1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کتنے بن جلائے گی اک شرار کی وحشت ---------- تازہ غزل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از م۔م۔مغل, ‏27 جنوری 2009۔

  1. م۔م۔مغل
    آف لائن

    م۔م۔مغل مہمان

    غزل

    انحصار کرنے کو تھی بہار کی وحشت
    میں نے اور وحشت سے استوار کی وحشت

    چاپ جب سلگتی ہو ، آہٹیں سسکتی ہوں
    آنکھ میں اترتی ہے ، اشکبار کی وحشت

    خامشی کے سرمائے دشتِ جاں میں چھوڑ آئے
    اب نئے سفر پر ہے ، کاروبار کی وحشت

    بے کلی فغاں کرنے میرے دل تک آپہنچی
    اور میں نے مجبوراً ، اختیار کی وحشت

    میں بھلا کہاں جاؤں، بستیوں پہ پہرہ زن
    بام و در کی خاموشی، رہگزار کی وحشت

    منفعت کا دکھ آخر کیوں جہان میں بانٹوں
    میں نے خود اگائی تھی اعتبار کی وحشت

    اے فشانِ کوہِ عشق بات کیا ہے آخر کیوں
    عمر بھر سلگتی ہے ، انتظار کی وحشت

    کچھ خبر تو ہو آخر کس لیے دھڑکتی ہے
    اے ٍغزالِ دشتِ دل ، بار بار کی وحشت

    اے زمینِ نومردہ کچھ توبول آنکھیں کھول
    میں کہاں چھپاؤں گا شہریار کی وحشت

    پات پات پر محمود ایک خوف رقصاں ہے
    کتنے بن جلائے گی اک شرار کی وحشت

    م۔م۔مغل

    ( تازہ غزل پیش ہے آپ کی آراء اور محبتوں کا طالب ہوں ۔والسلام)​
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محمود مغل صاحب۔
    بہت عمدہ کلام ہے۔
    ماشاءاللہ محسوسات و تخیلات کی بہت فراوانی جھلکتی ہے
    بہت سی داد قبول فرمائیے۔
     
  3. م۔م۔مغل
    آف لائن

    م۔م۔مغل مہمان


    محترم نعیم صاحب
    آداب و سلام ِ‌مسنون
    اشعار کی پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کیلیے سراپا ممنون ہوں
    امید ہے مجھے اسی طرح جناب کی محبتیں میسر رہیں گی۔
    آپ کا بہت بہت شکریہ۔
    والسلام
     
  4. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ بھئی، واہ۔ بہت ہی خوب۔ :101:
     
  5. م۔م۔مغل
    آف لائن

    م۔م۔مغل مہمان

    بہت شکریہ این آر بی صاحب۔ حوصلہ افزائی کیلیے ممنون ہوں ۔والسلام
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ :a180:
    بہت زبردست اچھا کلام ھے لکھتے رہیں خوش رہیں
     
  7. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    مغل جی ۔ بہت عمدہ غزل ہے۔
    :a180: :mashallah:
     
  8. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ۔
    ۔
    م۔م۔مغل
    صاحب
    امید کہ مزاجِ گرامی بخیر ہوں گے۔
    دیگر سائٹس پر بھی آپ کا کلام نظر سے گُزرا ہے اور پسند بھی آیا ہے۔

    آپ کی اِس غزل میں
    یہ شعر سب سے زیادہ پسند آیا۔

    پات پات پر محمود ایک خوف رقصاں ہے
    کتنے بن جلائے گی اک شرار کی وحشت

    ۔
    ۔
    اِس شعر میں" چاپ "سے کیا مراد ہے ؟

    چاپ جب سلگتی ہو ، آہٹیں سسکتی ہوں
    آنکھ میں اترتی ہے ، اشکبار کی وحشت
    ۔
    میرے عِلم میں دو معنی ہیں۔
    ہندی میں ۔۔۔ قدموں کی آہٹ
    اور
    فارسی میں ۔۔۔ چھاپا یا چھاپ۔
    مصرعہ اولی کے دوسرے حصے میں آپ آہٹیں اِستعمال کر چُکے ہیں۔
    تو پھِر اِس " چاپ سے کیا مراد ہے؟؟
    امید کہ وضاحت کریں گے تاکہ شعر سمجھنے میں آسانی ہو۔

    اور اِس شعرمیں ۔۔۔۔
    بے کلی فغاں کرنے میرے دل تک آپہنچی
    اور میں نے مجبوراً ، اختیار کی وحشت
    مصرعہ ثانی میں وہ " نغمگی نہیں۔
     
  9. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    منفعت کا دکھ آخر کیوں جہان میں بانٹوں
    میں نے خود اگائی تھی اعتبار کی وحشت

    :dilphool:
    :horse: :a180:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں