1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کامیابی انتہاپسندی کیخلاف اعتدال پسندی کی جیت ہے: حسن روحانی، عالمی رہنماﺅں کی مبارکباد

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏17 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کامیابی انتہاپسندی کیخلاف اعتدال پسندی کی جیت ہے: حسن روحانی، عالمی رہنماﺅں کی مبارکباد
    تہران، ماسکو، واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں+ بی بی سی+ نمائندہ خصوصی) ایران کے نومنتخب صدر حسن روحانی نے انتخابات میں اپنی کامیابی کو انتہاپسندی کیخلاف اعتدال پسندی کی جیت قرار دیا ہے۔ 64 سالہ مذہبی پیشوا حسن روحانی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ایران میں ایک بار پھر سوجھ بوجھ اور اعتدال پسندی چھا گئی ہے۔ یہ انتہاپسندی کیخلاف عقل، پختگی اور اعتدال پسندی کی جیت ہے۔ جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای 3 اگست کو انتخاب کی توثیق کریں گے جس کے بعد نئے صدر پارلیمان میں حلف اٹھائیں گے۔ علاوہ ازیں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات نے ایک بار پھر دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دئیے ہیں۔ دوسری جانب نومنتخب صدر حسن روحانی نے اپنے ووٹرز، سپورٹرز اور پوری قوم کے علاوہ ایرانی سپریم لیڈر اور اعلیٰ مذہبی رہنماﺅں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایرانی قوم کے اس اعتماد کو مزید مضبوط کرنے کیلئے اپنی تمامتر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے اور قوم نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اتریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جیت میری نہیں بلکہ پوری ایرانی قوم کی جیت ہے جنہوں نے تمام تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔ اے پی اے کے مطابق صدارتی انتخاب میں حسن روحانی کی فتح کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے کیلئے مسلسل دباو¿ ڈالنے پر زور دیا۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو کسی خام خیالی یا لالچ میں آ کر ایران پر جوہری پروگرام ترک کرنے کیلئے دباو¿ کم نہیں کرنا چاہئے۔ حسن روحانی کے انتخاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی حکومت نے کہا کہ وہ ایران سے اس کے جوہری پروگرام پر براہ راست بات کرنے پر تیار ہے۔ وائٹ ہاو¿س کی جانب سے جاری بیان کی مزید تفصیلات کے مطابق نومنتخب صدر کو مبارکباد نہیں دی گئی۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حسن روحانی پر زور دیا کہ وہ ماسکو کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کریں۔ خلیجی ریاستوں متحدہ امارات، بحرین، کویت، قطر، بان کی مون، یورپی یونین نے بھی اعتدال پسند رہنما کی کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اب ایران کے روئیے میں بالخصوص اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے مثبت تبدیلی آئیگی۔ افغان صدر حامد کرزئی نے بھی نومنتخب ایرانی صدر کو مبارکباد دی ہے۔ اے پی اے کے مطابق امریکہ نے ایران میں صدارتی نتائج کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نیو کلیئر پروگرام پر صاف گوئی سے کام لے تو تہران کو واشنگٹن بطور اتحادی ملے گا۔ اوبامہ انتظامیہ نے ایرانی صدارتی انتخابات کے نتیجے میں اعتدال پسند حسن روحانی کی صورت میں ایرانی صدرکے ظہور کو امید افزا قرار دیدیا۔ اوباما اتنظامیہ اہلکار ڈینس مک ڈونف کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جابجا کہا کہ وہ دنیا سے خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں اور اس کیلئے اپنی بھر پور صلاحیتیں بروئے کار لائینگے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی حسن روحانی کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ امید ہے مستقبل میں ایران کے مغرب اور عرب سے تعلقات میں بہتری آسکتی ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں