1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کسی کا نام لو، بے نام افسانے بہت سے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏24 اپریل 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    کسی کا نام لو، بے نام افسانے بہت سے ہیں

    نہ جانے کس کو تم کہتے ہو دیوانے بہت سے ہیں

    جفاؤں کے گِلے تم سے خدا جانے بہت سے ہیں

    تری محفل میں ورنہ جانے پہچانے بہت سے ہیں

    دھری رہ جائے گی پابندیٔ زنداں، جو اب چھیڑا

    یہ دربانوں کو سمجھادو کہ دیوانے بہت سے ہیں

    بس اب سوجاؤ نیند آنکھوں میں ہے، کل پھر سنائیں گے

    ذرا سی رہ گئی ہے رات، افسانے بہت سے ہیں

    تمہیں کس نے بلایا، مے کشوں سے یہ نہ کہہ ساقی

    طبیعت مل گئی ہے ورنہ مے خانے بہت سے ہیں

    بڑی قربانیوں کے بعد رہنا باغ میں ہوگا

    ابھی تو آشیاں بجلی سے جلوانے بہت سے ہیں

    لکھی ہے خاک اڑانی ہی گر اپنے مقدر میں

    ترے کوچے پہ کیا موقوف، دیوانے بہت سے ہیں

    نہ رو اے شمع! موجودہ پتنگوں کی مصیبت پر

    ابھی محفل سے باہر تیرے پروانے بہت سے ہیں

    مرے کہنے سے ہوگی ترکِ رسم و راہ غیروں سے

    بجا ہے، آپ نے کہنے میرے مانے بہت سے ہیں

    قمر! اللہ ساتھ ایمان کے منزل پہ پہنچادے

    حرم کی راہ میں سنتے ہیں بت خانے بہت سے ہیں

    (قمر جلالوی)​
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں