1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پلوٹو کے پانچویں چاند کی دریافت

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏13 جولائی 2012۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    پلوٹو کے پانچویں چاند کی دریافت​



    ماہرینِ فلکیات نے خلائی دوربین ہبل کی مدد سے بونے سیارے پلوٹو کا ایک نیا چاند دریافت کر لیا ہے۔
    یہ پلوٹو کا پانچواں چاند ہے اور ہبل سے لی گئی تصاویر میں اسے روشنی کے نقطے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    اندازے کے مطابق اس چاند کی شکل بےقاعدہ ہے اور یہ دس سے پچیس کلومیٹر بڑا ہے۔
    اس چاند کو ابھی پی فائیو کا نام دیا گیا ہے اور اس دریافت سے پلوٹو کے نظام کی تشکیل اور ارتقاء کے عمل کی تشریح میں مدد ملے گی۔
    ایک خیال کے مطابق پلوٹو کے تمام چاند اربوں سال قبل اس سیارے اور ایک بڑے برفانی سیارچے کے تصادم کے نتیجے میں وجود میں آئے تھے۔
    پانچواں چاند دریافت کرنے والی ٹیم کے سربراہ مارک شووالٹر کا کہنا ہے کہ پلوٹو کے چاندوں کے مدار بہت قاعدے سے بنے ہیں۔
    پلوٹو کا سب سے بڑا چاند شارون انیس سو اٹھہتر میں دریافت ہوا تھا۔ اس کے بعد دو ہزار چھ میں ہبل کی مدد سے ہی دو چھوٹے چاند نکس اور ہائیڈرا دریافت ہوئے۔
    ہبل نے ہی دو ہزار گیارہ میں سیارے کا چوتھا چاند پی فور ڈھونڈا تھا اور اب اس خلائی دوربین کے وائیڈ فیلڈ کیمرہ تھری کی مدد سے جون اور جولائی میں لی گئی تصاویر میں پی فائیو کی دریافت ہوئی ہے۔
    پلوٹو ایک بونا سیارہ
    پلوٹو کو انیس سو تیس میں امریکی ماہرِ فلکیات کلائیڈ ٹومباغ نے دریافت کیا تھا اور اسے دو ہزار چھ تک نظامِ شمسی کا نواں سیارہ سمجھا جاتا تھا۔تاہم دو ہزار چھ میں اسے بونا سیارہ قرار دیا گیا اور اسے بونا سیارہ قرار دینے کی وجہ اس کی شناخت سیارہ نیپچون سے پرے کائیپر بیلٹ نامی علاقے میں پائے جانے والے برفانی اجسام میں سے ایک کے طور پر ہونا تھی۔
    امریکی خلائی ادارے ناسا کا ایک خلائی جہاز اس وقت پلوٹو کی جانب بڑھ رہا ہے اور یہ دو ہزار پندرہ میں سیارے کے قریب پہنچے گا۔
    اس خلائی جہاز سے پلوٹو اور اس کے چاندوں کی پہلی مفصل تصاویر حاصل ہو سکیں گی۔ پلوٹو زمین سے اتنا دور اور اتنا چھوٹا ہے کہ ہبل بھی بمشکل ہی اس کی سطح پر موجود سب سے بڑی چیزیں دیکھ پاتی ہے۔
    پلوٹو کو انیس سو تیس میں امریکی ماہرِ فلکیات کلائیڈ ٹومباغ نے دریافت کیا تھا اور اسے دو ہزار چھ تک نظامِ شمسی کا نواں سیارہ سمجھا جاتا تھا۔
    تاہم دو ہزار چھ میں اسے بونا سیارہ قرار دیا گیا اور اسے بونا سیارہ قرار دینے کی وجہ اس کی شناخت سیارہ نیپچون سے پرے کائیپر بیلٹ نامی علاقے میں پائے جانے والے برفانی اجسام میں سے ایک کے طور پر ہونا تھی۔
    بی بی سی اردو
     
  2. ہادیہ
    آف لائن

    ہادیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    17,730
    موصول پسندیدگیاں:
    136
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پلوٹو کے پانچویں چاند کی دریافت

    بہت شکریہ صدیقی بھائی ،اتنی مفید معلومات شئیر . کے لئے
     
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پلوٹو کے پانچویں چاند کی دریافت

    صدیقی صاحب
    اسلام علیکم
    آپ کی فراہم کردہ معلومات نہایت فکر انگیز ہوتی ہیں۔

    بیک نظر طائر، صارف کو شاید دلچسپ نہ لگے مگر علم و ادب سے رغبت رکھنے والی صارفہ اور صارف جب رک کے ان عمیق و معدوم معلومات کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں تو ایک طرف تو وہ کارخانہ قدرت کی وسعت اور حیرت انگیز نظام پہ اللہ سبحانہ و تعالی کی کبریائی کا اعتراف کرتے ہیں اور دوسری طرف انسان کے جذبہ جستجو کو تقویت دینے کیلئے انسانی تاریخ کی کامیابیوں کو بنیاد بنا کر مزید تحقیق کے ارادوں میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

    علم و ادب سے محبت، تحقیق و تربیت سے رغبت چیدہ چیدہ لوگوں کے حصے میں آتی ہے۔

    فورم کی طرف میں ہم سب آپ کی مخلص کاوشوں پہ ممنون و مشکور ہیں۔ اور دعاگو ہیں کہ آپ کی طرف سے یہ فیض جاری و ساری رہے۔

    والسلام علیکم۔

    ٭ ٭ ٭ ٭ ٭


    صارفین کیلئے!


    [​IMG]

    سورج کا نظام

    [​IMG]

    مختلف سیاروں کا تقابل

    [​IMG]

    زمین اور پلوٹو کا تقابل

    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں