1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاربن سرچارج اور پٹرولیم لیوی ٹیکس

Discussion in 'حالاتِ حاضرہ' started by راشد احمد, Jul 11, 2009.

  1. راشد احمد
    Offline

    راشد احمد ممبر

    جب ہم سانس لیتے ہیں تو آکسیجن جذب کرتے ہیں جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتے ہیں۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ عام آدمی کے سانس لینے پر ٹیکس لگادے تاکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ سے ماحولیاتی آلودگی نہ پھیلے۔ انسانی جسم سے مختلف گیسیں‌خارج ہوتی رہتی ہیں یہ گیسیں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بنتی ہیں۔ اس لئے حکومت وقت کا اولین فرض ہے کہ عام آدمی پر ٹیکس لگائے تاکہ بہت سا قیمتی سرمایہ اکٹھا کیا جاسکے اور ہمارے وزراء کی گاڑیوں اور وزیرنیوں کے سرخی پوڈر کا خرچہ پورا کیا جاسکے۔

    جب کسی شخص کے ساتھ فراڈ ہوجائے یا اس کے ساتھ کوئی ہاتھ کرجائےتو ہم کہتے ہیں کہ فلاں شخص نے ہمیں چونا لگادیا ہے۔ صدارتی آرڈیننس نے ہماری عوام کو چونا تونہیں لگایا لیکن لیوی لگادی ہے پٹرولیم ڈویلپمنٹ ٹیکس کی صورت میں
     

Share This Page