1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈھالتا ہوں شعر میں تنہائیوں کو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ڈھالتا ہوں شعر میں تنہائیوں کو
    ڈھونڈھتا ہوں اس میں پھر پرچھائیوں کو

    کھوکھلی آنکھوں سے مجھ کو گھورتی ہیں
    دیکھ کر ڈرتا ہوں میں پہنائیوں کو

    وہ برائی سب سے میری کر رہے ہیں
    کیوں نہیں کرتے بیاں اچھائیوں کو

    شہر میں تو قتل سب کا ہو چکا ہے
    بھیج دو اب دشت میں بلوائیوں کو

    دل کی بھٹی یہ نہ ہوں تو جل ہی جائے
    روکو مت تم اشک کی پروائیوں کو

    دے رہی ہیں اک سے اک نظارہ مامونؔ
    کوستے ہو کیوں تم ان تنہائیوں کو
    خلیل مامون​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں