1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان کی 205 رنز سے جیت

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏24 فروری 2011۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور مڈل آرڈر کی عمدہ کارکردگی کی بدولت سات وکٹوں کے نقصان پر تین سو سترہ رن بنائے۔
    پاکستان کی جانب سے چار کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں سکور کیں۔ عمر اکمل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
    شاہد آفریدی نے سولہ رن کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں
    تین سو اٹھارہ رن کے ہدف کے تعاقب میں کینیا کی ٹیم چونتیسویں اوور میں ایک سو بارہ رن بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ اوبویا سینتالیس رن کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔
    پاکستانی کپتان شاہد آفریدی پانچ وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے۔ آفریدی کے علاوہ عمر گل نے تین اور محمد حفیظ نے ایک وکٹ حاصل کی، کینیا کا ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔
    اس سے قبل پاکستانی اوپنرز کے لیے ورلڈ کپ کا آغاز اچھا نہ تھا اور محمد حفیظ اور احمد شہزاد صرف بارہ کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ تاہم اس ابتدائی نقصان کے باوجود پاکستان کے مڈل آرڈر نے ہمت نہ ہاری اور سکور میں تیزی سے اضافہ کیا۔
    عمر اکمل کی اننگز میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا
    تیسری وکٹ کے لیے یونس خان اور کامران اکمل کی اٹھانوے رنز اور پھر عمر اکمل اور مصباح الحق کی ایک سو اٹھارہ رن کی شراکت نے پاکستان کو ایک اچھے سکور تک پہنچنے میں مدد دی۔عمر اکمل پاکستان کی جانب سے اکہتر رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے جبکہ یونس، مصباح اور کامران اکمل نے بالترتیب پچپن، پینسٹھ اور پچاس رن بنائے۔
    کینیا نے اس اننگز میں چھیالیس فاضل رن دیے۔ کینیا کی جانب سے ٹامس اوڈویو تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے۔
    یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان اور کینیا کی ٹیمیں ورلڈ کپ مقابلوں میں ایک دوسرے کا سامنا کر رہی تھیں۔ان دونوں ٹیموں کے درمیان اس میچ سمیت اب تک چھ بین الاقوامی ون ڈے میچ کھیلے جا چکے ہیں اور ان سب میں پاکستان نے فتح حاصل کی ہے۔
    واٹرز نے محمد حفیظ کا کیچ لے کر کینین ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی
    کینیا کی ٹیم سنہ انیس سو چھیانوے سے ورلڈ کپ کا حصہ بنتی آئی ہے اور اِسی عالمی کپ میں اُس نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر سب کو چونکا دیا تھا۔ سنہ دو ہزار تین کے ورلڈ کپ میں کینیا نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی جو اس کی اب تک کی سب سے یادگار کارکردگی بھی ہے۔
    پاکستان کو سنہ انیس سو بانوے کا ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ اس نے سنہ ننانوے کے ورلڈ کپ کے فائنل اور سنہ ستاسی کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔
    پاکستان کی ٹیم: محمد حفیظ، احمد شہزاد، کامران اکمل، یونس خان، مصباح الحق، عمر اکمل، شاہد آفریدی، عبدالرزاق، عمرگل، شعیب اختر، عبدالرحمان
    کینیا کی ٹیم: جمی کمانڈے، ٹی مشرا، ایس نگوچے، کولنز اوبویا، این اودھیامبو، ٹامس اڈویو، ای اوٹینو، مورس آؤما، ریکپ پٹیل،سٹیو ٹکولو، سیرن واٹرز

    بشکریہ :بی بی سی
     
  2. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پاکستان کی 205 رنز سے جیت

    چلو آغاز تو اچھا ہے سو آگے بھی امید ہے کہ اچھا ہوگا۔
     
  3. عفت
    آف لائن

    عفت ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2011
    پیغامات:
    1,514
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پاکستان کی 205 رنز سے جیت

    اللہ کرے کوئی اچھی خبر سننے کو ملے اس دفعہ۔ کان ترس گئے ہیں
     
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پاکستان کی 205 رنز سے جیت

    کل کے میچ میں کچھ پتہ چلے گا کہ کہ ٹیم کتنے پانی میں‌ہے۔ سری لنکا سے مقابلہ ہے خیر سے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں