1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ نہیں چلانےکی گارنٹی دیدی گئی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از آزاد, ‏19 اگست 2008۔

  1. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    پرویز مشرف کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں چلایا جائے گا، گارنٹی دیدی گئی

    ( روزنامہ جنگ سے اقتباس )

    اسلام آباد ( رپورٹ: … ابصار عالم)
    پرویز مشرف کو آخری دھکا پاک فوج کی اعلیٰ قیادت نے لگایا جسے انہوں نے خود یقینی مواخذے سے اپنی کھال بچانے کیلئے ابتدائی طور پر اس تنازع میں گھسیٹ لیا تھا، یہ بات ذرائع نے دی نیوز کو پیر کے روز بتائی۔ پرویز مشرف، آصف زرداری، فوج کی اعلیٰ قیادت اور کچھ غیر ملکی دوستوں کے درمیان خفیہ اور پیچیدہ مذاکراتی ادوار گزشتہ دو ہفتوں تک جاری رہے اور ایک ایسی صورتحال پر ختم ہوئے جہاں آرمی چیف نے مشرف پر یہ بالکل واضح کردیا کہ اگر پرویز مشرف کا مواخذہ ہوا تو فوج سیاسی عمل میں ہرگز مداخلت نہیں کرے گی، ”آپ کو جانا ہی پڑے گا“۔ یہ وہ پیغام تھا جو ان ملاقاتوں میں ہونے والے تبادلہ خیال کے نتیجے میں سامنے آیا تھا۔ پرویز مشرف نے 18 اگست کو استعفیٰ دینے کی ضمانت کے عوض اس خواہش کا اظہار کیا کہ انہیں اس بات کی گارنٹی دی جائے کہ ان پر کسی الزام کے تحت مقدمہ نہیں چلایا جائیگا اور معافی دی جائے گی۔ ذرائع نے کہا کہ انہیں یہ گارنٹی دیدی گئی۔ پرویز مشرف کے استعفے، اسکے طریقہ کار اور وقت سے متعلق معاملات کو 16 اور 17 اگست کی رات کے درمیان حتمی شکل دی گئی، ڈیل کے مطابق جو ذرائع کے دعوے کے مطابق محض ایک مفاہمت تھی، پرویز مشرف آرمی ہاؤس راولپنڈی میں مزید ایک ماہ یا زیادہ قیام کریں گے۔ اپنے قیام کے دوران انہیں فوج کی جانب سے سخت ترین تحفظ فراہم کیا جائیگا اور صرف لوگوں کے منتخب گروپ سے ہی ملنے کی اجازت ہوگی۔ اپنی انتہائی محفوظ رہائش گاہ پر پرویز مشرف میڈیا سے دور رہنے کو ترجیح دیں گے اور کوئی بیان جاری نہیں کریں گے۔ ایک بار جب یہ مرحلہ ختم ہوجائیگا تو وہ بیرون ملک چلے جائیں گے، فوج کی گارنٹی کے علاوہ دوست مسلم ملک کے سفارتکار، حالیہ دنوں میں اس مفاہمت کو حتمی شکل دینے میں بہت مصروف رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ فوج نے کافی عرصہ قبل ہی اپنے سربراہ کے ذریعے اپنا فیصلہ پرویز مشرف تک پہنچا دیا تھا کہ وہ سیاست سے دور رہے گی۔ اس کے باوجود جب ان کیلئے حالات سازگار نہ رہے تو انہوں نے فوج سے ہی رجوع کیا۔ تاہم فوج کو سیاست میں گھسیٹنے سے کچھ حاصل نہ ہوا اور پرویز مشرف کو اپنی منتخب کردہ عدلیہ کو مداخلت کیلئے طلب کرنا پڑا جس نے توقع کے مطابق اس سخت وقت میں ان کی بات ماننے سے انکار کردیا۔ 18 اگست 2008ء سے چار ہفتے قبل تک پرویز مشرف نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے خیال پر غور شروع کردیا تھا۔ انہوں نے کوئٹہ اور کراچی کا دورہ کیا اور وہاں جس لہجے میں تقاریر کیں وہ ان کا واٹر لو ثابت ہوئیں۔ آصف زرداری نے لٹکتی تلوار کا خطرہ محسوس کرتے ہوئے مواخذے کا فیصلہ کیا تاہم وہ دفعہ 6 کے تحت مشرف کے ٹرائل کے کبھی خواہش مند نہیں تھے۔ دونوں اتحادی پارٹنرز کے مابین ہونیوالی ملاقاتوں میں پیپلز پارٹی نے مشرف کیلئے چلے جانے کے راستے کی حمایت کی لیکن مشرف، جو نہ صرف اپنے استعفے کے عوض معافی چاہتے تھے بلکہ پاکستان کے مستقبل کی سیاست میں ایک اور کردار ادا کرنے کے خواہاں تھے، لہٰذا وہ پاکستان میں قیام کرنا چاہتے تھے۔ پرویز مشرف کے مستقبل کے ممکنہ کردار کیلئے ان کے دو سابق وزراء پہلے ہی ایک پارٹی اور پریشر گروپ کا آغاز کرچکے ہیں، یہ پارٹی اور این جی او جو سیاست میں رسمی طور پر پرویز مشرف کے لانچنگ پیڈ کے طور پر کام کرسکتی ہے، نامعلوم ذرائع سے بہت زیادہ فنڈز حاصل کر رہی ہیں۔ ان کے دفاتر قائم ہوچکے ہیں اور منتظمین کی تقرری ہوچکی ہے تاہم مشرف کے دن گنے جا چکے تھے خصوصاً اس وقت جب نمبر گیم اتحادیوں کے حق میں ہوچکا تھا اور مواخذہ ایک حقیقی امکان بن چکا تھا۔ ہفتے کے اختتام تک حکمران اتحاد پارلیمنٹ میں 354 ارکان کی حمایت حاصل کرچکا تھا جبکہ مواخذے کیلئے اسے 295 ارکان کی ضرورت تھی۔ یہ وہ وقت تھا جب کمانڈو نے تشویش محسوس کی اور ان کے اعصاب بکھر گئے اور انہوں نے اپنے کچھ قریبی دوستوں کے مشورے پر استعفے کے عوض معافی پر اتفاق کیا۔ تاہم اس معافی کیلئے ایوان میں دو تہائی اکثریت کا بوجھ پیپلز پارٹی پر ہوگا اور اس کام کیلئے پیپلز پارٹی کو ق لیگ اور ایم کیو ایم کی حمایت کی ضرورت ہوگی تاکہ مشرف کو معافی دی جا سکے کیونکہ نواز لیگ نے مشرف کے غیر آئینی اقدامات کو قانونی حیثیت دینے کیلئے کسی بل کے لائے جانے کی صورت میں الگ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز لیگ کے وزراء ججوں کی بحالی کے بعد ہی کابینہ میں واپس آئیں گے تاہم دیگر معاملات پر اتحاد کی حمایت جاری رکھیں گے
     
  2. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    معلومات بہم پہنچانے کا شکریہ ۔
     
  3. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    آزاد بھائی بہت معلوماتی، بروقت اور مفید پوسٹ ہے ۔ جزاک اللہ
     
  4. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0

    بہت اچھی معلومات ہیں شکریہ آزاد
     
  5. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    آزاد بھائی
    اتنی طویل پوسٹ کو دوبارہ اقتباس میں دینے کی کیا ضرورت تھی! میرا خیال ہے کہ اس سے فورم کی سپیس بیکار میں ضائع ہوتی ہے جبکہ اصل پوسٹ بھی یہیں اسی صفحے پر بڑی نمایاں ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
     
  6. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    میں نے اس کا فونٹ درست کیا ہے آپ منے شاید غور نہیں کیا
     
  7. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    معذرت عرفان بھائی ادھر دھیان نہیں گیا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں