1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاش واپس میری کشتی کا سوار آ جاتا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏28 اکتوبر 2015۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    کاش واپس میری کشتی کا سوار آ جاتا
    وہ جو آ جاتا مرے دِل کو قَرار آ جاتا

    اِس سے بڑھکر کوئ ہوتی نہ مُجھے اور خُوشی
    اُس کے دِل میں جو مرے جیسا ہی پیار آ جاتا

    کُچھ تو ہو جاتی تَسلی میرے پاگل دِل کو
    کہ اگر خواب میں ہی مِلنے کو یار آ جاتا

    یہ جو نیند آئ نہیں مُجھ کو کئ برسوں سے
    اُس کا دیدار جو مِل جاتا خُمار آ جاتا

    اُس کو فُرسَت ہی نہیں مِلتی ہے باقرؔ ورنہ
    مُجھسے مِلنے وہ سَمَندر سے بھی پار آ جاتا

    مُـــــــــــــــرید بــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــاری
    .
    .
    .
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں