns ہے جو کہ اسی شخص نے بنایا ہے جس نے پراسیس ایکسپلورر بنایا ہے۔
    6-پوشیدہ اور پروٹیکٹیڈ اپریٹنگ سسٹم فائلز
    بہت سے فائل منیجر ان فائلز کو شو کرانےکی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن اگر وائرس متحرک ہے تو وہ دوبارہ اسے تبدیل کردیتا ہے۔ اور آپ کسی بھی طرح پوشیدہ اور سسٹم فائلز کو نہیں دیکھ سکتے۔
    ایک بہت اچھا فائل منیجرFreeCommander ہے جو آپ کو اس قابل بناتا ہے کہ پوشیدہ فائلز کے علاوہ protected operating system files کو بھی دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس چیز کو نظرانداز کرتے ہوئےکہ فولڈر آپشن کی سیٹنگ کیا ہے۔
    یہ پوڑٹیبل ہے اور اسے کاپی کرکے یوایس بی میں ڈال سکتے ہیں
    امید ہے یہ چھوٹا سا مضمون آپ کو پسند آئے گا۔
    ماخوذ
     
  9. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    جواب: کمپیوٹر ٹپس

    جب ایک اچھا اور طاقتور وائرس کمپیوٹر کو متاثر کرتا ہے تو زیادہ تر یہ ٹاسک منیجر،رجسٹری ایڈیٹر،کمانڈ پرامپٹ،سسٹم کنفگریشن یوٹیلٹی،اور فولڈر آپشن وغیرہ کو ڈس ایبل کردیتا ہے۔اس کی وجہ یہ کہ وائرس یہ سمجھتا ہے کہ ماہرین ونڈوز میں موجود یوٹیلٹیز کی مدد سے اسے ختم کردیں گے۔
    اگر آپ ٹاسک منیجر کو نہیں چلاسکتے تو خطرناک اسکرپٹ کو پراسیس سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ٹاسک کل (Takskill) کمانڈ کے زریعے بھی آپ مطلوبہ پروگرام کو پراسیس سے ختم کرسکتے ہیں لیکن یاد رہے کہ CMD بھی ڈس ایبل ہے۔
    تو پھر آپ msconfig یوٹیلٹی کو چلا کر اسٹارٹ اپ سے اس کی اینڑی کو ختم کردیں،مسئلہ جوں کا توں ہے اگر یہ یوٹیلٹی بھی ڈس ایبل ہے۔
    ماہرین بخوبی جانتے ہیں کہ کس طرح رجسڑی سے مینولی، وائرس کو چلانے والے پروگرامز کو ڈس ایبل کیا جاتا ہے اور ان کی آٹو اسٹارٹ کی اینڑیز کو ختم کیا جاتا ہے،تاہم وہ بھی ایسا نہیں کرسکتے وجہ صاف ہے کہ رجسٹری بھی ڈس ایبل ہے۔
    فولڈر آپشن کو کے ڈس ایبل ہونے سے آپ پوشیدہ اور سسٹم فائلز کو نہیں دیکھ سکتے،غرض کم ازکم ونڈوز میں موجود یوٹیلٹیز سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا نہیں جاسکتا۔ہو سکتاہے کہ آپ آسانی سے دوبارہ انہیں ان ایبل کردیں لیکن اگر وائرس اپنا کام دکھا رہا ہے تو وہ انہیں دوبارہ ڈس ایبل کردے گا، لیکن خوش قسمتی سے کچھ ٹولز ایسے ہیں جنہیں استعمال میں لا کر ہم نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔
    1۔ ٹاسک منیجر taskmgr.exe کا متبادل
    ٹاسک منیجر ایک بہت اہم ٹول ہے جس کی مدد سے ہم چل رہے پراسیس کو دیکھ دیکھ سکتے ہیں اور اس کے علاوہ استعال شدہ میموری اور سی پی یو کے استعمال کا بھی جائزہ لے سکتے ہیں۔ اگر آپ کسی اسکرپٹ‌کو چلتا ہوا پائیں تو آپ اسے ختم کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ٹاسک منیجر کو چلا ہی نہ پائیں تو اور یہ ایرر منہ چڑانے لگے کہ ایڈمنسٹریٹر نے اسے ڈس ایبل کردیا ہے تو پھر ۔ ۔ ۔
    اس کا حل ہے Process Explorer کی صورت میں، یہ پورٹیبل ہے اور آسانی سے یو ایس بی میں سما سکتا ہے۔
    2۔رجسٹری ایڈیٹر regedit.exe کا متبادل
    بغیر رجسٹری کے ہم مینولی تبدیلیاں نہیں کر سکتے تاہم رجسڑی میں فائلز کو امپورٹ کرسکتے ہیں۔ جب ایک وائرس رجسٹری کو ڈس ایبل کرتا ہے تو رجسٹری کو چلانے پر یہ میسج ظاہر ہوتا ہے “ایڈمنسٹریٹر نے اسے ڈس ایبل کردیا ہے “
    ایک اچھا متبادل RegAlyzer ہے جسے مشہور SpyBot کے پروگرامر نے بنایا ہے۔
    RegAlyzer کے لئے ضروری ہے کہ اسے انسٹال کیا جائے لیکن اس کے تمام فولڈر کو کاپی کرکے یو ایس بی میں ڈال کر پورٹیبل ایپلی کیشن کی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔
    3۔کمانڈ پرامپٹ cmd.exe کا متبادل
    کمانڈ پرامپٹ ایک نہایت طاقتور کمانڈ لائن ٹول ہے جو بہت سی کمانڈ کو سپورٹ کرتا ہے جو کہ گرافیکل موڈ میں استعمال نہیں کر سکتے۔
    یہ بھی دیگر ڈس ایبل شدہ یوٹیلٹیز کی طرح ایرر کا پیغام دیتا ہے جب آپ اسے چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ GS ایک متبادل پروگرام ہے لیکن قدرے پرانا، اور ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اسے مستقل طور پر نہیں اپنایا جاسکتا۔ لیکن اہم کمانڈز کے سلسلے میں اسکی اہمیت واضح ہے۔
    یہاں ہم Console2 کو بھی استعمال کر سکتے ہیں لیکن یاد رہے کہ جب cmd ڈس ایبل ہو تو اسے استعمال نہیں‌کیا جاسکتا۔GS مختصر ،مفت اور پورٹیبل ہے۔
    4- رن ڈائیلاگ باکس کا متبادل
    کچھ وائرس رن کمانڈ کو بھی اسٹارٹ مینو سےختم کردیتے ہیں۔ اسے واپس لانا آسان نہیں ہوتا۔اگرچہ یہ کوئی اتنی زیادہ اہمیت نہیں‌رکھتا لیکن اس کے زریعے ہم بہت اہم کمانڈز کو چلا سکتے ہیں۔
    Run dialog replacement v1.0 ایک بہت مختصر پروگرام ہے جس کا وزن صرف 48 کلو بائیٹ ہے اور پورٹیبل ہے
    اگر آپ Process Explorer استعمال کرتے ہیں تو CTRL+R دبا کر رن کمانڈ کو حاصل کرسکتے ہیں۔
    5۔سسٹم کنفگریشن یوٹیلٹی msconfig.exe کا متبادل
    MSCONFIG پہلی منزل ہے جہاں ہم دیکھ سکتےہیں کہ کمپیوٹر میں وائرس موجود ہے۔ وائرس میکر اس یوٹیلٹی کی لوکیشن تبدیل کردیتے ہیں یا اسے ایکسیس کرنے پر کمپیوٹر خود بخود ریسٹارٹ ہو جاتا ہے
    ایک بہت اچھی یوٹیلٹی Autoruns ہے جو کہ اسی شخص نے بنایا ہے جس نے پراسیس ایکسپلورر بنایا ہے۔
    6-پوشیدہ اور پروٹیکٹیڈ اپریٹنگ سسٹم فائلز
    بہت سے فائل منیجر ان فائلز کو شو کرانےکی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن اگر وائرس متحرک ہے تو وہ دوبارہ اسے تبدیل کردیتا ہے۔ اور آپ کسی بھی طرح پوشیدہ اور سسٹم فائلز کو نہیں دیکھ سکتے۔
    ایک بہت اچھا فائل منیجرFreeCommander ہے جو آپ کو اس قابل بناتا ہے کہ پوشیدہ فائلز کے علاوہ protected operating system files کو بھی دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس چیز کو نظرانداز کرتے ہوئےکہ فولڈر آپشن کی سیٹنگ کیا ہے۔
    یہ پوڑٹیبل ہے اور اسے کاپی کرکے یوایس بی میں ڈال سکتے ہیں
    امید ہے یہ چھوٹا سا مضمون آپ کو پسند آئے گا۔
    ماخوذ
     

Share This Page