1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چاندنی رات میں مہتاب سلگتا دیکھوں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    چاندنی رات میں مہتاب سلگتا دیکھوں
    نیند کی آگ میں اک خواب کو جلتا دیکھوں

    آسماں پر کئی تارے ہیں مگر کچھ بھی نہیں
    آسماں سے پرے اک نور دمکتا دیکھوں

    کل کہ دہلیز پہ ٹھوکر سے سنبھالا تھا جسے
    آج اس شخص کو دریا میں اترتا دیکھوں

    آرزو ہے کسی بچے کے کھلونے کی طرح
    دل اسی کانچ کی گڑیا سے بہلتا دیکھوں

    راز کی بات سرِ بزم ہو افشا کیوں کر
    ہاں مگر دل سے لہو روز ٹپکتا دیکھوں

    سینک لیتی ہوں جگر درد کے انگاروں سے
    روپ اس آنچ کی حدت میں سنورتا دیکھوں

    غم کہ ہر بار نئی شکل میں ڈھل جاتا ہے
    میں تو خوابوں کو سرابوں میں بدلتا دیکھوں
    ٭٭٭

    یاسمین حبیب​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں