1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏28 اکتوبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا
    یہ سانحہ مرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا
    جو پہلے روز سے دو آنگنوں میں تھا حائل
    وہ فاصلہ تو زمین آسمان میں بھی نہ تھا
    یہ غم نہیں ہے کہ ہم دونوں ایک ہو نہ سکے
    یہ رنج ہے کہ کوئی درمیان میں بھی نہ تھا
    ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو
    نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا
    جمال پہلی شناسائی کا وہ اک لمحہ
    اسے بھی یاد نہ تھا میرے دھیان میں بھی نہ تھا
    (جمال احسانی)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں