1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پیپلز پارٹی قومی مفادات میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرسکتی ہے: راجہ ریاض

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏25 ستمبر 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پیپلز پارٹی قومی مفادات میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرسکتی ہے: راجہ ریاض

    فیصل آباد (احمد جمال نظامی سے) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی راجہ ریاض احمد خاں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ شریف برادران بھونگے ہو گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی حکومت کو صرف اس لئے وقت فراہم کر رہی ہے کہ وہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک منتقل کر سکیں لیکن اگر حکومت کی ناکامی اور غفلت حد سے بڑھتی رہی تو حکمران یاد رکھیں ہمارا ان کے ساتھ کوئی ’’نکاح‘‘ نہیں ہوا۔ پیپلز پارٹی بڑی سیاسی جماعت ہے اور کسی بھی موقع پر ملک اور قوم کے وسیع تر مفاد میں سڑکوں پر آ کر نئے انتخابات کا مطالبہ کر سکتی ہے جس کے بعد ایک مرتبہ پھر پنجاب اور ملک بھر میں پیپلز پارٹی چھا جائے گی اور تب ہم انتخابات میں گیارہ مئی 2013ء کی طرح دھاندلا نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیوروچیف روزنامہ نوائے وقت احمد کمال نظامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ راجہ ریاض احمد خاں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ایک سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت انتخابات میں دھاندلا کے ذریعے ہرایا گیا بالخصوص پنجاب میں 11 مئی کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی۔ عمران اور ہماری پارٹی کو دیوار سے لگایا گیا۔ طے شدہ ایجنڈے کے ذریعے پیپلز پارٹی کو شکست سے دوچار کروایا گیا۔ اگر پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے انتخابات کروائے تو ہم پہلے ہی اس سلسلے میں ہائیکورٹ سے رجوع کر چکے ہیں لیکن پھر بھی میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے لیکن پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ میاں شہباز شریف بلدیاتی انتخابات نہیں کروائیں گے اور وہ بلدیاتی انتخاب کروانے کی بجائے بھاگ جائیں گے۔ پنجاب حکومت کا اسمبلی سے اپوزیشن کے واک آؤٹ کے باوجود طاقت کے بل بوتے پر پاس کیا گیا بل جس بلدیاتی نظام کو متعارف کروانے جا رہا ہے اس کے تحت میئر اور منتخب عوامی نمائندوں کے تمام اختیارات سلب کر دیئے گئے ہیں صرف وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس اختیارات ہوں گے۔ پیپلز پارٹی ایسے بلدیاتی نظام کو مسترد کرتی ہے جب ملک کے دیگر تینوں صوبوں میں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروائے جانے ہیں تو پھر کیوں شریف برادران غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروانے پر بضد ہیں۔ ہم نے صرف جمہوریت کی مضبوطی اور نظام کی بقا کے لئے حکومت کو ٹائم لو اور ڈلیور کرو کی پالیسی پر عمل کیا ہے مگر حکمران اور حکومت جس انداز میں ڈلیور کر رہے ہیں وہ بہت خطرناک ہے۔ حکومت نے پہلے تین ماہ میں بجلی سو فیصد مہنگی کر دی ہے۔ مہنگائی کا ایک طوفان امڈ چکا ہے۔ دہشت گردی کا لاوا بے گناہوں کی زندگیوں کو نگل رہا ہے۔ حکمرانوں کے دراصل ہاتھ پاؤں پھول چکے ہیں۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ایجنڈے کا تاحال کسی کو علم نہیں۔ اے پی سی کے ذریعے حکومت کو صلح کا پیغام دے کر کیا ملا۔ اے پی سی کے بعد ہم نے اپنے جفاکش جرنیل اور فوجی جوانوں کو شہید کروایا۔ پشاور میں متعدد مسیحی بھائی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ڈائیلاگ اچھی چیز ہے مگر جس طرح موجودہ حکومت ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کر رہی ہے اس کا نتیجہ صرف اور صرف تباہی ہی تباہی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آصف علی زرداری پر ماضی میں قائم کئے گئے کیسز میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اپوزیشن ہونے کے ناطے حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر پیپلز پارٹی کو پنجاب میں غلط فیصلے کرتے ہوئے نقصان پہنچانے کی باتیں محض پراپیگنڈا اور الزامات ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں