1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چین کی سرکاری کمپنی چشمہ کے مقام پر ایک ہزار میگاواٹ پاور پلانٹ تعمیر کرے گی

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از اقبال جہانگیر, ‏23 مارچ 2013۔

  1. اقبال جہانگیر
    آف لائن

    اقبال جہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جنوری 2011
    پیغامات:
    1,160
    موصول پسندیدگیاں:
    224
    چین کی سرکاری کمپنی چشمہ کے مقام پر ایک ہزار میگاواٹ پاور پلانٹ تعمیر کرے گی
    کراچی… محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار”واشنگٹن ٹائمز، واشنگٹن فری بیکن “اور نشریاتی ادارے” فاکس نیوز“کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان گزشتہ ماہ چشمہ کے مقام پر تیسرے جوہری ری ایکٹر کی تعمیر کا رسمی معاہدہ طے پا گیا ہے جس پر اوباما انتظامیہ کا کہنا کہ بین الاقوامی انسداد جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کے تحت یہ بیجنگ وعدوں کی خلاف ورزی ہوگی۔اخبار نے امریکی انٹیلی جنس اور سفارتی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ چشمہ تھری ری ایکٹر کا خفیہ معاہدے پر دستخط بیجنگ میں ہوئے جب فروری15سے18کے درمیان پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے وفد نے چین کا دورہ کیا۔معاہدے کے مطابق
    چین کی سرکاری کمپنی چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن چشمہ کے مقام پر ایک ہزار میگاواٹ پاور پلانٹ تعمیر کرے گی ۔اخبار کے مطابق چینی حکومت نے جوہر ی اسٹیبلشمنٹ اور علاقائی سیاسی رہنماوٴں کو ایک داخلی نوٹس جاری کیا کہ جوہری فروخت کے متعلق کسی بھی معلومات کو افشاء کرنے سے بچاجائے۔ پا کستان اورچین کے درمیان ری ایکٹر معاہدہ کئی سالوں سے موجود ہے،امریکا کے اعلیٰ سطحی حکام اس کی فروخت کو روکنے کے درپے ہیں ۔وہ ان خدشات کا اظہار کرتے ہیں کہ اس سے پاکستان جوہری ہتھیار بنائے گا۔امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق چین کی اہم جوہری ہتھیار ساز کمپنی کا ماضی میں پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے تعلق رہا ہے۔چینی کمپنی نے 90کی دہائی میں پاکستان کو ہزاروں میگانیٹ رنگ فروخت کیے جنہیں سینٹری فیوجز کے طور پر استعمال کیا گیا، یہ اعلیٰ یورانیم کی افزود میں استعمال ہوتے ہیں۔اس کے ساتھ امریکی رپورٹ کہتی ہے کہ چین پاکستان کو جوہری ہتھیاروں کا ڈیزائن ڈیٹا اور ٹیکنالوجی فراہم کرتا رہا ہے اور اب پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کوجدید بنا رہا ہے ۔اخبار نے کانگریس کی رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ پاکستان کے پاس تقریباً 90سے110کے درمیان جوہری ہتھیار ہیں ۔اخبار کے مطابق بیجنگ اسلام آباد جوہری تعاون امریکی کوششوں کی وجہ سے محدود کردیا گیا ہے۔امریکا نے جوہری پروگرام پر ایران کے خلاف پابندیوں پر چین کی حمایت حاصل کی ہے۔پاکستان کو نئے ری ایکٹر کی فروخت بھی جوہری سپلائرز گروپ کی طرف سے روکنے کی کوشش کی جائے گی۔چین نے اس گروپ میں 2004میں شمولیت اختیار کی اور دو ری ایکٹر کے علاوہ پاکستان کو مزید کسی بھی ری ایکٹر کوفروخت نہ کرنے پرچین نے اتفاق کیا تھا۔دو امریکی حکام نے تصدیق کی کہ پاکستان اور چین چشمہ ری ایکٹر کے حتمی معاہدے پر پہنچ چکے ہیں۔اخبار کے مطابق پاکستانی اور چینی سفارت خانوں سے تبصرہ نہیں مل سکا۔امریکی محکمہ خارجہ نے فروخت کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکا ردیا لیکن کہا کہ امریکا اس کی اجازت نہیں دے گا۔امریکا اور چین کے درمیان انڈر اسٹینڈنگ طے ہے کہ چین پاکستان کو چشمہ کمپلیکس کے لیے مزید ری ایکٹر نہیں دے گا۔نیوکلیئر سپلائیرز گروپ بھی گزشتہ کئی اجلاسوں میں چین کے پاکستان کے ساتھ جوہری معاملہ اٹھا رہا ہے۔گروپ کے جون میں ہونے والے اجلاس میں امریکی انتظامیہ اس فروخت پر احتجاج کرے گی۔http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=93457
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
    اقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ :سانحہ بادامی باغ اور ہم
     

اس صفحے کو مشتہر کریں