1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کرپشن سکینڈل اور آئینی کمیشن کا کھیل

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏27 اپریل 2016۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کرپشن سکینڈل اور پاکستانی آئینی کمیشن کاکھیل
    پاکستان میں بہت سے سکینڈل بشمول کرپشن سکینڈل سامنے آتےہیں۔ سقوطِ ڈھاکہ سے لے کر سانحہ کراچی، سانحہ ماڈل ٹاون اور اب پانامہ کرپشن کیس تک سکینڈلز۔۔ جن کے حل کے لیے آئینی کمیشن بنادیے جاتے ہیں۔ لیکن کبھی کوئی مجرم ایسےکمشن کےذریعے نہ پکڑا گیا اور نہ سزا یافتہ ہوا۔ بلکہ مبینہ ملزم و مجرم ببانگ دل کہتا پھرتا ہے۔ اگر میں مجرم ہوں تو ثابت کریں۔
    ایسا کیوں ہوتا ہے۔۔ یہ سمجھنے کے لیے مندرجہ ذیل آسان مثال ملاحظہ فرمائیں۔


    ایک سیاستدان صاحب قومی خزانے کی مٹھائی کی دکان پہ گئے..ایک کلو برفی مانگی. .
    پیک ہو کہ آئی تو بولے "نہیں یہ رہنے دو ۔اس کی جگہ ایک کلو قلاقند دے دو"
    قلاقند آئی تو کہا "نہیں اس کی جگہ لڈو دے دو"
    لڈو کی جگہ کہنے لگے ”نہیں۔ ایک کلو چم چم "
    چم چم آئی تو بولے "نہیں اس کی جگہ بالوشاھی دے دو"
    دکاندار بادل نخواستہ بالوشاھی لایا تو صاحب نے بالوشاھی کا ڈبہ پکڑا اور جانے لگے.دکاندار بولا "صاحب پیسے تو دیتے جائیے"
    صاحب حیرانی سے بولے "کس بات کے پیسے”؟۔
    دکانداربولا۔’’بالوشاہی کے پیسے‘‘
    تکرار شروع ہو گئی بات بڑہ گئی ۔ بات میڈیا تک پہنچی۔ مسئلہ حل کرنے کے لیے دکان سے باہر کمیشن بنا دیا گیا ۔ اخبار اور ٹی وی کے نمائندے بھی جمع ہو گئے
    قومی خزانے والے دکاندار سے مسئلہ پوچھا تو دکاندار بولا۔’’"ان سیاستدان صاحب نے بالوشاھی لی ہے اور اس کے پیسے نہیں دے رہے”۔۔
    سیاستدان صاحب بولے "بالوشاھی تو میں نے چم چم واپس کر کے لی ہے”۔۔
    دکاندار ’’اچھا تو پھر چم چم کے پیسے دیں" "وہ تو میں نے لڈو کی جگہ لی ہے" ۔۔۔۔
    "پھر لڈو کے پیسے؟؟""وہ قلاقند کی جگہ لی ہے" ۔۔۔
    ’’اچھا قلاقند کے پیسے ؟" "وہ تو لی ہی برفی کی جگہ ہے" ۔۔۔۔
    "تو برفی کے پیسے تو دے دیں"
    سیاستدان چلایا ۔"ارے صاحب پاگل ہو گئے ہو ..میری تلاشی لے لو اگر میرے پاس برفی نکل آئی تو میں مجرم ورنہ یہ مٹھائی والا جھوٹا"
    تحقیقی اداروں کے ذریعے تلاشی لی گئی .......نہ برفی تھی نہ برفی نے نکلنا تھا
    کرپٹ سیاستدان باعزت بری ہوگیا اور قومی خزانے کا دکاندار (عوام) منہ دیکھتا رہ گیا۔
    اور سیاستدان صاحب بالوشاهی بغل میں دبا کر باعزت انداز میں اگلی دکان کی طرف چل دیے

    کرپشن۔کمیشن.png
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں