1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پٹوار خانے سے ایوان صدر تک کرپشن عام ہے : چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏30 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پٹوار خانے سے ایوان صدر تک کرپشن عام ہے : چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
    پشاور(نوائے وقت نیوز+ثناءنیوز+ این این آئی) چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ پٹوارخانے سے لیکر ایوان صدر تک کرپشن عام ہے جب تک اس کی اصلاح کے لئے ایک اعلیٰ ادارہ قائم نہیں کیا جاتا ہے یہ ناسور پھیلتا رہے گا اور ملک تباہ ہو جائے گا ۔وقت آگیا ہے کہ ایسا ادارہ قائم کیا جائے جو کرپٹ عناصر پر ہاتھ ڈالے ۔پشاورمیں تربیتی کورس مکمل کرنے والے ججزمیں اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ اعلیٰ سطح کا آئینی ادارہ قائم کیا جائے جو صدر وزیر اعظم سمیت تمام لوگوں کو قانون کے شکنجے میں لائے۔ ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ مگر اس کے باوجود حکمران کشکول لے کر بھیک مانگتے ہیں۔صوبے میں موبائل کورٹس اور صارفین عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت جلد اسمبلی سے ایکٹ منظور کرائے۔موبائل کورٹس میں3 ایڈیشنل3 سول،3 فیملی ججز اور 3 مجسٹریٹس متعین ہوں گے۔ عوام کو انصاف دینا ججز اور وکلاءکی بنیادی ذمہ داری ہے ،این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا کہ حکمران صرف نعر ے لگاتے ہیں پالیسی مرتب کرنے کےلئے کوئی بھی سنجیدہ نہیں۔اگرکرپشن کے خاتمے کےلئے موثرعدالتی نظام بنایا جائے توہماراملک نہ صر ف ایشیا بلکہ دنیا بھر کا ٹائیگر ملک کہلایاجائیگا،انسداد بدعنوانی کامحکمہ بنایاگیا توپولیس کے محکمے میں کرپشن عروج کوپہنچ گئی ،ایف آئی اے کاادارہ بنایاگیا توکرپشن میں دس گنا اضافہ ہوگیا ،رہی سہی کسرنیب نے پوری کردی ۔پشاورہائی کورٹ نے ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے موبائل کورٹس سروس جلدشروع کررہی ہے ،موبائل کورٹس سروس چاروسطی اضلاع ،دوجنوبی اضلاع ،تین مالاکنڈ اورچارہزارہ ڈویژن میں کام کریگی۔پٹوارخانے سے لیکر ایوان صدرتک کرپشن کے خاتمے کےلئے ایسی جامع پالیسی مرتب کی جائے جس کوآئین میں ضمانت حاصل ہو۔چےف جسٹس دوست محمدخان نے کہا کہ اگر ہمارے ملک میں کرپشن کے خاتمے کےلئے موثرعدالتی نظام بنایا جائے توہماراملک نہ صر ف اشیاءبلکہ دنیا بھر کاٹائیگرملک کہلایاجائیگا۔ پشاورہائیکورٹ نے ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے موبائل کورٹس سروس جلدشروع کررہی ہے جس میں تین سول،تین مجسٹریٹ،تین ایڈیشل اورتین فیملی کورٹ کے ججز ہونگے 24صارفین عدالتیں قائم کی جائیگی جس سے لوگوں کوفوری اورسستا انصاف میسر ہوگا،موبائل کورٹس سروس چاروسطی اضلاع ،دوجنوبی اضلاع ،تین مالاکنڈ اورچارہزارہ ڈویژن میں کام کریگی۔کرپشن کے خاتمہ کیلئے موثر عدالتی نظام بنایاجائے اس مقصد کیلئے پارلیمنٹ،عدلیہ اور ایگزیکٹو کو ایک آواز ہونا پڑے گا۔ کریمنل جسٹس سسٹم ،سول جسٹس سسٹم اور فرانسک سائنس پر ٹریننگ کےلئے یورپی یونین کے ماہرین جلد جوڈیشل اکیڈمی میں ٹریننگ دیں گے کیونکہ ہماری موجودہ پولیس سیٹ اپ کےلئے موجودہ جرائم کی سرکوبی ماڈرن طریقوں سے کرنا مشکل ہے کیونکہ ان کی روایتی تربیت ہوئی ہے ،صوبہ میں 24کنزیومر کورٹس بنانے کےلئے سمری صوبائی حکومت کو ارسال کردی گئی ہے اگر حکومت اس سکیم کو منظور کرتی ہے تو اس سے صارفین کے مسائل اور شکایات گھنٹوں اور چند دنوں میں حل ہو جائیں گے ، وکلاءاور رپورٹرز کےلئے بہت جلد 15روزہ تربیتی پروگرامز جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں شروع کئے جائیں گے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں