1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈالتا عدل کی جھولی میں سیاہی کیسے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ڈالتا عدل کی جھولی میں سیاہی کیسے
    مانگتا مجھ سے کوئی جھوٹی گواہی کیسے

    کیا ترے جسم پہ ٹوٹی ہے قیامت کوئی
    دفعتاً آج مری روح کراہی کیسے

    جب ہر اک درد کی زنجیر کو کٹ جانا ہے
    پھر ترا درد ہوا لا متناہی کیسے

    کتنا بے ڈھنگ تناسب ہے محاذ غم پر
    اتنے لشکر سے لڑے ایک سپاہی کیسے

    جی رہا ہوں میں غلاموں کا حوالہ بن کر
    میری پہچان بنے مسند شاہی کیسے

    کس حوالے سے تھا موسم کا ستم پیڑوں پر
    دور تک پھیل گئی زرد تباہی کیسے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں