1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏29 ستمبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری

    لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، ان کی اپنی مجبوری

    میں نے دل کی بات رکھی اور تونے دنیا والوں کی

    میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری

    روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو

    کچی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری

    ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہر بلب

    جبرِ وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری

    جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے، سب اپنے ہیں

    وقت پڑے تو یاد آجاتی ہے مصنوعی مجبوری

    مدت گزری اک وعدے پر آج بھی قائم ہیں محسن

    ہم نے ساری عمر نبھائی اپنی پہلی مجبوری

    (محسن بھوپالی)​
     
    آصف احمد بھٹی، دُعا اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    لاجواب
     
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں