امریکہ میں سائنسدانوں نے ایک ایسے مائیکرو چپ کی نمائش کی ہے جسے رفتار کی دنیا کا تیز ترین سیلیکون چپ کہا جا رہا ہے اور یہ چپ ایک سیکنڈ میں نصف کھرب تک کا حساب کر سکے گا۔اس نئے چپ کی رفتار 500 گیگاہرٹس ہو گی جو کہ پی سی یعنی ڈیسک ٹاپ کمپیٹر میں استعمال کی جانے والے چپس کی موجودہ رفتار سے 100 گنا زائد ہو گی۔آئی بی ایم اور جارجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نے دنیا میں رفتار کا ریکارڈ توڑنے والے اس چپ کو انتہائی ٹھنڈا رکھنے کے لیے مائع ہیلینیم (liquid helium) کا استعمال کیا ہے۔ محققین کی اس ٹیم کا کہنا ہے کہ اس چپ کے نتیجے میں نے صرف وائر لیس نِٹ ورکس کی رفتار بڑھانے گی بلکہ بتدریج انتہائی کم قیمت موبائیل ٹیلی فون بنانے کی سہولت بھی میسر آئے گی۔ آئی بی ایم کے پروفیسر ڈیوڈ اہلگرن کا کہنا ہے کہ ’تیز سے تیز تر چپس کی تیاری کے نتیجے میں نہ صرف نئی مصنوعات بنانے میں سہولت میسر آئے گی بلکہ مووجودہ مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے‘۔ اس وقت زیادہ تر چپ سیلیکون سے بنائے جا رہے ہیں لیکن اب یہ خیال بھی کیا جا رہا ہے کہ سیلیکون رفتار کو بڑھانے کے حوالے سے دوسری دھاتوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ کہا جا رہا ہے کہ کاروں اور ٹرکوں کے درمیان حادثات کی روک تھام کے انتباہی نظام کے لیے جہاں ایک سیکنڈ میں انتہائی بڑے حساب یا جمع تفریق کی ضرورت ہوتی ہے کمپنیاں دوسرے مواد استعمال کرتی ہیں۔ عام طور پر اس نوع کے چپس کے لیے گیلیم آرسینائیڈ کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ اس میں طاقت زیادہ ہوتی ہے لیکن ایک تو اس کی قیمت زیادہ ہوتی ہے اور پھر اسے استعمال کرنا دشوار ہوتا ہے۔ بہر طور چپ انڈسٹری مصنوعات کی تیاری میں سیلیکون کو استعمال کرنا زیادہ پسند کرتی ہے کیونکہ یہ سستا بھی ہے اور اب تک نسبتاً زیادہ قابلِ اعتبار بھی۔ ماخوذ از بی بی سی